Express News:
2025-02-12@21:17:34 GMT

بُک شیلف

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

تبصرہ نگار: بشیراحمد واثق
 جام کوثر
مولف: مخدوم المشائخ ابو نعمان رضوی سیفی
ہدیہ:800 روپے،  صفحات:446
ناشر : ادبستان ، پاک ٹاور ،کبیر سٹریٹ ، اردو بازار، لاہور (03004140207)

حضور نبی کریم ﷺ کا وجود مسعود اس کائنات کے لیے باعث رحمت ہے، اللہ جل شانہ فرماتے ہیں کہ یہ اللہ کا انسانیت پر احسان عظیم ہے کہ اس نے اپنے محبوب کو انسانوں کے درمیان مبعوث فرمایا ۔ اور یہ ہر مسلمان پر اس سے بڑا احسان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنے محبوبﷺْ کی امت میں پیدا فرمایا جس کے لیے انبیاء بھی دعا فرماتے رہے۔

اللہ تعالیٰ کا اختیار لامحدود ہے وہ جسے چاہے جس حالت میں پیدا فرمائے اس لیے ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا اٹھتے بیٹھتے شکر بجا لائے کہ اس نے اسے اپنے پیارے نبیﷺ کی امت میں پیدا فرمایا، ذرا سوچیں اگر ایسا نہ ہوتا تو اس کی زندگی کیسی ہوتی اور کسی دوسرے مذہب میں یا بے دین ہی دنیا سے چلا جاتا اور وہ رحمتیں یا انعامات جو مسلمان ہونے کے ناطے اسے ملنے تھے اس سے محروم رہ جاتا۔ ہمارے ایک بزرگ سید سرفرار احمد شاہؒ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو اپنے محبوب پر درود پڑھنے کے سوا اور کوئی کام نہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ خود فرماتا ہے کہ اے مومنو، تم بھی میرے محبوبﷺ پر درود پڑھو کیونکہ اللہ اور اس کے فرشتے آپﷺ پر درود بھیجتے ہیں۔

درود پڑھ کر نبی کریم ﷺ پر رحمت بھیجی جاتی ہے مگر یہ ایسی دعا ہے کہ وہ رحمت جو بھیجی گئی ہوتی ہے واپس پڑھنے والے کے لیے باعث رحمت اور ذریعہ نجات بن جاتی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب درود شریف کا خرینہ ہے جس کے پڑھنے سے ایمان تازہ ہو جاتا ہے ، مولف نے ایسے بہت سے واقعات بھی بیان کئے ہیں جن سے درود شریف کی برکات اور فوائد کا علم ہوتا ہے ۔ محمد حمید سیفی مبارکؒ فرماتے ہیں ’’ پیر طریقت رہبر شریعت مخدوم المشائخ ابو نعمان رضوی سیفی مہتمم ’’ جامعہ جلانیہ رضویہ حسنین آباد، لاہور کینٹ‘‘کی متعدد تصانیف نظروں سے گزریں اور بعض کا مطالعہ بھی کیا جو دلائل سے بھرپور انداز تحقیق اور بڑی شائسہ اردو کے ساتھ مزین ہیں اور بہت کم وقت میں ان کی تصنیفات نے عوام میں مقبولیت حاصل کی، یہ ان کی محنتوں اور انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے۔‘‘ معروف ادیب اور صحافی شاہد نذیر چوہدری کہتے ہیں ’’ جام کوثر درود و سلام کی بظاہر ایک کتاب ہے لیکن بہ نظر غائر دیکھا جائے تو یہ ایک عاشق رسولﷺ کی داستان سوز عشق ہے۔

حضرت پیر ابو نعمان رضوی سیفی عصر حاضر میں ایسی نابغہ روزگار شخصیت ہیں جن کو بلامبالغہ تصوف کی دنیا میں حصول معرفت کے لیے عشق مصطفیٰ ﷺ سے معراج معرفت حاصل ہوئی ہے۔ جام کوثر لکھنے اور اس کی تدوین کرنے کی یہ سعادت آپ کو یوں ہی نہیں ملی بلکہ آپ کو اس کا نام القاء ہوا اور آپ کو ہدایت ملی کہ اپنے عشق کا حق ثابت کرو ۔

انھوں نے نہایت تحقیق اور جستجو کے بعد جام کوثر میں درود و سلام کو مجتمع کیا اور ہر درود کریم کو سپرد قلم کرنے سے پہلے اس کا ذکر خاص کر کے اس کے فیوض و برکات کا مشاہدہ بھی کیا ۔ سائلان معرفت اور عاشقان رسولﷺ اس کتاب سے راہ ہدایت اور جام عشق نوش فرما کر اپنے لیے دنیا و آخرت کا سامان پیدا کریں ۔‘‘ مجلد کتاب کو دیدہ زیب ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔ 

اذن حضوری
شاعرہ: سیدہ روبینہ بخاری، ہدیہ:500 روپے، صفحات:120
ناشر: فرح پبلی کیشنز طارق روڈ ،شیخوپورہ

حضور نبی کریمﷺ کی شان میں نعت کہنا بڑے کرم کی بات ہے ۔ سیدہ روبینہ بخاری کو یہ سعادت حاصل ہوئی جس کے لیے وہ مبارکباد کی مستحق ہیں ۔ نعتیہ کلام پیش کرنا بہت ہی مشکل فن ہے کیونکہ شاعری کی دیگر اصناف میں اگر کوئی خامی رہ جائے تو گزارہ ہو جاتا ہے مگر نعت گوئی میں بڑی باریک بینی سے کام لینا پڑتا ہے، زیر تبصرہ کتاب میں بہت خوبصورت نعتیں پیش کی گئی ہیں ۔

صحافی ارشد نعیم کہتے ہیں ’’سیدہ روبینہ بخاری تین دہائی پیشتر غزل و نظم نگاری کے زریعے میدان ادب میں داخل ہوئیں، اس دوران انھوں نے افسانے بھی لکھے۔ ان کی نظمیں اور افسانے اردو کے موقر جرائد میں بھی گاہے بگاہے شائع ہوتے رہے ہیں مگر اس کے باوجود انھوں نے اپنے مجموعہ کی اشاعت کے حوالے سے نعت گوئی کو اپنی اولین شناخت بنانے کو ترجیح دی ہے ۔ ان کا یہ عمل بذات خود ان کے ہاں موجود جذبہ عشق مصطفیٰ کی دلیل ہے ۔ ایں سعادت بزور باز و نیست ۔ ’’ اذن حضوری‘‘ کی نعتوں میں موجود خلوص، سلاست اور روانی اس امر کی غماز ہے کہ یہ نعتیں دل سے نکلی ہوئی صدا ہیں اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بقول اقبال:

دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے

ڈاکٹر منصور فریدی کہتے ہیں ’’ سیدہ روبینہ بخاری کی شعری بصیرت ان کا کلام پڑھنے والوں پر روشن ہے، ان کے ایک ایک شعر میں فکری گہرائی کے ساتھ گیرائی موجود ہے ۔ پختہ فکری کا اعتراف نہ کرنا مناسب نہیں ۔ الفاظ و معانی کا ادراک بھی خوب ہے ۔‘‘ نعتیہ ادب میں بہت خوبصورت اضافہ ہے ۔ ضرور مطالعہ کرنا چاہیے ۔ مجلد کتاب کو خوبصورت ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا گیا ہے ۔ 

حرف مدحت (حمد و نعت)
شاعر: اشرف نقوی، ہدیہ :400 روپے، صفحات :128
ناشر: فرح پبلی کیشنز طارق روڈ، شیخوپورہ

