Express News:
2025-04-15@09:51:19 GMT

لاہور کے تاریخی عجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

لاہور کے تاریخی عجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کرلیا گیا جب کہ منصوبے پر 8 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔

رپورٹ کے مطابق یونیسکوماسٹرپلان کے تحت عجائب گھر کو 1929 کی شکل میں بحال کیا جائیگا ، ڈیجیٹلائزیشن کی اسٹڈی مکمل کرلی گئی،پانچ سالہ بحالی منصوبے کے تحت عجائب گھر کو قومی اور مقامی ثقافتی ورثے سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

مال روڈ لاہور  پر  واقع لاہور عجائب گھر 1894 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ لاہور عجائب گھر کا شمار جنوبی ایشیا کے چند بڑے عجائب گھروں میں ہوتا ہے، اس میوزیم میں گندھارا، مغل ، سکھ اور برطانوی  دور کے  60 ہزار کے قریب نوادرات ہیں، جس میں نادر ونایاب مجسمے ، مختلف ادوار کے سکے، لکڑی کا کام، مصوری فن پارے اور مغل، سکھ اور برطانوی دور حکومت سے تعلق رکھنے والے نوادرات شامل ہیں۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف  نے لاہورعجائب گھر کی اپ گریڈیشن اور اس منصوبے کو صوبائی کابینہ سے منظور کروانے کی ہدایت کی ہے۔

پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا لاہور عجائب گھر کو یونیسکو  کے ماسٹر پلان کے تحت اپ گریڈ کیا جائیگا، یہ میوزیم ہماری تاریخ، ثقافت اور قومی ورثے کی پہچان ہے۔

اس کی بحالی جدید تقاضوں کے مطابق کی جائے گی، اسے مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے بھی ایک مرکز بنائیں گے۔ یہ منصوبہ ثقافتی ترقی اور معیشت کے استحکام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

لاہور عجائب گھراپ گریڈیشن منصوبے پر 8 ملین امریکی ڈالرلاگت آئیگی۔جدید بحالی منصوبہ میں عجائب گھر کی چھت واٹر پروف، ڈیمپنس اور ڈرینج کی صلاحیت بڑھائی جائیگی، اندرونی ماحول، لائٹنگ، الیکٹریکل سسٹم، فائر سیفٹی اور سیکیورٹی کو جدید معیار کے مطابق ڈھالا جائے گا۔

اسی طرح جدید میوزیگرافی، ڈیزائن، وزیٹر سروسز اور نئی گیلریوں کی تعمیر بھی کی جائیگی، ہر فن پارے کو اس کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے مطابق شوکیس کیا جائے گا۔

لاہورعجائب گھر حکام کے مطابق میوزیم کی بحالی کے لیے شارٹ اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی گئی ہے،عجائب گھر کی عمارت کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائیگا، بحالی کے دوران لاہور عجائب گھر کو سیاحوں کے لئے بند اور یہاں موجود 60 ہزار  تاریخی نوادرات کو عارضی طور پر دوسری جگہ منتقل کیا جائیگا۔

ذرائع کا کہنا ہے  لاہورعجائب گھر اپ گریڈیشن منصوبے کے لئے آغاخان کلچرل سروس پاکستان اوربین الاقوامی ماہرین سے تکنیکی معاونت لی جائیگی، آغاخان کلچرل سروس ، پاکستان میں پہلے ہی متعدد تاریخی مقامات کی بحالی میں معاونت کررہی ہے۔

پنجاب آرکیالوجی کے سابق ڈائریکٹر افضل خان نے کہتے ہیں عجائب گھرکی اپ گریڈیشن بہت ضروری تھی، کیونکہ اب جدید مہارتیں اور ڈیوائسز آگئی ہیں، جدید لائٹنگ سسٹم ہے اس کا امپیکٹ ہوتا ہے۔ ڈسپلےسسٹم بہترہوگا اور سیاحوں کو ہرایک اوبجیکٹ سے متعلق معلومات ملیں گی تو یقینا ان کی دلچسپی بڑھے گی جس سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا اگر ماسٹرپلان میں دی گئیں گائیڈلائنز کےمطابق کام کیا جاتا ہے تویقینا یہ ایک بہت بڑی اچیومنٹ ہوگی ،اس سے ہماری آنیوالی نسلوں کو فائدہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لاہور عجائب گھر کی اپ گریڈیشن عجائب گھر کو عجائب گھر کی کیا جائیگا کے مطابق

