’حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں‘ سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
سٹی 42 : آل گورنمنٹ ایمپلائزگرینڈ الائنس پاکستان نے مختلف الاؤنسز ڈبل کرنے سمیت دیگر مطالبات منوانے کیلئے کل (10 فروری) پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے گرینڈ دھرنے کا اعلان کردیا۔
آل گورنمنٹ ایمپلائر گرینڈ الائنس کے چیف کوارڈینیٹر رحمان باجوہ کا کہنا ہے کہ 10 فروری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے گرینڈ دھرنا ہو گا، ملک بھر سے سرکاری ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کے ملازمین دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، سرکاری ملازمین ہر قربانی کیلئے تیار ہیں ۔
راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا
آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے چیف آرگنائزر رحمان باجوہ نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا، جس کے مطابق وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے، صوبائی طرز پر تمام وفاقی ملازمین کی اپگریڈیشن بمہ مراعات کی جائے، لیو انکیشمنٹ اور وفاقی ملازمین کی پینشن اصلاحات واپس لی جائیں، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر نافذ کردہ ٹیکس واپس لئے جائیں۔ ملازمین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسکولوں و اداروں کی بندش و نجکاری کے بجائے بہتر اصلاحات کی جائیں، اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، ظالمانہ پنشن اصلاحات کو فی الفور واپس لیا جائے۔ اس کے علاوہ مکان ہائرنگ کا نئے اضافے کے ساتھ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، میڈیکل، کنوینس، ہاؤس الاونس میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے ۔
وزیرکھیل فیصل کھوکھر کی ریکارڈمدت میں قذافی سٹیڈیم کی تعمیر پر محسن نقوی کو مبارکباد
احتجاج میں اساتذہ، وفاقی وزارتوں، ڈویژنز، اداروں کے ملازمین شرکت کریں گے، احتجاج میں آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس میں شامل تمام تنظیمیں شرکت کریں گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ ہاؤس گرینڈ الائنس آل گورنمنٹ ملازمین کی
پڑھیں:
جمیعت اہلحدیث پاکستان کا 18 اپریل کو فلسطین مارچ کرنے کا اعلان
علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان کے صدر ڈاکٹر علامہ ہشام الٰہی ظہیر کی زیرصدارت مرکزی سیکرٹریٹ قرآن و سنہ اسلامک سنٹر لاہور میں "حقوق اہلحدیث و اقصیٰ مارچ" کی تیاریوں کے سلسلے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں علماء و کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 18 اپریل کو، رائیونڈ روڈ لاہور پر پْرامن مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔ مارچ کا مقصد علماء اہلحدیث کے ساتھ امتیازی سلوک، مساجد پر حملوں اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی جیسے اہم ایشوز کو اجاگر کرنا ہے۔ تحریک دعوت توحید، قرآن و سنہ موومنٹ، جماعت غرباء، تنظیم المساجد و مدارس سلفیہ، تحریک طلبہ اہلحدیث نے مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان اور بڑی تعداد میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا۔
علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان آئین، قانون اور عدل و انصاف کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، اور ملکی سلامتی و استحکام کیلئے ہمیشہ ریاست کیساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے تمام دینی و سیاسی قائدین سے ملک و ملت کے مفاد میں ٹھوس حکمت عملی اپنانے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین قانون، عدل و انصاف کی حکمرانی کے بغیر معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں، آخر میں کہا گیا کہ مارچ کی کامیابی کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں، اور تمام کارکنان کو منظم اور پْرامن انداز میں شرکت کرنے کی ہدایت اور پرزور تاکید کی گئی۔