چین میں سوشل لاجسٹکس کا مجموعی حجم 360 ٹریلین یوآن سے تجاوز کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
چین میں سوشل لاجسٹکس کا مجموعی حجم 360 ٹریلین یوآن سے تجاوز کرگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں چین میں سوشل لاجسٹکس کا مجموعی حجم، یعنی معاشی آپریشن میں لاجسٹکس کی کل قیمت ، 360.
ساختی لحاظ سے دیکھا جائے تو مختلف شعبوں میں لاجسٹکس کی کل مالیت کا تناسب بنیادی طور پر مستحکم رہا۔ ان میں صنعتی لاجسٹکس کی کل مالیت 318 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی ، جو کہ 88فیصد بنتی ہے۔ سبز اور ڈیجیٹل لاجسٹکس کی مانگ نمایاں طور پر ترقی کر رہی ہے۔ 2024 میں ملک بھر میں تین لاکھ سے زائد نئی توانائی کی حامل لاجسٹک گاڑیاں شامل کی گئی ہیں ،
جو نئی لاجسٹک گاڑیوں کی کل تعداد کا 40فیصد بنتی ہیں۔ بین الاقوامی گردش کے لحاظ سے درآمدی لاجسٹکس کا شعبہ مستحکم انداز میں کام کر رہا ہے۔ 2024 میں درآمدات کا مجموعی لاجسٹکس حجم 18.4 ٹریلین یوآن رہا، جو سال بہ سال 3.9 فیصد کا اضافہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: آجکل جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ فیشن بن چکا،جسٹس حسن رضوی چین کا نئی توانائی بجلی کی قیمتوں میں مارکیٹ اصلاحات پر زور چین، اسپرنگ فیسٹیول کے دوران گاڑیوں، گھریلو آلات اور دیگر سامان کی فروخت 31 ارب یوآن سے تجاوز کر گئی چینی وزیر خارجہ جی 20 وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کریں گے، چینی وزارت خارجہ آسیان سیاحتی گروپس کے لیےچین کے صوبہ یون نان کے سیاحتی علاقے کے لیے ویزا فری پالیسی کا نفاذ چین کا ویئر ہاؤسنگ انڈیکس جنوری میں توسیعی حد میں رہا آئی ایم ایف کا کوئی جائزہ مشن پاکستان نہیں آیا، موجودہ ٹیم کا دورہ تکنیکی ہے، نمائندہ آئی ایم ایفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ن سے تجاوز کر لاجسٹکس کی لاجسٹکس کا کا مجموعی
پڑھیں:
پاکستان نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے ، وزیراعظم شہبازشریف
دبئی(نیوز ڈیسک)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے اور شفافیت کو فروغ دیا ہے، ڈی پی ورلڈ کے ساتھ بامعنی سرمایہ کاری کے اشتراک سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سےجار ی بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقع پر ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم نے یہاں ملاقات کی۔
اس مو قع پر وزیر اعظم نے ڈی پی ورلڈ کے وفد کے پاکستان کے حالیہ کامیاب دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور ڈی پی ورلڈ کے درمیان بامعنی سرمایہ کاری کے اشتراک کا باعث بنا جو خوش آئند امر ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی سرگرمیوں و تعاون سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں ڈی پی ورلڈ کی سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے تجارت اور لاجسٹک انفراسٹرکچر کو بڑھانے میں ان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے ڈی پی ورلڈ کے ساتھ بین الحکومتی معاہدوں کے تحت منصوبوں کی جلد تکمیل کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے پاکستان نے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل، شفافیت کو فروغ اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے، جس سے پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لئے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔
وزیراعظم نے ڈی پی ورلڈ کے وژن اور کاروباری حکمت عملی کو سراہا جو پاکستان کی معاشی امنگوں سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سٹریٹجک محل وقوع ڈی پی ورلڈ کے لئے اپنے آپریشنز کو بڑھانے اور پاکستان میں جبل علی بندرگاہ جیسے کامیاب منصوبوں کی تقلید کا ایک مثالی موقع فراہم کرتا ہے۔ ڈی پی ورلڈ گروپ کے چیئرمین نے باہمی تعاون کو آگے بڑھانے میں حکومت پاکستان کی مسلسل حمایت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ڈی پی ورلڈ کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات میں ڈی پی ورلڈ کے چیئرمین نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ پاکستانی مصنوعات کی متحدہ عرب امارت میں برآمدات کے فروغ کیلئے ڈی پی ورلڈ نے ایک خصوصی نمائشی ہال مختص کیا ہے جس کی بدولت اماراتی مارکیٹ تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی اور ان کی تشہیر کے مواقع میسر ہوں گے۔ وزیرِ اعظم نے ڈی پی ورلڈ کے اس اقدام کو سراہا۔