شاعری عطا ہے اللہ جسے چاہے نواز دے ۔ اور پھر حمد و نعت میں شاعری کرنا یہ تو اور بھی بڑے شرف کی بات ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب حمد و نعت کا بہت خوبصورت گلدستہ ہے ۔ شاعر نے اپنے دل و دماغ پر چھائی ہوئی عقیدت اور نیاز مندی کو صفحات پر منتقل کر دیا ہے اور بہت خوب کیا ہے ۔ ڈاکٹر خالد ندیم کہتے ہیں ’’ حمد و نعت لکھنا بجائے خود شعری پل صراط پر چلنے کا عمل ہے ، یہ شاعری بھی ہے اور عقیدت و محبت بھی ۔

ہمارے ہاں اکثر شعرا کے ہاں شاعری رہ جاتی ہے یا محض عقیدت ، لیکن اشرف نقوی کو خالق کائنات اور محبوب کائنات نے شعر و سخن اور عقیدت و محبت میں توازن بخشتا ہے چنانچہ ان کے زیر نظر مجموعے میں ان کی ریاضت اور عشق و مستی دونوں ایک ایسی سطح کو چھو رہے ہیں جس تک پہنچنے کی آرزو بیشتر آرزو ہی رہ جاتی ہے اور شاعر کہیں فضا میں معلق رہ جاتا ہے ۔

اشرف نقوی نے فن شاعری پر اپنی دسترس کو ہرسطح پر ثابت کیا ہے اور ان کے بیشتر اشعار احساس دلاتے ہیں کہ ان کے لیے حمد و نعت میں مزید امکانات موجود ہیں اور اگر وہ اس راہ پر گامزن رہے تو وہ محسن کاکوری ، ظفر علی خاں، احمد رضا خاں، حفیظ تائب ، ماہر القادری اور نعیم صدیقی کے قافلے سے جا ملیں گے ۔ پھر بات تو محض اذن کی ہے اور کیا بعید کہ اس حافظ قرآن شاعر کو اذن حضوری نصیب ہو جائے تو یہ مستقبل میں ثنائے الہیٰ اور مدحت رسولﷺ کے تازہ کاروں کا سالار قرار پائے ۔‘‘ مجلد کتاب کو خوبصورت ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا گیا ہے ۔

تبصرہ نگار: ارشاد احمد ارشد
 زکوٰۃ ،عشراور صدقہ الفطر
 فضائل، احکام ومسائل 
مئولف : مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ، ناشر : دارالسلام انٹرنیشنل
 نزد سیکرٹریٹ سٹاپ ، لوئر مال لاہور 
قیمت : 220 روپے ، صفحات : 135
برائے رابطہ : 042-37324034

شعبان اور رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ۔ ان مہینوں میں مسلمان اپنے مال ، زیورات ،سونا چاندی میں سے زکوٰۃ نکالتا ہے ۔ زکوٰۃ ۔ ۔ ۔ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ یہ نہایت ہی اہم فریضہ ہے جو نہ صرف مال کو پاک کرتا بلکہ مال کو بڑھاتا بھی ہے جبکہ پاکیزہ مال انسان کی صحت سلامتی اور جان ومال میں برکت کااہم ذریعہ ثابت ہوتا ہے۔ زکوٰۃ جس قدر اہم فریضہ ہے ہمارے مسلمان بھائی بہنیں اس کے نصاب ، مسائل اور فضائل سے اتنے ہی لاعلم ہیں ۔ پیش نظر کتاب ’’ زکوُٰۃ ، عشر اور صدقۃ الفطر ‘‘ اسی موضوع پر ایک اہم پیشکش ہے جسے دینی کتابوں کی اشاعت کے عالمی ادارہ ’’ دارالسلام‘‘ نے اپنے روایتی تزک واحتشام ، خوبصورت جاذب نظر ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا ہے۔

