نوجوان کی محبت میں کراچی آنیوالی امریکی خاتون واپسی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی: پاکستانی نوجوان کی محبت میں کراچی آنے والی امریکی خاتون وطن واپس روانہ ہوگئیں۔۔
11 اکتوبر کو کراچی پہنچنے والی خاتون لگ بھگ چار ماہ بعد وطن واپس جا رہی ہیں، محبت کی ڈرامائی کہانی سے جڑی خاتون کو 2 ہفتے قبل بھی امریکا بھیجنے کی کوشش ناکام ہوئی تھی۔
امریکی خاتون کو سفر کے لیے فٹ قرار دے کر کراچی کے جناح اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا۔
امریکی خاتون اگر 11 فروری تک وطن واپس نہیں جاتیں تو ان کے خلاف فارن ایکٹ لاگو ہوجاتا اور خاتون کے لیے مشکلات بڑھ جاتیں۔
خیال رہے کہ نیویارک کی رہائشی امریکی شہری اونیجا اینڈریو رابنسن 11 اکتوبر کو نوجوان کی محبت میں پاکستان کے ایک ماہ کے سیاحتی ویزے پر کراچی آئی تھیں، ویزا ختم ہونے پر خاتون کو 10 نومبر تک کراچی سے جانا تھا مگر وہ واپس نہیں گئی اور کئی ماہ کراچی میں دربدر رہی۔
خاتون کا پاکستانی ویزا اور ریٹرن ٹکٹ ختم ہوگیا تھا اور خاتون نے وسط جنوری میں کراچی ائیرپورٹ کے اندر جانے کی کوشش کی تو سکیورٹی نے روک لیا تھا اور اے ایس ایف نے اسے ائیرپورٹ پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
پولیس کے مطابق گورنر سندھ کی مداخلت پر 27 جنوری کو 15 دن کیلئے ایگزٹ پرمٹ جاری کیا گیا اور ایک فلاحی ادارے نے خاتون کے امریکا کے ریٹرن ائیر ٹکٹ کا بندوبست کردیا تھا، خاتون کو 29 جنوری کو امریکا واپس بھیجنے کی کوشش کی گئی لیکن ائیرپورٹ پر تمام مراحل سے گزر کر خاتون نے اچانک واپس جانے سے انکار کردیا اور جہاز تک پہنچنے کے بعد ائیر لائن اسٹاف کو اسے زبردستی واپس بھیجنے کی شکایت کی جس پر ائیر لائن نے اسے آف لوڈ کردیا تھا۔
اہلکاروں کے سمجھانے کے باوجود خاتون ٹیکسی لےکر اس نوجوان کے گھر گارڈن پہنچ گئی اور کئی روز گارڈن میں نوجوان کے اپارٹمنٹ کی پارکنگ میں قیام کیا۔
بعد ازاں امریکی خاتون کو پولیس نے ایک فلاحی ادارے کے حوالے کردیا تھا جہاں طبیعت ناساز ہونے پر اسے اسپتال منتقل کیا گیا، خاتون گزشتہ ہفتے سے جناح اسپتال میں سخت سیکورٹی میں زیر علاج تھیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی خاتون کردیا تھا خاتون کو کراچی ا
پڑھیں:
لڑکی کی محبت میں غیرقانونی طور پر پاکستان آنیوالے بھارتی نوجوان کا واپس جانے سے انکار
لاہور:منڈی بہاؤالدین کی جیل میں قید بھارتی نوجوان بادل بابو نےعدالت میں بیان دیا ہے کہ وہ پاکستان میں رہنا چاہتا ہے اور واپس بھارت جانا اس کی موت کے برابر ہوگا۔ بادل بابو نے کہا اس نے اسلام قبول کر لیا ہے اگر اسے بھارت واپس بھیجا گیا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔
بادل بابو، جو مبینہ طور پر پاکستانی لڑکی سے محبت اور شادی کے لیے غیرقانونی طور پر پاکستان آیا تھا اس وقت منڈی بہاؤالدین کی جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔
جمعہ کے روزاسے مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، بادل بابو کے وکیل فیاض رامے نے ایکسپریس نیوزکو فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بادل بابو کی سماعت کی اگلی تاریخ 21 فروری ہے۔
وکیل کے مطابق، عدالت نے 12 فروری کو ضلعی پولیس افسر(DPO) کو طلب کیا ہے تاکہ وہ اگلی سماعت سے پہلے چارج شیٹس فائل کرنے کی تصدیق کریں۔ بادل بابو نے عدالت میں یہ بھی بیان دیا کہ وہ کسی صورت میں پاکستان سے باہر نہیں جانا چاہتا اور اگر اسے بھارت واپس بھیجا گیا تو یہ اس کی موت کے مترادف ہوگا۔
بادل بابو نے عدالت میں ایک واقعہ بھی بیان کیا کہ اس کے گاؤں کا ایک لڑکا، جس نے اسلام قبول کیا تھا،اسے قتل کردیا گیا تھا اور س کی ٹکڑوں میں بٹی لاش ملی تھی۔ اس نے کہا کہ وہ بھارت واپس نہیں جا سکتا کیونکہ اس نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا ہے اور اسے اپنی جان کا خطرہ ہے۔
وکیل کے مطابق بادل بابو کو دیگر قیدیوں سے الگ گاڑی میں لایا گیا اور اس کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ بادل بابو کے وکیل نے بتایا کہ وہ دو دن بعد جیل میں اس سے ملاقات کریں گے اور اس کیس کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی بات کریں گے۔