امریکہ فلسطین پر قبضے کے خواب دیکھ رہا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
جیکب آباد میں آئی ایس او کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ فلسطین کے غیرت مند مسلمان اور امت مسلمہ غزہ کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شیطان بزرگ امریکا اور اس کے نالائق صدر ٹرمپ غزہ اور فلسطین پر قبضے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ فلسطین کے غیرت مند مسلمان اور امت مسلمہ غزہ کے ایک ایک انچ کی حفاظت کریں گے۔ امریکا اور اسرائیل کو ایک مرتبہ پھر ذلت آمیز شکست ملے گی۔ دنیا بھر کے انقلابی مسلمان شیعہ اور سنی بیت المقدس کی آزادی کی تحریک میں رہبر معظم کی زیر قیادت آگے بڑھ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اطہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ عزاداری ونگ کے صوبائی نائب صدر سید غلام شبیر نقوی کی رہائش گاہ پر آئی ایس او کے جوانوں کیلئے منعقدہ درسی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر سید فخر عباس نقوی اور ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے نوجوانوں سے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی 46 ویں سالگرہ کے موقع پر پوری دنیا کے حریت پسندوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ حضرت امام خمینی رحمہ اللہ علیہ نے قرآن و سنت کی بنیاد پر الٰہی اسلامی انقلاب بپا کرکے عالمی کفر و طاغوتی قوتوں کے انسان دشمن عزائم کو بے نقاب کیا۔ یہ انقلاب حضرت امام مہدی علیہ السلام کے عالمی اسلامی انقلاب کا زمینہ ساز ہوگا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی ایس او کے مرکزی صدر سید فخر عباس نقوی نے کہا کہ نوجوان اپنی دینی تعلیم و تربیت پر توجہ دیں۔ ہم سر زمین پاکستان پر قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے افکار کی روشنی میں انقلابی افکار اور دین اسلام کی پاکیزہ تعلیمات کی ترویج پر توجہ دے رہے ہیں۔ اس موقع پر آئی ایس او کے مرکزی صدر نے علامہ مقصود علی ڈومکی اور سید غلام شبیر نقوی کو آئی ایس او کی کتاب اور سالانہ کلینڈر کا تحفہ پیش کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود علی ڈومکی نے آئی ایس او کے کرتے ہوئے نے کہا کہ کے مرکزی
پڑھیں:
مودی سرکار کا وقف بل: مسلمانوں کی زمینوں پر قبضے کی نئی سازش بے نقاب
نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے متنازع وقف ترمیمی بل متعارف کروایا گیا ہے، جسے ناقدین مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کی ایک منظم کوشش قرار دے رہے ہیں۔ اس بل کے تحت وقف املاک کو متنازع بنا کر ان پر سرکاری قبضے کا قانونی راستہ ہموار کیا جا رہا ہے۔
مودی کے دس سالہ دور اقتدار میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت، آئینی حقوق اور جائیدادوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کی یہ پالیسی اقلیت دشمنی پر مبنی ہے، جس کا مقصد ملک میں مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانا ہے۔
ہندو انتہا پسند تنظیمیں، حکومتی سرپرستی میں، یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ مسلم وزرا کے بیانات نے نفرت کو ہوا دی ہے، تاکہ اصل سازش سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ کولکتہ سمیت کئی شہروں میں مسلمان شہری وقف بل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، لیکن احتجاج کرنے والوں کو مجرم قرار دے دیا گیا، جب کہ اصل مجرم حکومت کی خاموشی اور پالیسی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وقف بل بھارت میں مسلمانوں کو ان کی املاک اور مذہبی شناخت سے محروم کرنے کا ہتھیار بن چکا ہے، جو ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل سکتا ہے۔