ایپل کے سستے ترین آئی فون کب متعارف کرایا جائیگا ؟ تاریخ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
ایپل کی جانب سے اس سال کا سستا ترین آئی فون فروری کے دوسرے ہفتے میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
یہ دعویٰ بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں سامنے آیا۔ایپل کے آئی فون ایس ای 4 کے حوالے سے کافی عرصے سے لیکس اور افواہیں سامنے آرہی ہیں۔اب بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایپل کی رپورٹ کے مطابق آئی فون ایس ای 4 کو اگلے ہفتے متعارف کرایا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ ایپل کی جانب سے آئی فون ایس ای 4 کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل کی جانب سے آئی فون ایس ای 4 کو متعارف کرانے کے لیے ایونٹ کا انعقاد نہیں کیا جائے گا بلکہ اسے پریس ریلیز کے ذریعے لانچ کر دیا جائے گا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ آئی فون ایس ای 4 فروری کے آخر تک صارفین کو دستیاب ہوگا۔مختلف لیکس سے عندیہ ملا ہے کہ آئی فون ایس ای 4 کا ڈیزائن اس سیریز کے دیگر فونز کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوگا۔
پہلی بار آئی فون ایس ای سیریز کے کسی فون میں ہوم بٹن کو ہٹا دیا جائے گا اور آئی فون 14 جیسے فل اسکرین ڈیزائن کو اپنایا جائے گا۔فیس آئی ڈی کے لیے فرنٹ کیمرے کو نوچ ڈیزائن میں چھپایا جائے گا۔مختلف افواہوں کے مطابق آئی فون ایس ای 4 میں 6.
مختلف لیکس کے مطابق آئی فون ایس ای 4 میں بیک پر 48 میگا پکسل کیمرا دیے جانے کا امکان ہے۔اسی طرح فرنٹ پر 24 میگا پکسل کیمرا موجود ہوگا۔پہلی بار آئی فون ایس ای سیریز میں چارجنگ کے لیے یو ایس بی سی پورٹ صارفین کو دستیاب ہوگی جبکہ ایپل کی جانب سے پہلی بار خود تیار کیے گئے موڈیم کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، مگر اس حوالے مصدقہ طور پر کچھ کہنا مشکل ہے۔
واضح رہے کہ ایپل نے پہلا آئی فون ایس ای 2016 میں متعارف کرایا تھا اور اس موقع پر کہا تھا کہ یہ ایک ایسا سستا آئی فون ہے جس میں مہنگے ماڈلز جیسے فیچرز موجود ہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ئی فون ایس ای 4 ایپل کی جانب سے کے مطابق ا جائے گا
پڑھیں:
پاکستان میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ، پلاننگ کمیشن کی رپورٹ جاری
ملک میں بیروزگاری کی بڑھتی شرح بڑا مسئلہ بن گئی. اقتصادی ماہرین کہتے ہیں بیروزگاری کی بڑی وجہ کاروبار نہ ہونا ہے۔پاکستان میں کی بیروز گاری شرح بھارت اور بنگلا دیش سے بھی زیادہ دیکھنے میں آئی ہے۔پلاننگ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ملک میں بیروز گاری کی شرح 7 فیصد تک پہچ گئی ہے۔مہنگی بجلی اور گیس، بھاری ٹیکسوں سے پیدواری لاگت بڑھی تو سیکڑوں صنعتیں بند ہوئیں.جس کے باعث لاکھوں لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔کراچی کے کئی چوراہوں پر اداس چہرے لیے مزدور بھی کام نہ ملنے کا شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔ادھر صنعت کار بھی اس صورتحال سے خاصے پریشان دکھائی دیتے ہیں۔اقتصادی ماہر اسامہ رضوی کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار کم ہے، درجنوں ٹیکسٹائل ملز بند ہوگئیں، 45 لاکھ نوجوان بیروزگار ہیں، ایسے میں معاشی بہتری کی اشد ضرورت ہے۔پلاننگ کمیشن کے مطابق بیروزگاری ختم کرنے کیلئے پاکستان کو سالانہ 15 لاکھ نوکریوں کی ضرورت ہے۔