Jang News:
2025-01-31@19:49:54 GMT

صحافی برادری کا حکومت سے پیکا ترمیمی بل واپس لینے کا مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

صحافی برادری کا حکومت سے پیکا ترمیمی بل واپس لینے کا مطالبہ


پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں صحافی برادری نے احتجاجی مظاہرے کیے اور حکومت سے بل واپس لینے کا مطالبہ کیا، صحافی برادری نے سرکاری تقریبات کے بائيکاٹ کا بھی اعلان کیا

متنازع پیکا ترمیمی بل کے خلاف ملک بھر کے صحافیوں نے احتجاج کیا، پریس کلبز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔

لاہورمیں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام صحافیوں نے سیاہ پٹیاں باندھ کر پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج کیا، لاہور پریس کلب اور پی ایف یو جے کے صدر ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ اس کالے قانون کے خلاف مارچ کریں گے اور سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں مظاہرین سے خطاب میں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہاکہ صحافیوں نے کبھی آزادی صحافت پر سمجھوتا نہیں کیا۔

کراچی پریس کلب کے باہر بھی احتجاج کیا گيا، جہاں صحافیوں نے قومی اسمبلی کے سامنے دھرنے کا بھی اعلان کیا۔

مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی، عرفان صدیقی

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی۔

چاروں صوبوں کے مختلف شہروں میں صحافی برادری نے احتجاج کیا اور بل واپس لیے جانے تک احتجاج جاری رکھنے کااعلان کیا ۔

سندھ میں حیدر آباد، سکھر پریس کلب، شکارپور، ٹھٹھہ، لاڑکانہ، سجاول، خیرپور، نواب شاہ، گھوٹکی، ٹنڈو محمد خان، میرپورخاص میں احتجاجی مظاہرے کیے کئے۔

پنجاب میں بہاولپور، رحیم یار خان، خانیوال اور ديگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے متعدد علاقوں میں بھی صحافیوں نے احتجاج کیا، سول سوسائٹی، مزدور تنظیموں، وکلا اور اپوزیشن جماعتوں نے بھی شرکت کی۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی یوم سیاہ منایا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: صحافی برادری احتجاج کیا صحافیوں نے کے خلاف

پڑھیں:

