چین میں غربت کے خاتمے اور دیہی ترقی کے حصول میں نمایاں کامیابیاں
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
چین میں غربت کے خاتمے اور دیہی ترقی کے حصول میں نمایاں کامیابیاں WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی وزارت زراعت اور دیہی امور کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، انسداد غربت میں حاصل شدہ کامیابیوں کو مضبوط بنانے اور دیہی احیاء کو موثر طور پر مربوط کرنے کے دور میں ، تمام فریقوں کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے، بڑے پیمانے پر غربت میں واپسی اور غربت کے خطرے کو روکنے کی حد کو مضبوطی سے برقرار رکھا گیا ہے، اور غربت کے خاتمے کی کامیابیاں مسلسل مضبوط اور وسیع ہوتی جا رہی ہیں۔
ہفتہ کو چینی میڈ یا نے بتا یا کہ تاحال، غربت سے نکلنے والے خاندانوں اور غربت کی روک تھام کی نگرانی کے تحت خاندانوں میں لازمی تعلیمی چھوڑنے والے طلباء کی تعداد صفر ہو چکی ہے، غربت سے نکلنے والے افراد اور دیہی کم آمدنی والے افراد کی بنیادی طبی بیمہ کوریج کی شرح 99 فیصد سے زیادہ مستحکم رہی ہے، دیہی علاقوں میں خستہ حال مکانات کی تزئین و آرائش اور دیہی مکانات میں زلزلہ مزاحم تبدیلیوں کو مستحکم طور پر آگے بڑھایا جا رہا ہے، دیہی علاقوں میں پینے کے محفوظ پانی سے جڑے مسائل متحرک طور پر صفر پر آ چکے ہیں ، دیہی علاقوں میں پانی کی رسائی کی شرح 94 فیصد تک پہنچ گئی ہے، اور پینے کے پانی کے تحفظ کے حصول کو مسلسل مضبوط اور بہتر کیا جا رہا ہے۔
غربت سے نکلنے والی832 کاؤنٹیوں میں سے ہر ایک نے ایک اہم صنعت تیار کی ہے، اور غربت سے نکلنے والی تقریباً تین چوتھائی آبادی نے نئے زرعی کاروباری اداروں کے ساتھ مفادات کو مربوط کرنے کا نظام قائم کیا ہے۔ غربت سے نجات پانے والے افراد میں حصول روزگار کا پیمانہ مسلسل 4 سالوں سے 30 ملین سے زائد پر مستحکم ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ہم جوہری پروگرام و پابندیوں کے خاتمے کے علاوہ کسی اور موضوع پر مذاکرات نہیں کرینگے، سید عباس عراقچی
اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگلا راؤنڈ ممکنہ طور پر اسنیچر کو ہو گا۔ جسکی تفصیلات اور مقام کا اہتمام میزبان حکومت، عمان کیجانب سے کیا جائے گا اور فریقین کو آگاہ کیا جائے گا۔ فی الحال مذاکرات کی اس سطح پر میرے اور اسٹیو ویٹکاف کے ہمراہ ماہرین موجود ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آج مسقط میں ایران-امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور عمل میں آیا جس کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے ان مذاکرات کی میزبانی کرنے پر عمان کا شکریہ ادا کیا۔ اپنی گفتگو کے آغاز میں انہوں نے شہید رجائی پورٹ میں پیش آنے والے واقعے کی تعزیت پیش کی۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے پہلے اس افسوس ناک حادثے پر تعزیت اور زخمیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے کی ضرورت ہے۔ مجھے امید ہے کہ امدادی ٹیمیں زخمیوں کا فوری علاج اور متعلقہ ایجنسیز واقعے کی تحقیقات کریں گی۔
مذاکرات ماضی کی نسبت زیادہ سنجیدہ تھے
مذاکرات کے حوالے سے سید عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ غیر مستقیم بات چیت کا تیسرا دور مسقط میں منعقد ہوا۔ جس کے لئے ہم حکومت عمان اور اپنے ہم منصب "بدر البوسعیدی" کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے بہت اچھے انتظامات کئے۔ ان بہترین انتظامات کی بدولت ہی یہ مذاکرات سازگار فضاء میں منعقد ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار مذاکرات، ماضی کے مقابلے میں زیادہ سنجیدہ تھے اور ہم بتدریج کچھ زیادہ سنجیدہ و تکنیکی موضوعات میں داخل ہو گئے۔
کچھ بڑے اور جزوی مسائل میں اختلافات ہیں
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس موقع پر ماہرین کی موجودگی بہت مفید رہی۔ ہم نے کئی بار تحریری طور پر اپنی رائے کا تبادلہ کیا۔ مذاکرات بالواسطہ ہوتے ہیں اور تکنیکی بات چیت میں کچھ درستگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بعض فیصلوں کا تبادلہ بنیادی طور پر تحریری صورت میں ہوتا ہے اس کے علاوہ ایک دوسرے کے سوالات کے جوابات تحریری طور بھیجے جاتے ہیں۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ مجموعی طور پر میں کہہ سکتا ہوں کہ مذاکرات کا ماحول سنجیدہ اور کام کرنے والا تھا۔ ہم بعض مرکزی مسائل سے دور رہے تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ تمام اختلافات حل ہو گئے۔ اس وقت کچھ مرکزی اور کچھ جزئی مسائل میں اختلافات ہیں۔ اگلے دور تک اختلافات کو حل کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں امریکہ و ایران کے دارالحکومتوں میں مزید مشاورت کی جائے گی۔ بہرحال یہ بالکل واضح ہے کہ دونوں فریق سنجیدہ ہیں اور سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات میں داخل ہوئے۔ یہ سنجیدگی خود ایک ایسی فضا پیدا کرتی ہے جس میں ہمیں پیش رفت ہونے کی امید ہے۔
تفصیلات اور مقام کا تعین عمان کرتا ہے
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اگلا راؤنڈ ممکنہ طور پر اسنیچر کو ہو گا۔ جس کی تفصیلات اور مقام کا اہتمام میزبان حکومت، عمان کی جانب سے کیا جائے گا اور فریقین کو آگاہ کیا جائے گا۔ فی الحال مذاکرات کی اس سطح پر میرے اور اسٹیو ویٹکاف کے ہمراہ ماہرین موجود ہوں گے۔
اگلے راؤنڈ میں اٹامک انرجی سے ایک ماہر کو بھی شامل کیا جائے گا
ماہرین کی تشکیل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں اٹھائے گئے مسائل کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ ہم متعلقہ ماہرین کو ساتھ لائیں۔ اب جب کہ کلی سے جزئی مسائل کی جانب بڑھا جا رہا ہے تو متعلقہ ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ آج کے راؤنڈ میں پہلی بار ہمارے ساتھ معاشی ماہرین موجود تھے۔ ان کی موجودگی بہت مفید رہی۔ سید عباس عراقچی نے مذاکرات کا ایجنڈا بدلنے جیسی قیاس آرائیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ ہمارا صرف جوہری مسئلہ ہے اور ہم کسی دوسرے ایشو پر بات نہیں کریں گے۔ جب ہم جوہری کہتے ہیں تو ہمارا مطلب پابندیاں ہٹانے کے بدلے ایران کے جوہری پروگرام پر اعتماد پیدا کرنا۔ گزشتہ تینوں راؤنڈز میں دونوں طرف سے اس امر کا مشاہدہ بھی کیا گیا۔