کتاب کے مصنف مفسر قرآن ، جید عالم دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ہیں۔ حافظ صلاح الدین یوسف کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں وہ جس موضوع پر لکھتے ہیں تو قرآن وحدیث کی روشنی میں لکھنے کاحق ادا کردیا کرتے تھے۔ یہ کتاب اپنے موضوع کے تمام پہلوئوں کاکماحقہ احاطہ کئے ہوئے ہے۔

حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم نے زکوٰۃ ، عشر ، صدقہ الفطر اور ان سے متعلقہ کسی بھی موضوع کو تشنہ نہیں چھوڑا۔ کتاب میں بتایاگیا ہے کہ زکوٰۃ کے دو پہلو ہیں۔ عبادت ہونے کے اعتبار سے اس کا تعلق حقوق اللہ سے ہے اور چونکہ اس سے بندگان الہی بھی فیض یاب ہوتے ہیں ، لاکھوں کروڑوں فقرا ومساکین ، یتامیٰ ، بیوگان ، معذور اور اپاہج قسم کے افرادکے معاشی مفادات بھی زکوٰۃ سے وابستہ ہیں۔ اس لحاظ سے زکوٰۃ کا تعلق حقوق العباد سے بھی ہے۔ اس سے زکوٰۃ کی اہمیت وافادیت واضح ہے۔ اس کے عبادت ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی ادائیگی سے انسان کو اللہ کا خصوصی قرب اوراس کی رضا حاصل ہوتی ہے، مال بڑھتا اور پاک ہوتا ہے۔

اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ یہ معاشرے کے معذور اور نادار افراد کی معاشی کفالت کا بھی ایک اہم ذریعہ ہے۔ جس سے انسان کے دل میں ضرورت مندوں کی خیرخواہی کا جذبہ بیدار ہوتا ہے۔ چارابواب پر مشتمل کتاب میں بتایا گیا ہے کہ اسلام میں زکوٰۃ کی اہمیت وافادیت کیا ہے؟ زکوٰۃ نہ دینے والوں کے لئے کیا وعید ہے ؟ زکوٰۃ کے علاوہ دیگر صدقات، اجتماعی طور پر زکوٰۃ کی تقسیم کے فوائد ، زکوٰۃ وصول کرنے والوں کے لئے نبیﷺ کی کیا ہدایات ہیں ؟ کیا مقروض پر زکوٰۃ ہے یا نہیں ؟ مشینری پر زکوٰۃ ، سونے، چاندی ، زیور، مال تجارت ، نقدی، زرعی پیداوار، پھلوں کا نصاب کتنا ہے ؟ مال ِ تجارت میں زکوٰۃ کی ادائیگی کا طریقہ کار کیا ہے؟ پھلوں اور غلوں کے نصاب کا وقت کیا ہے؟ جانوروں کی زکوٰۃ کی تفصیل؟ مصارف زکوٰۃ کیا ہیں ؟ وہ کون سے افراد ہیں جن کے لئے زکوٰۃ جائز نہیں ؟۔ صدقہ الفطر کے کیا مسائل ہیں۔۔۔؟ ان تمام مسائل پر کتاب میں سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔

کتاب میں بتایا گیا ہے کہ مسلمان معاشروں میں معاشی ناہمواری انتہا کو پہنچی ہوئی ہے ایک طرف دولت کے جزیرے آباد ہیں اور دوسری طرف غربت وناداری کی گہرائیاں ہیں۔ گداگری کی لعنت عام ہے، سفید پوش قسم کے لوگوں سے تعاون کا کوئی آبرومندانہ انتظام نہیں، گردش دولت کی وہ صورت نہیں ہے جو اسلام میں مطلوب ہے بلکہ دولت جمع کرنے کی ہوس ہے جو اسلام میں بالعموم ناپسندیدہ ہے، باہم تعاون کی وہ کیفیت نہیں جن کا اہتمام زکوٰۃ کے ذریعے سے کیا جاتا ہے اور کلمۃ اللہ کی سربلندی کا وہ اہتمام بھی نہیں ہے جوزکوٰۃ کے ایک مصرف فی سبیل اللہ کے قدرے وسیع مفہوم ومطلب کا تقاضہ ہے ، اسی طرح تالیف قلب کا بھی خاص اہتمام نہیں ہے جس کے ذریعے سے غیر مسلموں کو اسلام کی طرف راغب کیا جا سکے۔ اس کتاب میں ان تمام پہلوئووں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے جو علماکے لئے بھی قابل غوروفکر ہیں اور ارباب بست وکشاد کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہیں ۔

کتاب کے آخر میں زکوٰۃ کا انکار کرنے والوں کا افکار ونظریات کا ذکر اور بالخصوص غلام احمد پرویز کے اشتراکی نظریہ کا قرآن وحدیث کی روشنی میں جائزہ لے کر ان کا رد کیاگیا ہے ۔ اس طرح سے اس کتاب کی اہمیت وافادیت کئی گنا بڑھ گئی ہے جو کہ اہل اسلام کے لئے ایک گرانقدر ہدیہ سے کم نہیں ہے۔ شعبان اور رمضان کے ایام شروع ہونے سے پہلے اس کتاب کا ہر صاحب ِ نصاب زکوٰۃ فرد کے پاس ہونا مفید ہے۔

نونہالوں کے لیے سنہرے اذکار 
مئولف ، عبدالمالک مجاہد ، صفحات : 48 آرٹ پیپر 4کلر، قیمت : 320روپے 
ناشر : دارالسلام انٹرنیشنل ، لوئر مال ، نزد سیکرٹریٹ سٹاپ ، لاہور
 برائے رابطہ : 042-37324034

زیر تبصرہ کتاب’’نونہالوں کے لیے سنہرے اذکار ‘‘ بطور خاص ننھے منے بچوں کے لیے لکھی گئی ہے ۔ یہ کتاب روزہ مرہ کی اہم ترین دعائوں پر مشتمل ہے ۔ اس کتاب کا مطالعہ نہ صرف بچوں بلکہ والدین کے لیے بھی بے حد مفید ہے ۔ بات یہ ہے کہ اس وقت مسلم والدین کو جو بڑے بڑے مسائل درپیش ہیں ان میں سے اہم ترین مسئلہ بچوں کی تربیت کا ہے ۔ والدین بچوں کی تربیت کے حوالے سے بے حد پریشان رہتے ہیں ۔ وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت کے حوالے سے غفلت کرتے ہیں ۔ بلاشبہ بچوں کی اسلامی اور اخلاقی اصولوں پر تربیت ایک اہم ترین اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔

اس کا واحد حل یہ ہے کہ بچوں کی ابتدا ہی سے تربیت اسلامی اصولوں پر کی جائے۔ بچوں کی اصلاحی اخلاقی تربیت کے لئے دارالسلام انٹرنیشنل کتابیں شائع کرنے میں بین الاقوامی شہرت کا حامل ادارہ ہے ۔ ذیل کی کتاب ’’ نونہالوں کے لیے سنہرے اذکار‘‘ بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔ اس کتاب کے مئولف عبدالمالک مجاہد ہیں ۔ عبدالمالک مجاہد کا نام محتاج تعارف نہیں وہ دارالسلام انٹرنیشنل کے بانی ہیں اور لاتعداد وبے شمار کتابوں کے مصنف ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں کی کتابوں کی ہے۔ عبدالمالک مجاہد کہتے ہیں اس کتاب میں بچوں کے لیے نہایت ہی ضروری دعائوں کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ جو بچے بچیاں کم عمری میں ہی دعائیں اور اذکار سیکھ لیں گے اور انھیں یاد بھی کر لیں گے ۔۔۔۔ وہ دعائیں ساری زندگی ان کے کام آئیں گی۔ دعائیں یاد کرنا اور اذکار پڑھنا سنت ہے ، روحانی شفا اور مصائب وپریشانیوں سے نجات ہے ۔ خود رسول اللہ صبح وشام کے اذکار پڑھا کرتے تھے اور اپنے صحابہ کرام کو بھی اذکار یاد کرنے کی تلقین وترغیب کیا کرتے تھے ۔