سینٹ: پیکا ایکٹ ترمیمی، ڈیجیٹل نیشن بلز منظور، اپوزیشن، صحافیوں کا احتجاج

اسلام آباد (خبر نگار+نوائے وقت رپورٹ) سینٹ نے اپوزیشن اور صحافیوں کے شدید احتجاج کے باوجود پیکا ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ بل پیش کرنے کے موقع پر صحافیوں نے میڈیا گیلری سے واک آئوٹ کیا۔ اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے صحافیوں سے مشاورت کے بغیر بل منظور کرنے پر حکومت پر تنقید کی۔ منگل کو ایوان بالا میں وفاقی وزیر رانا تنویر نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025پیش کیا جس پر اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کیا۔ اس موقع پر صحافیوں نے بھی پریس گیلری سے احتجاجاً واک آئوٹ کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ یہ وقت گزر جائے گا اور یہ سب چیزیں یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ اس ایوان کے اقدار کو قربان کیا گیا۔ آج تک چیئرمین سینٹ کی جانب سے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوئے ہیں اور آپ اس کے سہولت کار ہیں۔  اس بل کا مقصد بنیادی طور پر ایک سیاسی جماعت کو دبانا ہے۔ دیگر ممالک میں قوانین بننے میں وقت لگتا ہے۔ اگر یہ قانون آج منظور ہوا تو آج سے ہی نافذ العمل ہوگا۔ اس سے سیاسی انتقام میں اضافہ ہوگا۔ اس بل پر صحافیوں کے ساتھ بھی کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے۔ سینیٹر کامران مرتضی نے کہاکہ میں نے اس بل میں ترامیم پیش کی تھی جو کمیٹی کو بھجوائی گئی تھیں مگر کمیٹی نے ان ترامیم کو منظور کیا ہے اور نہ ہی مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ رپورٹ نامکمل ہے اور اس کو دوبارہ کمیٹی کے پاس بھجوایا جائے۔ جس پر ڈپٹی چیئرمین نے کہاکہ کمیٹی نے ترامیم کو مسترد کردیا تھا جس کا ذکر رپورٹ میں موجود ہے۔ اس موقع پر سینیٹر افنان اللہ نے کہاکہ شخص جس کو سزا ہوئی ہے اس کی تصویر ایوان میں لائی جارہی ہے اس پر رولنگ دیں۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین نے بل پر ارکان سے شق وار رائے لینے کے بعد کثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لیا۔ رانا تنویر نے کہا کہ اس قانون میں بہتری لائی جاسکتی ہے، یہ کوئی قرآنی صحیفہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ صحافیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اس قانون کا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، یہ صرف سوشل میڈیا کیلئے بنایا گیا ہے۔ سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ اس بل پر کسی کو بات کرنے کی بھی اجازت دی گئی اور نہ ہی اس بل پر کوئی بحث کی گئی ہے۔ ایوان بالا کو وفاقی وزیر ہائوسنگ سینیٹر دوست محمد کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر ہائوسنگ میاں ریاض حسین نے بتایا کہ سیکٹر جی 13 میں پانی کی فراہمی کے حوالے سے ٹینڈر جاری ہونے کے بعد تکمیل کی تاریخ دی جائے گی۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر ہائوسنگ نے کہاکہ ایفرو کے سارے سلسلے میں بہت خرابی ہوئی اور اب معاملہ ایف آئی اے کے پاس ہے۔ سینیٹر عبدالقادر نے کہاکہ وزارت ہائوسنگ کے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا ہے کہ چترال سمیت ملک کے دور دراز ائیرپورٹس پر فلائٹس جلد ہی بحال کر دی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ ایوان بالا میں پی ٹی آئی کی سینیٹر فلک ناز نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ چترال کیلئے فلائٹس معطل کی گئی ہیں اس کی کیا وجہ ہے۔ ایوان بالا نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025کثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لیا۔ بل سے متعلق سینیٹر کامران مرتضی کی ترامیم مسترد کردی گئیں۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بل پیش کرنے کے موقع پر شدید احتجاج کیا گیا۔ منگل کو سینٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 پیش کیا۔ نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہاکہ ایف بی آر کیلئے 1ہزار سے زائد گاڑیاں خریدنے کا منصوبہ بنایا گیا اور اس حوالے سے کسی بھی اخبار میں کوئی اشتہار نہیں آیا اور خزانہ کمیٹی پر الزام لگایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے کمیٹی پر الزام لگایا جارہا ہے۔ وزیر دفاع اس وقت کس کا دفاع کر رہے ہیں، وہ چوری کا نہیں بلکہ کسی کو فائدہ پہنچانے کیلئے دفاع کر رہے ہیں۔ ایف بی آر نے ایک ہزار ستاسی گاڑیوں کی منظوری لی۔ چوری ،بدمعاشی اور بدعنوانی اس ملک کا وطیرہ ہے۔ اس سے پہلے کابینہ سے 190ملین پائونڈ کا فیصلہ آیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ایف بی آر نے فیلڈ افسران کیلئے گاڑیاں خریدنے کی اجازت مانگی ہے اور ان گاڑیوں میں ٹریکر سمیت تما م لوازمات ہوں گے۔ یہ گاڑیاں ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشن کیلئے ضروری ہیں۔ بعدازاں سینٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ وزیر دفاع کسی فیورٹ کا دفاع کر رہے ہیں جو کسی اور کا فیورٹ ہے، کہا گیا گاڑیوں کی خریداری کا فیصلہ کابینہ کا ہے۔فیصل واڈا نے کہا کہ 190 ملین پائونڈ بھی کابینہ کا فیصلہ تھا، اس پر پھر سزا ہوئی، وزیرِ خزانہ، ن لیگ کہہ رہی ہے کہ یہ فیصلہ درست ہے، آپ سستی گاڑی بھی لے سکتے تھے۔سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ  ایف بی آر کے ملازمین کو 2 مہینے اور پھر 3مہینوں کی تنخواہیں اضافی دی گئیں، کیا ایف بی آر نے دیا گیا ہدف پورا کردیا ہے، کسٹم ہائوس کراچی میں سالانہ 15سو ارب کی کرپشن ہوتی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اور سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ جتنا ہم بولتے ہیں اس سے تو ہم ہی پیکا کا پہلا نشانہ بنیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے، سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان
  • ملک بھر میں صحافیوں کا پیکا قانون کیخلاف احتجاج، سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان
  • متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کی منظوری کیخلاف یوم سیاہ پر صحافیوں کا ملک بھر میں احتجاج
  • صحافی سراپا احتجاج‘حکومت پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر نظر ثانی کرے: گورنر پنجاب
  • محراب پور کے صحافی پیکا کے کالے قانون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • محرابپور،پیکاقانون کیخلاف صحافیوں کا سخت احتجاج
  • پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج، صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روک دیے
  • کوئٹہ ،پیکا ایکٹ کیخلاف بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا احتجاج
  • سینٹ: پیکا ایکٹ ترمیمی، ڈیجیٹل نیشن بلز منظور، اپوزیشن، صحافیوں کا احتجاج