کراچی : تزئین اورآرائش کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا رنگا رنگ افتتاح کر دیا گیا، آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا، عوام کی بھی جوش و خروش کے ساتھ بھرپور شرکت۔

افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے علاوہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی، میئر کراچی مرتضٰی وہاب اور وزیر کھیل سندھ و دیگر اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔

اسٹیڈیم میں کھلاڑیوں اور آفیشلز کے لیے جدید معیار کے ڈریسنگ روم، ہاسپٹیلٹی باکسز تعمیر کیے گئے ہیںِ جبکہ نشریاتی معیار کی بہتری کے لیے 350 ایل ای ڈی لائٹس نصب کی گئی ہیں۔

نو تعمیر شدہ نیشنل اسٹیڈیم میں 2 ڈیجیٹل ری پلے اسکرینز اور 5 ہزار سے زائد نئی کرسیوں کا بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسٹیڈیم کا افتتاح کیا، انہوں نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو نیشنل اسٹیڈیم کی ریکارڈ مدت میں تعمیر نو پر مبارکباد دی۔

اس موقع پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کراچی میں کھیلوں کی بھرپور سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، 2018 میں نیشنل اسٹیڈیم کو حکومت سندھ نے اپ گریڈ کیا تھا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پی ایس ایل کے لیے تمام سہولیات فراہم کی گئی تھیں، کراچی والے کرکٹ سے محبت کرتے ہیں، حکومت بھرپور سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن فائٹنگ گیم ہونا چاہیے۔

افتتاح کے موقع پر عوام کی بڑی تعداد بھی نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچ گئی،اسٹیڈیم کے افتتاح کے بعد شاندار آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 7 فروری کو وزیر اعظم شہباز شریف نے لاہور میں نو تعمیر شدہ قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیشنل اسٹیڈیم کراچی مراد علی شاہ کے لیے

پڑھیں:

سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا

وزیر آبپاشی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ جام خان شورو کا مزید کہنا تھا کہ 1991ء کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، آبی معاہدہ 1991ء کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہئے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سندھ کی دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کی تعمیر میں تیزی لانے کی ہدایت
  • کل چھٹی کا اعلان کردیا گیا
  • عوامی نیشنل پارٹی 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • سندھ میں کل عام تعطیل کا اعلان
  • میچ میں فتح کے بعد شاہین آفریدی اور انشا کے بیٹے کی اسٹیڈیم سے پہلی بار تصاویر وائرل
  • گورنر پنجاب سلیم حیدر نے ایچیسن کالج میں نئے رائیڈنگ پویلین کا افتتاح کردیا 
  • قذافی سٹیڈیم کے قریب فائیو اسٹار ہوٹل کی تعمیر کی قرار داد منظور
  • اسلام آباد ہاکی ایسوسی ایشن کا اجلاس، ہاکی ٹیم کیلئے اوپن ٹرائلز جمعرات کو نصیر بندا ہاکی اسٹیڈیم میں منعقد کرنے کا اعلان
  • سندھ حکومت نے پنجاب کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
  • سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا