سام سنگ ایس 25 نے آتے ہی تہلکہ مچا دیا!
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی سام سانگ نے جنوری کے آخری دنوں میں گلیکسی ایس 25 کی رونمائی کی اور فوراً ہی عالمی سطح پر پری آرڈر بُکنگ شروع کر دی۔
کورین کمپنی کے لیے ملکی مارکیٹ کی کیا اہمیت ہے اس کی جھلک کمپنی کی جانب سے ایس 25 سیریز کے پری آرڈر کے حوالے سے بنائے جانے والے نئے ریکارڈ سے جھلکتی ہے۔
دارالحکومت سول سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق گلیکسی ایس 25 سیریز کے 13 لاکھ پری آرڈر ریکارڈ ہوئے جو کہ گزشتہ برس کے گلیکسی ایس فلیگ شپ سے تقریباً 10 فی صد زیادہ ہے۔ تاہم، یہ عدد اب تک کی سب سے بلند آرڈر بکنگ (13 لاکھ سے زیادہ یونٹس) سے چوک گیا جو ریکارڈ اگست 2019 میں گلیکسی نوٹ 10 ڈو نے بنایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی آرڈر کا 52 فی صد (6 لاکھ 76 ہزار یونٹس) حصہ گلیکسی ایس 25 الٹرا کا ہے۔ 26 فی صد (3 لاکھ 38 ہزار یونٹس) گلیکسی ایس 25 جبکہ باقی 22 فی صد (2 لاکھ 86 ہزار یونٹس) گلیکسی ایس 25 پلس کا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلیکسی ایس 25
پڑھیں:
آبی گذرگاہوں پر ساڑھے 5 لاکھ پرندوں کی آمد، سندھ وائلڈ لائف کا سروے
فائل فوٹو۔سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے میں کہا گیا ہے کہ 2024 سے 2025 کے دوران سندھ کی جھیلوں اور آب گاہوں پر مہاجر پرندوں کا سروے مکمل کیا گیا۔
کراچی سے سندھ وائلڈ لائف کے مطابق آب گاہوں و آبی گذرگاہوں پر پرندوں کی تعداد 5 لاکھ 45 ہزار 258 ریکارڈ کی گئی۔
محکمے کے مطابق سروے کا پھیلاؤ پچھلے سال کی طرح 40 فیصد علاقوں تک رہا۔ مہمان پرندوں کے روایتی ٹھکانے رن آف کچھ اور دلدلی علاقے خشک سالی کا شکار نظر آئے۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق سب سے زائد پرندے بدین کی نریڑی لیگون میں 1 لاکھ 55 ہزار 68 ریکارڈ کیے گئے۔
ڈپارٹمنٹ کے مطابق بدین کے قریب رن آف کچھ کے مقام پر 91 ہزار 634 پرندے مہمان بنے۔ گزشتہ سروے کے مطابق 6 لاکھ 39 ہزار 122 پرندے آئے تھے۔
سروے کے مطابق گرے لیگ گوز، کاٹن پگمی گوز کے علاوہ 57 مختلف اقسام کے ایسے واٹر فائولز جو روایتی طور آتے رہتے ہیں ریکارڈ ہوئے، سب سے زیادہ تعداد کامن ٹیل اور شاولر کی رہی۔ جبکہ انڈین اسپاٹ بلڈ ڈک اور کاٹن پگمی گوز کی کچھ تعداد بھی دیکھی گئی۔
سروے سندھ کی مختلف سول ڈویژنز سکھر، لاڑکانہ، حیدر آباد، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد اور کراچی میں کیا گیا۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق دوران سروے لیسر فلیمنگوز اور خطرے سے دو چار نسل کے گریٹ وائیٹ پیلکن کی خاصی تعداد دیکھنے میں آئی۔