لاڑکانہ:عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اس وقت نوکری پیشہ افراد کی مدد کرنا ضروری ہے کیونکہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے پر 40 فیصد ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے جبکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس میں چھوٹ دی جا رہی ہے جو غیر منصفانہ اور بلاجواز ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کے ٹیکس سے متعلق فیصلوں پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو بھی اعتراض ہوگا، جن افراد کی ماہانہ آمدن 1 لاکھ روپے ہے، ان پر ٹیکس دگنا کر دیا گیا ہے، جو کہ غیر مناسب ہے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس کا بوجھ دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے، اگر 2 لاکھ روپے ماہانہ کمانے والے سے 38 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے تو وہ اپنا گھر کیسے بنا سکے گا؟

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ بڑے پراپرٹی ڈیلرز کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے اور نوکری پیشہ افراد پر ٹیکس کی شرح کم کی جائے، کنسٹرکشن انڈسٹری کو چلنے دینا چاہیے، اور یہ کوشش ہونی چاہیے کہ پلاٹس کی قیمت کم ہو، کیونکہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کے لیے اپنا گھر خریدنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ملک میں 10 کروڑ افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، اس لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

 انہوں نے تجویز دی کہ نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے اور غیر ضروری وزارتوں کو بند کیا جائے، جیسا کہ پہلے بھی مشورہ دیا گیا تھا، مگر اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل کیا جائے

پڑھیں:

آئندہ بجٹ،تنخواہ دار طبقے کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس ریلیف دینے کی تجاویز تیار کر لی گئیں۔تفصیلات کے مطابق مالی سال دو ہزار 2025-26 کے بجٹ کے لیے ٹیکس اقدامات سے متعلق ایف بی آر میں اہم اجلاس ہوا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ داروں کو انکم ٹیکس میں ریلیف دینے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔ جن کے تحت انکم ٹیکس کی ادائیگی کی کم سے کم حد چھ لاکھ سالانہ کو بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع بتایا کہ انکم ٹیکس کی نچلی سلیبز میں ردوبدل کیا جائے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہے،ایف بی آر اپنی تجاویز وزیر اعظم کے سامنے پیش کرے گا۔

ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئی ، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ریلیف میں 6 لاکھ سالانہ کے بجائے اب زائد رقم کو پہلی سلیب میں شامل کیا جائے گا۔اجلاس میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو مزید آسان بنانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی ، انکم ٹیکس ریٹرن فائل مسودہ آسان بنایا جائے اور سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی پہیہ جام ہڑتال ، کراچی پورٹ پر کام بند، ملک میں اشیاء کی قلت کا خدشہ
  • بھائی سے ملاقات کا مطالبہ، عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت سات افراد زیر حراست
  • تیل کی قیمت کم ہو توپھر ٹیکس نہیں بڑھانا چاہیئے. مفتاح اسماعیل
  • پاکستانی ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور بیہودہ ہے، عالمی بینک
  • پاکستان کا ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور بیہودہ ہے: عالمی بینک
  • ’منی بجٹ‘: حکومت نے عوام پر 34 ارب روپے ماہانہ کا بوجھ ڈال دیا، مفتاح اسماعیل
  • آئندہ بجٹ،تنخواہ دار طبقے کے لئے بڑی خوشخبری آگئی
  • بہاولپور کے شہدا کے لواحقین سے محمد علی درانی کی ملاقات، ورثا کیلئے مالی امداد اور انصاف کا مطالبہ
  • غزہ کی جنگ ختم کی جائے، سینکڑوں اسرائیلی مصنفین کا مطالبہ
  • سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