دنیا کی مہنگی ترین گائے ایک ارب 28 کروڑ روپے میں نیلام
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ریوڈی جنیرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2025ء)برازیل میں منعقد ہونے والی لائیو اسٹاک آکشن میں نیلور گائے ایک ارب اٹھائس کروڑ روپے میں نیلام ہوگئی، لائیو اسٹاک نیلامی کی دنیا میں یہ سب سے بڑی نیلامی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق لائیو اسٹاک کی دنیا میں نئے تاریخ رقم ہوگئی، ایک گائے ایک ارب اٹھائس کروڑ روپے میں نیلام ہوئی۔
برازیل میں منعقد ہونے والی لائیو اسٹاک آکشن میں نیلور گائے جسے مقامی طور پر ویاتینا 19 ایف آئی وی مارا اموویز کہا جاتا ہے، سب سے زیادہ نیلامی کے ساتھ فروخت ہوئی ہے۔(جاری ہے)
لائیو اسٹاک نیلامی کی دنیا میں یہ سب سے بڑی نیلامی ہے، جسے مائل اسٹون قرار دیا جا رہا ہے۔اس نیلامی کی ایک بڑی وجہ اس جانور کی خوبیاں بھی ہیں، جس کے باعث خریدنے والوں نے کروڑوں روپے کی بولی لگا دی۔
نیلور گائے اپنی خصوصیات کے باعث سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہے، یہ بریڈ اپنے سفید رنگ، قد کاٹ، خوبصورتی اور مضبوط کبھ کے باعث بھی مقبول ہے۔یہ گائے اپنی چمکیلی سفید کھال اور کندھوں کے اوپر مخصوص کوہان کے لیے جانی جاتی ہے، گائے کی اس نسل کا تعلق بھارت سے ہے لیکن یہ برازیل میں پائی جانے والی گائے کی اہم ترین نسلوں میں سے ایک بن گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لائیو اسٹاک
پڑھیں:
بھارت کی مہنگی ترین ناکام فلم، جس نے میکرز کو دیوالیہ کردیا
کہتے ہیں فلمی دنیا میں قسمت کا کوئی بھروسہ نہیں۔ کبھی چھوٹے بجٹ والی فلمیں باکس آفس کے ریکارڈ توڑ دیتی ہیں تو کبھی بڑے سپر اسٹارز اور بھاری بھرکم بجٹ والی فلمیں تہہ تالاب ثابت ہوتی ہیں۔ بھارت کی ایسی ہی ایک ناکام مہنگی ترین فلم نے بڑے سپر اسٹارز کی موجودگی کے باوجود اپنے بنانے والے کو دیوالیہ کردیا۔
1991 کی یہ دلچسپ داستان ’شانتی کرانتی‘ فلم کی ہے جس نے چار زبانوں (ہندی، تامل، تیلگو اور کنڑا) میں ایک ساتھ ریلیز ہو کر تاریخ رقم کرنی تھی، مگر تاریخ میں بھارت کی سب سے بڑی فلمی ناکامی کے طور پر درج ہوگئی۔ اس فلم میں اس وقت کے تین بڑے سپر اسٹارز رجنی کانت، ناگارجن اور جوہی چاولہ شامل تھے، مگر یہ اسٹار پاور بھی فلم کو بچا نہ سکی۔
فلم ساز وی روی چندرن کا یہ خواب جو 10 کروڑ روپے (اس وقت کا ریکارڈ بجٹ) میں پورا ہوا تھا، آخرکار ان کا سب سے برا ڈراؤنا خواب بن کر رہ گیا۔ فلم نے ریلیز کے بعد صرف 8 کروڑ روپے کمائے، جبکہ مارکیٹنگ اور دیگر اخراجات ملا کر یہ نقصان اور بھی بڑھ گیا۔ روی چندرن نے اس فلم پر نہ صرف اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی لگائی تھی بلکہ 50 ایکڑ زمین بھی ادھار لی تھی۔
اس ناکامی کا اثر یہ ہوا کہ روی چندرن کو دیوالیہ ہونے تک کی نوبت آگئی۔ بعد میں انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’’میں بی گریڈ فلموں کے ریمیک بنا کر ہی اپنا کیرئیر دوبارہ بنا سکا‘‘۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی فلم ساز بعد میں کئی کامیاب فلمیں بنا کر اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
آج بھی جب فلمی دنیا میں بڑے بجٹ والی ناکامیوں کی بات ہوتی ہے تو ’شانتی کرانتی‘ کا نام سب سے پہلے لیا جاتا ہے۔ یہ کہانی ہر فلم ساز کےلیے ایک سبق ہے کہ بڑے بجٹ اور بڑے ستارے ہی کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتے۔ کبھی کبھی تو قسمت بھی ساتھ نہیں دیتی، اور پھر کیا ہوتا ہے؟ یہ آپ نے ’شانتی کرانتی‘ کی کہانی میں دیکھ ہی لیا۔
Post Views: 3