ہمارے بہت سے سادہ لوح بھائی اور قابل تکریم بہنیں مصائب اور بیماریوں سے نجات کیلئے جاہل پیروں اور فقیروں کے ٹونوں ٹوٹکوں میں پھنس جاتی ہیں ۔ ایسے احباب کو بیماریوں اور مصائب سے بچانے اور حلِ مشکلات کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ وہ خود بھی دعائیں یاد کریں اپنے بچوں کو بھی اذکار اور دعائیں یاد کروائیں ۔ یہ وہ دعائیں ہیں جو رسول مقبول حضرت محمدﷺ صبح و شام مانگا کرتے تھے ۔ اس وقت ہم جن پریشانیوں کا شکار ہیں ان سے نکلنے کے لئے ضروری ہے کہ صبح و شام کے مسنون اذکار کی پابندی کریں ۔ رات کے اندھیرے میں سحر کے اْجالے میں رب کریم سے اس یقین کے ساتھ خوب دعائیں کی جائیں کہ ر ب ذوالجلال اپنی چوکھٹ پر آنے والوں کو کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹاتا ۔ کامیابی پانے اور مصائب سے نکلنے کے لیے ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں نہایت عاجزی کے ساتھ کثرت سے دعا ئیں مانگی جائیں ۔ جب تک یہ نہ ہو اْس وقت تک مصائب ومسائل سے چھٹکارا پانا ممکن نہیں ۔ ایک مرد مومن کی شان یہی ہے کہ وہ صرف قادر مطلق پروردگار پر بھروسہ رکھے اسی سے مانگے لیکن اپنے کام کے لیے محنت وجستجو میں بھی کوئی کسر نہ چھوڑے ۔ رسالت مآبﷺ نے ہمیں یہی اسلوب زندگی سکھایا ہے ۔

آپﷺ کی ساری زندگی شدید محنت کرنے کے ساتھ ساتھ رب ذوالجلال کے حضور عاجزانہ دعائوں کا شاندار نمونہ ہے ۔ شاہراہ زندگی پر چلتے چلتے ہر طرح کے نشیب وفراز، دشواریاں، بیماریاں اور مجبوریاں پیش آتی رہتی ہیں ۔ ان کا واحد علاج یہی ہے کہ ہم اللہ رب العزت کی ذات پر اپنا ایمان مضبوط بنائیں اور دل کی گہرائیوں سے یہ یقین رکھیں کہ ہمارا حاجت روا اور مشکل کشا صرف ہمارا قادر مطلق ہے ۔’4کلر آرٹ پیپر پر طبع شدہ کتاب ’ نونہالوں کے لئے سنہرے اذکار ‘‘ اپنے موضوع پر شاندار اور لاجواب کتاب ہے۔ یہ ایسی شاندار کتاب ہے جو اپنے بچوں کے خوشی کے موقع پر بطور تحفہ بھی پیش کی جا سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حافظ صلاح الدین یوسف دارالسلام انٹرنیشنل عبدالمالک مجاہد زیر تبصرہ کتاب سنہرے اذکار کیا گیا ہے کہتے ہیں نے والوں کرتے تھے جام کوثر کتاب میں زکو ۃ کی زکو ۃ کے ہے کہ وہ ہے کہ اس یہ ہے کہ ایک اہم بچوں کی جاتی ہے ہیں اور نے اپنے اس کتاب ہوتا ہے جاتا ہے نہیں ہے کے لئے اور ان کی اہم کیا ہے ہے اور کے لیے ہیں جن

پڑھیں:

