کراچی:ملک میں رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں ٹیکسوں میں کمی  سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے پیٹرن انچیف محسن شیخانی نے اپنے ویڈیو بیان میں خوشی کی خبر سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں پراپرٹی کا نیا دور شروع ہونے والا ہے۔ حکومت بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ٹیکسز میں کمی کر رہی ہے، جس سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔

اپنے بیان میں محسن شیخانی نے کہا کہ حکومت نے پراپرٹی کی خرید و فروخت اور منتقلی پر فائلرز کے لیے ٹیکس 13 فیصد سے کم کرکے 2 سے 3 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کیپٹل ویلیو ٹیکس، کیپٹل گین ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سپر ٹیکس سمیت دیگر محصولات میں بھی کمی یا مکمل خاتمے پر غور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پراپرٹی میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے تحفظ کے لیے حکومت سرگرم ہے اور اس سلسلے میں چیئرمین پیپلز پارٹی  بلاول بھٹو زرداری نے آئی جی سندھ کو زمینوں پر قبضے ختم کروانے کے لیے خصوصی احکامات جاری کیے ہیں تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔

محسن شیخانی کے مطابق آباد نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کم قیمت رہائشی اسکیموں کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ کراچی کے ضلع جنوبی میں قائم کچی آبادیوں کو شہری حکومت کے اشتراک سے جدید ماڈل پروجیکٹ میں تبدیل کرنے پر کام جاری ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آباد کا وفد جلد وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا، جہاں رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں مزید بہتری کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بھی ایک سنہری موقع ثابت ہو سکتے ہیں، جس سے پاکستان میں تعمیراتی اور رئیل اسٹیٹ کا شعبہ نئی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کے رئیل اسٹیٹ کے لیے

پڑھیں:

شہباز دور میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ


 اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہبا ز شریف کے ایک سالہ دور اقتدار میں حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کا اعتماد ہوا جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق غیر سرکاری تنظیم مشعل نے پاکستان میں اصلاحات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گورننس ،معیشت ،سرمایہ کاری اور ماحولیاتی شعبہ میں اصلاحات کی گئیں، رپورٹ میں شہبازشریف دور میں کی گئی 120 سے زائد اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

مشعل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہباز دور میں وفاقی ملازمتوں میں ایک لاکھ 50 ہزار ملازمین کی کمی کی گئی، حکومتی بورڈز میں 33 فیصد خواتین کی شمولیت کو لازمی قرار دیا گیا، افراط زر جو مئی 2023 میں 38 فیصد تھا دسمبر 24 میں کم ہو کر 4.1فیصد تک آگیا۔

پشاور: طلبا کی شرارتوں سے تنگ استاد پولیس سٹیشن پہنچ گیا، تبادلے کا مطالبہ

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہباز دور میں زر مبادلہ کے ذخائر 4.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11 اعشاریہ 37 بلین ڈالر ہو گئے ، پاکستان کلائمنٹ چینج اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ، قومی ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا ، تجارتی خسارہ 27 اعشاریہ 4 ارب ڈالر سے کم ہو کر 17 اعشاریہ 5 ارب ڈالر پر آگیا۔

دستاویز کے مطابق پنشن ریفارمز سے آئندہ دس برس میں ایک اعشاریہ 7 ٹریلین روپے کی بچت ہو گی ، شہباز دور میں سمگلنگ اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے، حکومتی پالیسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا اور غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھی۔ 
 

پنجاب میں بادل برسانے والا سسٹم داخل، کہاں کتنی بارش کے کتنے امکانات ؟ جانیے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ایس ای سی پی نے ڈیجیٹل، آن لائن سیکیورٹیز بروکر کو لائسنس جاری کر دیا
  • فرانسیسی کمپنیوں کی سندھ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
  • ’’ملک میں پراپرٹی اور رئیل اسٹیٹ کا نیا دور شروع ہونے والا ہے‘‘ ویڈیو دیکھیں
  • ملک میں پراپرٹی اور رئیل اسٹیٹ کا نیا دور شروع ہونے والا ہے،تفصیلات سب نیوز
  • پاکستان میں موبائل فون کی درآمد کم، مقامی مینوفیکچرنگ کا آغاز
  • پلاٹس اور کمرشل پراپرٹی کی منتقلی پر اہم ترین ٹیکس ختم کیے جانے کا امکان
  • شہباز دور میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ
  • یو ایس ایڈ کا پاکستان میں کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر سرمایہ کاری پروگرام بند ہوگیا
  • عوام مالی منافع کا لالچ دینے والی فراڈ اسکیموں سے خود کو بچائیں، ایس ای سی پی