نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا افتتاح کل، علی ظفر پرفارم کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی گرینڈ اوپننگ کل ہو گی، اس موقع پر گلوکار علی ظفر شائقینِ کرکٹ کے لیے پرفارمنس پیش کرنے کے لیے پُر جوش ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی گرینڈ اوپننگ کے انتظامات شروع کر دیے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق افتتاحی تقریب میں کراچی کے تمام ٹیسٹ کرکٹرز کو مدعو کیا گیا ہے۔
بورڈ کا کہنا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم میں شاہد آفریدی اور یونس خان کے نام سے انکلوژر منسوب کیے جا رہے ہیں۔
قبل ازیں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گلوکار علی ظفر نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزا آ گیا لاہور، اب اگلا اسٹاپ 11 تاریخ کو کراچی اسٹیڈیم ہو گا ان شاء اللّٰہ، کراچی تیار ہو؟
واضح رہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی افتتاحی تقریب میں شائقین شناختی کارڈ دکھا کر مفت داخل ہو سکیں گے۔
نیشنل اسٹیڈیم کی اوپننگ میں علی ظفر کے علاوہ معروف گلوکار شفقت امانت علی اور ساحر علی بگا بھی پرفارم کریں گے، اس موقع پر آتش بازی اور لائٹ شو کا مظاہرہ بھی ہو گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیشنل اسٹیڈیم کراچی علی ظفر
پڑھیں:
ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
کراچی:سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے بچوں کے دل اور گردے کے علاج میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے "مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" کا افتتاح کر دیا ہے، جو پاکستان کا پہلا سرکاری سطح پر بچوں کا جدید ترین طبی مرکز بن گیا ہے۔
ایس آئی یوٹی کے زیرانتظام یہ نیا اسپتال مرکزی عمارت کے قریب واقع ہے اور اس کی تعمیر میں معروف مخیر شخصیت بشیر داؤد کے خاندان نے 7 ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت فراہم کی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے بھی مزید فنڈنگ متوقع ہے تاکہ اس منصوبے کو مزید وسعت دی جا سکے۔
کراچی میں قائم 14 منزلوں پر مشتمل اس جدید اسپتال میں بچوں کے لیے دل کے آپریشن، ڈائیلاسز، یورولوجی اور دیگر پیچیدہ سرجری کی جدید ترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اسی طرح ماڈیولر آپریٹنگ تھیٹرز، ہائبرڈ کارڈیک کیتھ لیب اور جدید آئی سی یوز جیسی سہولیات کے ساتھ یہ اسپتال بچوں کو عالمی معیار کی نگہداشت فراہم کرے گا۔
ایس آئی یو ٹی کے بانی پروفیسر ادیب رضوی کے فلسفے کے مطابق اس اسپتال میں تمام طبی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جائیں گی۔
ان کا ماننا ہے کہ صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طبقے کی میراث نہیں ہونی چاہیے،"مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" صرف ایک طبی ادارہ نہیں بلکہ یہ اس عزم کی علامت ہے کہ پاکستان کے ہر بچے کو معیاری اور مفت طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔
ایس آئی یو ٹی کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 80 ہزار سے ایک لاکھ بچے دل اور گردے کی پیدائشی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماریاں نہ صرف جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں بلکہ بچوں کو معذوری کی طرف بھی لے جا سکتی ہیں۔