امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کریم آباد انڈر پاس کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر ،عوام اور تاجروں کو درپیش شدید مشکلات و دیگر شہری مسائل کے حوالے سے کریم آباد انڈر پاس (مینا بازار) پر پریس کانفرنس سے خطاب جبکہ دوسری جانب انڈر پاس کا دورہ کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے مطالبہ کیاہے کہ کراچی کے شہریوں و تاجروںکامعاشی قتل بند کیا جائے ، طویل عرصے سے تعمیری تعطل کا شکار کریم آباد انڈر پاس سمیت دیگر تعمیراتی منصوبے فی الفور مکمل کیے جائیں ، اسلام آباد میں 3انڈر پاسز صرف 72دن میں مکمل اور ان سے متصل 14کلو میٹر سڑکیں بھی بن جاتی ہیں لیکن کراچی میں تعمیراتی
منصوبوں کی تکمیل کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں ہوتی ، ریڈ لائن منصوبہ بھی شہر یوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے ، سندھ حکومت کی نا اہلی و ناقص کارکردگی اور عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے مجرمانہ غفلت بے حسی نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور تاجر و کاروباری طبقہ بھی شدید پریشان ہے ، مینا بازار کریم آباد اور اس سے متصل علاقے میں کاروبار تباہ ہو گیا ہے ،جگہ جگہ سڑکیں ٹوٹی اور گٹر بہہ رہے ہیں ۔ سندھ حکومت 17برس میں صرف 300بسیں چلا سکی ، پورے شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی مؤثر نظام نہیں ،عوام چنگ چی رکشوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں ،خونی ڈمپر اور ٹینکرز شہریوں کی جانیں لے رہے ہیں ،گزشتہ 42دن میں 104 افراد ڈمپر و ٹینکر سمیت دیگرحادثات کا شکار ہوئے ہیں ،شہر کسی فساد اور جلائو گھیرائو کا متحمل نہیں ہو سکتا ،ہیوی ٹریفک کے اوقات ِ کار ، نقل و حرکت، ٹریفک قوانین کی پابندی ، روڈ سیفٹی ایکٹ اور موٹروہیکل لا پر عمل درآمد کرانا سندھ حکومت اور پولیس کی ذمے داری ہے جس میں وہ ناکام ثابت ہو گئی ہے ،گزشتہ دنوں ڈمپر ، ٹینکر اور ٹرالوں کی زد میں آکر اپنی جان گنوانے والے تمام شہریوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے ، ہیوی ٹریفک کے شہر میں نقل و حرکت کے اوقات اور ناکارہ گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے حوالے سے رشوت کا عمل دخل بند کیا جائے اور کراچی کے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے ، سندھ حکومت ، صوبائی وزرا اور قابض میئر صرف دعوئوں و اعلانات کرنے کے بجائے عملی اقدامات کریں تاکہ کراچی کے شہریوں اور تاجروں کو ریلیف مل سکے ۔جماعت اسلامی کراچی کے شہریوں اور تاجروں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ،ان کے حقوق اور مسائل کے حل کے لیے قانونی محاذ ہو یا سڑکوں پر احتجاج ہر قسم کے آئینی و قانونی اور جمہوری آپشن استعمال کریں گے ۔آئندہ 15 دن کے دوران شہر بھر میں جماعت اسلامی عوامی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی اور شہر کے نوجوانوں ، عام شہریوں اور تاجروں کے ریلیف کے لیے جدو جہد مزید تیز کی جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کریم آباد انڈر پاس مینا بازار پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ان کے ہمراہ امیر ضلع گلبرگ وسطی کامران سراج،ڈپٹی پارلیمانی لیڈربلدیہ عظمیٰ کراچی قاضی صدر الدین، ٹاؤن چیئرمین گلبرگ نصرت اللہ،ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، صدر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری محمود حامد، ناظم علاقہ ویوسی چیئر مین عبید احمد خان سمیت مختلف یوسیز کے چیئر مین ، کریم آباد کے دکانداروں کی یونین کے عہدیداران و دیگر بھی موجود تھے ۔منعم ظفر خان نے تعمیری تعطل کا شکار انڈر پاس کا جائزہ لیا اور دکانداروں و تاجروں سے ملاقات بھی کی ۔ منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ہنگامی طور پر شہر کی سڑکوں کی استرکاری کی جائے ، ناردرن بائی پاس جو ہیوی ٹریفک کے لیے بنایا گیا تھا ،ایسا کیوں ہے کہ شہر کا ہیوی ٹریفک رات سے پہلے ہی ناظم آباد ،لیاقت آباد اورپوری شاہراہ پاکستان سے گزرتا ہے ،وفاقی محکمہ این ایچ اے کے تحت بنائے جانے والے ناردرن بائی پاس کو آپریٹ کیا جائے ،رات کو وہاں سیکورٹی فراہم کی جائے ، ہیوی ٹریفک کا شہر سے گزرنے کا عمل بندہونا چاہیے ، ملیر ایکسپریس وے کو بھی جلد ازجلد مکمل کیا جائے ، کورنگی انڈسٹریل ایریا ،لانڈھی انڈسٹریل ایریا کا سارا ٹریفک ملیر ایکسپریس وے پر لے جایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت اہل کراچی کو نلکوں میں پانی فراہم نہیں کرتی اس وجہ سے شہر کی سڑکوں پر دن بھر واٹر ٹینکر زدندناتے پھرتے ہیں ، اگر اہل کراچی کو نلکوں میں پانی فراہم کیا جائے تو ٹینکر مافیا سے جان چھوٹ جائے گی۔انہوںنے کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کے ارد گرد کا علاقہ شدید متاثر ہے اور دھول مٹی و سیوریج کے ناقص انتظام کے باعث وہاں کے تاجر و دکاندار اور علاقہ مکین سخت پریشان ہیں ،رات میں گھپ اندھیرا ہوتا ہے طویل عرصہ ہو گیا انڈر پاس تعمیر ہو رہا ہے نہ صورتحال بہتر ہو رہی ہے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کریم ا باد انڈر پاس کراچی کے شہریوں جماعت اسلامی اور تاجروں سندھ حکومت ہیوی ٹریفک کیا جائے کے لیے

