چمپیئنز ٹرافی کی تاریخ میں سرفہرست 10 بلے باز کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
DUBAI:
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چمپیئنزٹرافی 2025 کا انعقاد پاکستان میں ہونے جا رہا ہے، جس کے لیے تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں، قذافی اسٹیڈیم لاہور اور نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا بین الاقوامی طرز کی تعمیر نو کے بعد افتتاح کر دیا گیا ہے اور توقع ہے کہ یہ ایونٹ یادگار ہوگا۔
چمپیئنز ٹرافی کے اب تک ہونے والے ٹورنامنٹ میں بیٹرز کی جانب چند یادگار اننگز کھیلی گئیں اور انہوں نے اپنی شان دار کارکردگی کے ذریعے ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
چمپیئنزٹرافی کی تاریخ میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 5 بلے بازوں کی اننگز کا جائزہ پیش ہے؛
کرس گیل (ویسٹ انڈیز)کرس گیل نے 2002 سے 2013 کے چمپیئنز ٹرافی کے 17 میچ کھیلے اور 52.
کرس گیل بلند و بالا چھکوں اور بے رحم بیٹنگ کے لیے مشہور تھے، اسی نسبت سے ویسٹ انڈیز کے لیے وہ گیم چینجر ثابت ہوتے تھے اور چمپیئنز ٹرافی کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں۔
چمپیئنز ٹرافی کی تاریخ میں کرس گیل کی بڑی اننگز میں 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف تھی، جہاں انہوں نے 135 گیندوں کا سامنا کرکے ناقابل شکست 133 رنز بنائے تھے۔
گیل کی اس شان دار اننگز کی بدولت جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کو سیمی فائنل میں شکست ہوئی تھی۔
انہوں نے گروپ میچ میں انگلینڈ کے خلاف ایک انتہائی اہم میچ میں بھی آؤٹ ہوئے بغیر 101 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور ٹیم کی پیش قدمی یقینی بنائی تھی۔
باؤلرز پر اپنی دہشت جمانے والے گیل کی شان دار بیٹنگ کی وجہ سے ہی ویسٹ انڈیز نے 2004 میں انگلینڈ کو فائنل میں شکست دے کر چمپیئنز ٹرافی اپنے نام کی تھی۔
مہیلا جے وردھنے (سری لنکا)سری لنکا کے سابق مایہ ناز بلے باز مہیلا جے وردھنے نے 2000 سے 2013 کے دوران چمپیئنز ٹرافی کے 22 میچز کھیلے اور 21 اننگز میں 41.22 کی اوسط سے 742 رنز بنا کر دوسری پوزیشن اپنے نام کرلی ہے۔
خوب صورت انداز میں بیٹنگ کرنے والے جے وردھنے نے اس ریکارڈ میں کوئی سنچری نہیں بنائی تاہم سری لنکا کے لیے کئی اہم مواقع پر اپنی ذمہ دارانہ بیٹنگ سے ریکارڈز قائم کیے اور ٹیم کو فتوحات بھی دلائیں اور چمپیئنز ٹرافی میں سری لنکن ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی کہلائے جاتےتھے۔
چمپیئنزٹرافی میں 742 رنز بنا کر وہ خود اس ٹورنامنٹ کے کامیاب ترین بلے بازوں میں سے ایک ثابت کرچکے ہیں، ان کی بہترین اننگز میں 2006 کی چمپیئنزٹرافی کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف تھی جہاں انہوں نے 113 گیندوں پر 77 رنز بنا کر ٹیم کو ایک مسابقتی مجموعے تک پہنچایا تھا۔
سری لنکا اور بھارت کو 2002 کی چمپیئنز ٹرافی کا مشترکہ فاتح قرار دیا گیا تھا اور اس ٹورنامنٹ میں بھی انہوں نے بہترین اننگز کھیلی تھیں اور ادھورے فائنل میں بھی قیمتی 77 رنز بنائے تھے تاہم بارش کی نذر ہونے پر فائنل نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا تھا۔