پڑھیں:

دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ

انہوں نے کہا کہ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ان اور ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں کے خلاف اراضی معاوضے سے متعلق جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ محض ایک انتقامی کارروائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سری نگر سے رکن بھارتی پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی نے کہا کہ دفعہ 370 بحال ہونے تک کوئی بھی الزام یا مقدمہ انہیں خاموش نہیں کرا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ان اور ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں کے خلاف اراضی معاوضے سے متعلق جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ محض ایک انتقامی کارروائی ہے۔ ذرائع کے مطابق آغا روح اللہ نے بڈگام میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف دائر کی گئی چارج شیٹ انہیں دفعہ 370 کی بحالی، اقلیتوں اور مسلمانوں کے حقوق اور وقف ایکٹ جیسے مسائل کے بارے میں بولنے سے روکنے کی ایک بونڈی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اے سی بی جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس چارج شیٹ کے ذریعے انہیں ڈرانا دھمکانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خاموش نہیں کرایا جا سکتا اور نہ ڈرایا جا سکتا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ میں اس دن خاموش ہوں گا جب دفعہ370 بحال ہو جائے گا، مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف مظالم بند ہو جائیں گے اور جموں و کشمیر کے آئینی حقوق بحال ہو جائیں گے۔ روح اللہ نے کہا کہ ان کے دادا آغا سید مصطفیٰ کے پاس رکھ ارت بڈگام میں 90 کنال اراضی تھی جو بعد ازاں حکومت نے ڈل جھیل کے مکینوں کی بحالی کے لیے لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس زمین کا معاوضہ ہمیں چالیس ہزار فی کنال ادا کرنا چاہیے تھا لیکن ہمیں اس سے کم دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو گزرے بیس برس ہو گئے اور ان 20 برسوں میں کسی نے بھی ارضی کے لین دین بارے میں کوئی الزامات نہیں لگائے اور اب ایک دم سے جو چارچ شیٹ سامنے آئی ہے اس کا واحد مقصد محض مجھے ڈرانا، دھمکانا اورحق بات کرنے سے روکنا ہے۔

روح اللہ نے جموں و کشمیر اسمبلی میں وقف (ترمیمی) ایکٹ کے بارے میں قرارداد نہ لانے پر اپنی پارٹی نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسمبلی  اس ایکٹ پر بحث کر سکتی تھی اور اس پر قرارداد پاس کر سکتی تھی۔ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی) نے روح اللہ، ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں اور 16 دیگر ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے خلاف زمین کے معاوضے میں دھوکہ دہی اور ریونیو ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کے حوالے سے چارج شیٹ داخل کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ کا صحافی کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے پر وزارت داخلہ کو 30 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم
  • سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ
  • ٹرینوں کے بعدریلوے ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرنے کا فیصلہ 
  • مسلم لیگ (ن)کا عوامی رابطہ مہم کیلئے لاہور میں8کروڑ کی لاگت سے سیکریٹریٹ کے قیام کا فیصلہ
  • مسلم لیگ (ن) کا عوامی رابطہ مہم کیلیے لاہور میں سیکریٹریٹ کے قیام کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ کا افغان شہری کو ملک بدر کرنے سے روکنے اور پی او سی جاری کرنے کی درخواست پر ڈی جی امیگریشن کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم
  • امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید
  • دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ
  • پی ایس ایل سیزن 10، کوئٹہ گلیڈی ایٹر کا لاہور قلندر کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • پاکستان ہاکی کی کھوئی ہوئی شان کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، صدرآئی سی سی آئی