کے پی حکومت کا چیف سیکرٹری کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، تین نام زیر غور
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کے پی حکومت کا چیف سیکرٹری کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، تین نام زیر غور WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے چیف سیکرٹری کی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے نئے چیف سیکرٹری کے لیے وفاق کو تین نام ارسال کردیے جن میں شہاب علی شاہ، شہزاد بنگش اور فخر عالم کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ شہاب علی شاہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی خیبرپختونخوا رہ چکے ہیں اور بلوچستان میں اے سی ایس کے طور پر کام کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شہزاد بنگش چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا رہ چکے ہیں اور فخر عالم چیف سیکرٹری سندھ کے عہدے پر کام کرچکے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری ندیم اسلم 2023 سے صوبے میں تعینات ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیف سیکرٹری
پڑھیں:
حکومت کا آئندہ مالی سال آئل اینڈ گیس سیکٹر میں 4 منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال آئل اینڈ گیس سیکٹر میں 4 منصوبے اور ملک میں بلیو ایل پی جی منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔دستاویز کے مطابق منصوبے کیلیے آئندہ مالی سال ایک ارب روپے سے زائد روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے ترقیاتی بجٹ کی ابتدائی تجاویز تیار کر لیں۔آئندہ مالی سال آئل اینڈ گیس سیکٹر کے 9 منصوبوں کیلیے 8 ارب 41 کروڑ روپے اور سندھ میں گیس فیلڈ کے 5 کلو میٹر کے علاقے میں گیس فراہمی کیلیے 2 ارب 67 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔دستاویز میں بتایا گیا کہ جیالوجیکل ہیریٹیج کے تحفظ کیلیے جیو پارکس قائم کرنے اور اس کیلیے 17 کروڑ 39 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔گیس اسٹوریج کے قیام کیلیے ایک ارب 71 کروڑ روپے سے زائد، 5 جاری منصوبوں کیلیے 3 ارب 89 کروڑ روپے رکھنے اور 4 نئے منصوبوں کیلیے 4 ارب 51 کروڑ 81 لاکھ روپے کی تجویز ہے۔6 فروری 2025 کو خبر سامنے آئی تھی کہ وفاقی سرکاری ملازمین کے نئے مالی سال کے بجٹ تخمینوں پر کام کے اگلے مرحلے کی تیاری شروع کر دی گئی۔آسامیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ڈیڈ لائن کل ختم ہو جائے گی، وزارت خزانہ نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے آسامیوں کی تفصیلات 6 فروری تک مانگی ہیں۔دستاویز میں کہا گیا تھا کہ وزارت خزانہ نے منظور شدہ، پر اور خالی آسامیوں کی تفصیلات مانگی ہیں، اس حوالے سے وزارت خزانہ نے تمام وزارتوں، ڈویژنز اور محکموں کو ہدایات جاری کی تھیں۔دستاویز میں کہا گیا تھا کہ تمام غیرضروری آسامیاں ختم اور نئی آسامیوں کی تخلیق پر پابندی کا فیصلہ ہوا ہے ، کسی بھی وزارت، ڈویژن یا محکمے میں نئی آسامیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔نئی آسامیوں کی تخلیق وزارت خزانہ کی پیشگی منظوری سے مشروط ہوگی اور 3 سال سے زائد عرصے سے خالی تمام آسامیوں کی نشاندہی اور ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