شیکھر دھون (بھارت)بھارت کے بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے شیکھر دھون نے بھی چمپیئنز ٹرافی میں چند یادگار اننگز کھیلیں اور 701 رنز بنا کر سرفہرست بلے بازوں میں اپنا نام درج کروا دیا ہے۔
شیکھر دھون نے 2013 سے 2017 کے دوران چمپیئنز ٹرافی کے صرف دو ٹورنامنٹس میں 10 میچز کھیلے اور 77.88 کی غیرمعمولی اوسط کے ساتھ 701 رنز بنائے، جس میں 3 سنچریاں اور دو نصف سنچریاں شامل ہیں۔
ان کی شان دار بیٹنگ کی بدولت بھارت نے 2013 کی چمپینز ٹرافی جیت لی تھی، اس ٹورنامنٹ میں انہوں نے 94 گیندوں پر 114 رنز کی زبردست اننگز جنوبی افریقہ کے خلاف تھی اور آؤٹ ہوئے بغیر 102 رنز ویسٹ انڈیز کے خلاف بنائے تھے۔
شیکھر دھون اپنی اس غیرمعمولی کارکردگی کی بدولت 2013 اور 2017 کی چمپیئنز ٹرافی کے ٹاپ اسکورر رہے تھے اور بھارت کی ٹیم کے لیے صرف بہترین اوپنر ہی نہیں بلکہ جیت کی بنیاد رکھ کر آخر تک لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
4-کمار سنگاکارا (سری لنکا)
سری لنکا کے سابق کپتان اور مایہ ناز بیٹر کمار سنگاکارا نے اپنی ٹیم ورلڈ کپ کے فائنل تک پہنچایا اور ٹیسٹ کرکٹ میں بھی کئی ریکارڈز بنائے، اسی طرح چمپیئنز ٹرافی میں بھی انہوں نے یادگار اننگز کھیلی ہیں۔
کمارسنگاکارا نے 2000 سے 2013 کے دوران 22 میچوں کی 21 اننگز میں 37.94 کی اوسط سے ایک سنچری اور 4 نصف سنچریوں کی مدد سےمجموعی طور پر 683 رنز بنائے۔
انگلینڈ کے خلاف چمپیئنز ٹرافی 2013 کے ایک میچ میں 135 گیندوں پر آؤٹ ہوئے بغیر 134 رنز کی اننگز سب سے بڑی باری تھی اور اس کے نتیجے میں سری لنکا نے 294 رنز کا ایک بڑا ہدف حاصل کرلیا تھا۔
کمارسنگا کارا نے مسلسل 5 چمپیئنز ٹرافی کے ایونٹس میں حصہ لیا، جس میں 2002 کا ٹورنامنٹ بھی شامل تھا، جس میں سری لنکا مشترکہ طور پر چمپیئن قرار پایا تھا۔
سارو گنگولیبھارت کی کرکٹ کامیاب کپتانوں میں سے ایک ساروگنگولی نے اپنی ٹیم کو اکیسویں صدی کے آغاز میں نئے طرز میں متعارف کروانے میں قائدانہ کردار ادا کیا، وہ اپنی ٹیم کو عالمی چمپیئن نہ بنا سکے لیکن چمپیئنز ٹرافی میں ایک دفعہ کامیاب ٹھہراسکے۔
گنگولی نے 1998 سے 2004 کے دوران چمپیئنز ٹرافی کے 13 میچز کی 11 اننگز میں 73.88 کی غیرمعمولی اوسط کے ساتھ 665 رنز بنائے اور تاریخ کے سرفہرست 5 بیٹرز میں جگہ بنائی، اس دوران انہوں نے 3 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں بنائیں۔
چمپیئنزٹرافی میں سب سے زیادہ 3 سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی کرس گیل اور شیکھر دھون کے ساتھ مشترکہ طور پر ان کے پاس ہے۔
گنگولی کی چمپئنزٹرافی میں یادگار اننگز 2000 کے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف 142 گیندوں پر 141 رنز کی اننگز تھی، جس کی بدولت بھارت فائنل تک رسائی کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
بھارت کے سابق کپتان نے 2002 کے ایڈیشن میں انگلینڈ کے خلاف آؤٹ ہوئے بغیر 117 بھی بنائے تھے، جو ان کی ٹیم کو سری لنکا کےخلاف فائنل میں جگہ یقینی بنانے میں بنیاد ثابت ہوئے تھے۔
