ایم کیو ایم والے مان لیں کہ وہ بدحواسی کا شکار ہیں، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ایک بیان میں میئر کراچی نے کہا کہ علی خورشیدی اچھی طرح جانتے ہیں کہ کراچی میں یہ بدترین خوف کا بت بلاول بھٹو زرداری اور ان کی جماعت نے ختم کیا ہے، الحمدللہ اب کراچی میں بوری بند لاشوں، بھتہ خوری، ماؤں بہنوں کی عصمت دری کے سیاہ دور کا خاتمہ ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی اور بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ان کی پریس کانفرنس کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایم کیو ایم والے مان لیں کہ وہ بدحواسی کا شکار ہیں، اپنی پارٹی میں چیئرمین شپ کی لڑائی پر پریشانی کا شکار ہوکر پیپلز پارٹی کی قیادت اور سندھ حکومت کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں تین دہائیوں کے ظلم و ستم، قتل و غارتگری پر مبنی اندوہناک فلم کے بارے میں کراچی کے شہری بہت اچھی طرح جانتے ہیں، شہری یہ بھی جانتے ہیں کہ اس فلم کے ولن سے لے کر تمام گھناؤنے کرداروں کے چہرے کراچی والوں کو شناسا ہیں، کراچی کے شہری فیکٹریوں میں معصوم نوجوانوں کو زندہ جلانے والوں کو بھی اچھی طرح جانتے ہیں۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ علی خورشیدی اچھی طرح جانتے ہیں کہ کراچی میں یہ بدترین خوف کا بت بلاول بھٹو زرداری اور ان کی جماعت نے ختم کیا ہے، الحمدللہ اب کراچی میں بوری بند لاشوں، بھتہ خوری، ماؤں بہنوں کی عصمت دری کے سیاہ دور کا خاتمہ ہوچکا ہے، کراچی کے غیور عوام نے بوری بند لاشوں اور دھونس دھمکی کی سیاست کرنے والوں کو مسترد کردیا ہے، اب بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ترقی کا سفر جاری و ساری ہے۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہری اپنے بنیادی مسائل کے حل کے لیے پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں اور رہیں گے، علی خورشیدی اپنی جماعت کے ماضی پر زرا لب کشائی کی ہمت کریں اور جناب کی دروغ گوئی سے ہم ترقیاتی کاموں کو نہیں روکیں گے، آپ چاہے کتنا بھی زور لگا لیں ہم شہریوں کے تمام مسائل حل کرکے دم لیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری علی خورشیدی کراچی میں کہ کراچی کراچی کے
پڑھیں:
حکومت دودھ پر ٹیکس میں کمی کے لیے سرگرم، وفاقی وزیر نے اچھی خبر سنا دی
وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت دودھ پر ٹیکس میں کمی کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے اور اس حوالے سے جلد عوام کو خوشخبری دی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے ڈیری ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس میں پاکستان میں ڈیری انڈسٹری کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران ڈیری ایسوسی ایشن نے دودھ پر عائد ٹیکس کے مسئلے کو اجاگر کیا اور اس سے متعلق اپنے تحفظات سے وزیر کو آگاہ کیا۔ رانا تنویر حسین نے وفد کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ شہری کی بنیادی ضرورت ہے، اس پر یا تو بالکل ٹیکس نہیں ہونا چاہیے یا کم سے کم شرح پر لگایا جانا چاہیے۔”
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بہت سے دیہی کسان اپنی آمدنی کے لیے دودھ کی فروخت پر انحصار کرتے ہیں، اور حکومت ان کی روزی روٹی کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیکٹر کی بہتری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔”
رانا تنویر حسین نے اعلان کیا کہ وزارت جلد ایک قومی سطح کا سیمینار منعقد کرے گی، جس میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا تاکہ ڈیری سیکٹر کو درپیش مسائل کے پائیدار حل تلاش کیے جا سکیں۔انہوں نے کسان دوست پالیسیوں پر حکومت کے مستقل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیری انڈسٹری کی ترقی نہ صرف قومی معیشت بلکہ قومی غذائی تحفظ کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