دیامر: ’حقوق دو ڈیم بناؤ‘ تحریک کا آغاز، مظاہرین نے قرآن پاک پر حلف کیوں اٹھایا؟

دیامر میں مظاہرین نے قرآن پاک پر حلف اٹھایا کہ وہ اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ دیامر میں متاثرین دیامر بھاشا ڈیم نے اپنے حقوق کے لیے ایک نئی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ گزشتہ روز چلاس ایئرپورٹ پر ہزاروں افراد نے جمع ہو کر احتجاج کیا، جہاں عوام، علما، طلبہ تنظیمیں، مقامی کمیٹیاں اور نمبردار شامل تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر انجینئر انور نے عوام کے اتحاد کو سراہا اور کہا کہ اگر دیامر کے عوام اختلافات ختم کر کے یکجہتی کا مظاہرہ کریں تو کوئی بھی ان کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے واپڈا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق کسی بھی منصوبے سے پہلے متاثرین کو ان کا معاوضہ دیا جاتا ہے، لیکن دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو ابھی تک ادائیگی نہیں کی گئی، حالانکہ ڈیم کی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔

مزید پڑھیں: دیامر بھاشا ڈیم متاثرین کا احتجاج جاری، شاہراہ قراقرم ایک بار پھر مکمل بند

دیگر مقررین نے خطاب میں کہا کہ متاثرین نے کئی بار اپنے حقوق کے لیے احتجاج کیا، لیکن حکومت کی جانب سے جھوٹے وعدے کیے گئے اور ہر بار احتجاج کو ختم کروا دیا گیا۔ تاہم، اس بار مظاہرین اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ انہیں قانونی طور پر ان کے مطالبات تسلیم کر کے تحریری طور پر یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔

احتجاج کے دوران ایک مرکزی کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کیا گیا جو آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کرے گی۔ مظاہرین نے عزم کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کو چلاس ایئرپورٹ سے شاہراہِ قراقرم تک بڑھا دیا جائے گا۔

شہاب الدین غوری چلاس سے تعلق رکھنے والے صحافی نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم ملک کا سب سے بڑا میگا پروجیکٹ ہے، جو 4500 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا اور تربیلا ڈیم کی عمر میں 35 سال کا اضافہ کرے گا۔ تاہم، متاثرین کا ابتداء سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ انہیں ان کے جائز حقوق دیے جائیں، لیکن واپڈا نے ان کے مسائل حل کرنے کے بجائے نظر انداز کر دیا۔

متاثرین نے ہر سطح پر اپنے مطالبات پیش کیے، مگر واپڈا حکام چند منٹ کی رسمی ملاقاتوں کے بعد واپس چلے جاتے رہے۔ سب سے اہم مطالبات میں معاوضے کی ادائیگی، روزگار کے مواقع اور مقامی لوگوں کا حق شامل ہے۔ موجودہ چیئرمین واپڈا نے چارج سنبھالتے ہی پوری ٹیم بدل دی، جس کے بعد متاثرین کو مزید نظر انداز کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج حلف دیامر بھاشا ڈیم قرآن پاک

متعلقہ مضامین

  • ہفتہ بارہ بجے کے بعد
  • ترس آتا ہے…
  • ملزم جنید رزاق پر کتاب لکھوں گا اس کی ہیرووالی کہانی ہے،سلمان اکرم راجہ کا آئینی بنچ کے سامنے بیان 
  • مقبول بٹ کا یوم شہادت: مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج مکمل ہڑتال
  • آئین کو کچھ نہ سمجھنے والے اپنے آپ کو ریاست کا محافظ کہتے ہیں، مولانافضل الرحمٰن
  • دشمن ہمیں نہ تقسیم کر سکتا ہے نہ جھکا سکتا ہے، ایرانی صدر
  • دیامر: ’حقوق دو ڈیم بناؤ‘ تحریک کا آغاز، مظاہرین نے قرآن پاک پر حلف کیوں اٹھایا؟
  • پاکستان کی نئی نسل کیسی کتابیں پڑھنا چاہتی ہے؟
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