گنگولی کی غیرمعمولی کارکردگی کی بدولت بھارت دو مرتبہ چمپیئنز ٹرافی کے فائنل تک پہنچا اور ان کی بیٹنگ اوسط 73.88 خود ایک ریکارڈ ہے۔
جیکس کیلس (جنوبی افریقہ)جنوبی افریقہ کے جیکس کیلس نے 17 اننگز میں 46.64 کی اوسط سے 653 رنز بنائے اور ایک میچ میں سب سے بڑا اسکور 113 رنز تھا۔
راہول ڈریوڈ (بھارت)بھارت کے چٹان کے لقب سے مشہور راہول ڈریوڈ بھی چمپیئنز ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے سرفہرست 10 بیٹرز میں شامل ہیں، انہوں نے 15 اننگز میں 48.23 کی اوسط سے 627 رنز بنائے اور ان کا بڑا اسکور 76 رنز تھا۔
رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)رکی پونٹنگ نے چمپینز ٹرافی کی 18 اننگز میں 39.53 کی اوسط سے 593 رنز بنائے اور ایک اننگز میں سب سے بڑا اسکور آؤٹ ہوئے بغیر 111 رنز تھا۔
شیونرائن چندرپال (ویسٹ انڈیز)ویسٹ انڈیز کے شیونرائن چندرپال نے چمپیئنز ٹرافی میں مجموعی طور پر 16 اننگز میں 587 رنز بنائے اور 53.36 کی اوسط اس ریکارڈ میں ایک میچ میں بڑا اسکور 74 رنز تھا۔
سنتھ جے سوریا(سری لنکا)سری لنکا کے طویل عرصے تک کپتان رہنے والے سنتھ جے سوریا نے چمپیئنز ٹرافی میں 20 اننگز میں 29.77 کی اوسط سے 536 رنز بنائے، جس میں ناقابل شکست 102 رنز سب سے بڑا انفرادی اسکور تھا۔
کرکٹ کی تاریخ میں اپنا نام درج کروانے والے ان کھلاڑیوں نے اپنی انفرادی بیٹنگ سے ٹیم کو فتوحات سے ہم کنار کیا اور ٹائٹل کی دوڑ میں بہترین کارکردگی دکھائی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹرافی کی تاریخ میں چمپیئنز ٹرافی میں چمپیئنز ٹرافی کے جنوبی افریقہ کے آؤٹ ہوئے بغیر رنز بنائے اور یادگار اننگز اننگز کھیلی سری لنکا کے ویسٹ انڈیز کی اوسط سے بڑا اسکور گیندوں پر فائنل میں بنائے تھے کے دوران انہوں نے کی اننگز کی بدولت کے خلاف میں بھی رنز تھا کے ساتھ کرس گیل نے اپنی میچ میں ٹیم کو رنز کی کے لیے
پڑھیں:
بابراعظم کی سینچری کا قحط مسلسل 62ویں اننگز تک بڑھ گیا
چیمپئینز ٹرافی سے قبل بھی بابراعظم انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی فارم حاصل نہ کرسکے۔
گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں مہمان نیوزی لیںڈ کی ٹیم نے پاکستان کو 78 رنز سے شکست دیکر سہ ملکی سیریز کا فاتحانہ آغاز کیا تاہم بابراعظم کی اننگز محض 23 گیندوں پر 10 رنز بناکر وکٹ گنوا بیٹھے۔
انہیں ایک مرتبہ پھر مائیکل بریسویل نے اپنا شکار بنایا، اس سے قبل کیوی بالر نے ون ڈے انٹرنیشنل اورٹیسٹ فارمیٹ میں ایک، ایک جبکہ ٹی20 میں 4 بار بابراعظم کی وکٹ حاصل کی ہے۔
مزید پڑھیں: سہ ملکی سیریز؛ راچن رویندرا چہرے پر گیند لگنے سے زخمی، ویڈیو وائرل
میچ کی دوسری اننگز میں بابراعظم، فخر زمان کیساتھ اوپننگ کیلئے آئے تاہم وہ جلد وکٹ گنوابیٹھے۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کیوی اسپنر کے خوف سے باہر نہ آسکے
ان کی طویل سنچری کا قحط بین الاقوامی سطح پر 62 اننگز تک بڑھ گیا جبکہ بابراعظم کی آخری سینچری 30 اگست 2023 کو ایشیا کپ میں نیپال کیخلاف اسکور کی تھی۔