پڑھیں:

کراچی؛ جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کیلیے حکمت عملی مرتب

کراچی:

ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی بھینس کالونی ڈیری ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے ملاقات میں جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کے لئے حکمت عملی مرتب دے دی گئی جبکہ ڈیری ایسوسی ایشن نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔

مئیر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر منیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ طارق علی نظامانی نے جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس بنانے کے بڑے منصوبے کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔

اس سلسلے میں اسی ہفتے میں ڈیری ایسوسی ایشن بھینس کالونی ضلع ملیر کے نمائندہ وفد سے دوسری ملاقات میں منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے حکمت عملی مرتب دی گئی۔

اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر پروکیورمنٹ آفتاب احمد، سیکریٹری ڈیری ایسوسی ایشن شوکت مختار، جنرل سیکریٹری ڈیری فارم پروڈکشن ایسوسی ایشن ارشد چوہان اور متعلقہ یونین کونسل بھینس کالونی 3 کے چیئرمین جاوید اقبال، نجی کمپنی آئسس انٹرنیشنل کے جنرل منیجروراثت موجود تھے۔

ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا منصوبہ ہے کہ بھینس کالونی سے متصل کے ایم سی کی زمین پر دو بائیو گیس کے پروجیکٹ لگائے جائیں جس میں کچرے اور جانوروں کے فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائیں تاکہ شہر، نالوں اور سمندر کو آلودگی سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ماحول کو آلودگی سے بچانے اور کچرے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو بائیو گیس سے مستفید کرنا ہماری ترجیحی ہے۔ اس سلسلے میں بھینس کالونی کے مقامی لوگ اور ایسوسی ایشن بھرپور تعاون کریں یہ انکے مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلع ملیر میں بھینس کالونی دنیا کی سب سے بڑی بھینس کالونی ہے یہاں پروجیکٹ کو کامیابی کے ساتھ لگایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے ایم ڈی سالڈ ویسٹ کو بتایا کہ یہاں تقریباً چار لاکھ مویشی ہیں جن سے تقریباً 6000 ہزار ٹن فضلہ روزانہ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چھوٹے پیمانے میں یہاں بائیو گیس بنا کر استعمال میں لا رہے ہیں جبکہ یہاں بڑی مقدار میں جانوروں کا فضلہ پیدا ہوتا ہے جسے سمندر میں پھینکنا پڑتا ہے۔ فضلہ محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانا بھینس کالونی کی انتظامیہ کے لیے بھی ایک مسئلہ رہا ہے جبکہ سالڈ ویسٹ کے ان اقدامات سے انہیں اور مقامی لوگوں کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے اقدامات قابل تحسین ہیں، اس پروجیکٹ کے آغاز سے نہ صرف ماحول آلودگی سے پاک ہو جائے گا بلکہ فضلے کو بائیو گیس میں تبدیل کرنے سے یہاں کے مکینوں کو سستی گیس مہیا کی جا سکتی ہے۔ ایسوسی ایشن نے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دو ہفتے میں ایس ایس ڈبلیو ایم بی کی نجی کمپنی زمین کا سروے کرنے کے بعد پروپوزل جمع کرائے گی اور پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے ٹائم لائن دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں پانی کے تمام بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہونے کا انکشاف
  • یوکرینی شہر سومی پر روسی حملے اور بچوں سمیت شہریوں کی ہلاکت کی مذمت
  • حکومت سندھ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، احسن اقبال
  • کراچی: تیز رفتار فارچیونر شہریوں پر چڑھ دوڑی، ایک شخص جاں بحق، گاڑی نذرِ آتش
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج پنک مون جلوہ گر ہو گا
  • کراچی؛ جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کیلیے حکمت عملی مرتب
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں شارع فیصل پر عزہ یکجہتی مارچ
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی
  • فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر
  • متنازع کینال منصوبے پر انوکھا احتجاج، کراچی کے نوجوان نے اے آئی گانا تیار کر ڈالا