غزہ/ انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل نے فضائی کارروائی میں لبنان کی سرحد سے اسرائیل میں داخل ہونے والے ترکیے کے 3 شہریوں کو شہید کردیا جبکہ غزہ پر صہیونی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو گئے دوسری جانب جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے 8 یرغمالیوں کو رہا کردیا جس کے بدلے میںاسرائیل کی جانب سے بھی 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ادھر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی شہادت کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں اور تازہ ترین صہیونی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو گئے ،عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ علاقے میں کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں، تازہ ترین کارروائی مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے تممون میں کی گئی۔دوسری جانب خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ لبنان میں اسرائیل کی فضائی کارروائی میں 3 ترک شہری شہید ہوگئے ہیں۔ ترک وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ہم اس غیرقانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ادھر اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے رہا کیے گئے 8 یرغمالیوں کے بدلے 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے موقع پر مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے قریب ہجوم نے جشن منایا اور ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ مقبوضہ یروشلم میں قیدیوں کی رہائی کا جشن منانے پر 12 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ حماس نے آج جنگ بندی معاہدے کے تحت 5 غیر ملکیوں سمیت اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، 3 اسرائیلیوں سمیت 8 اسیروں کو قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے مرحلے میں رہا کیا گیا تھا۔مزید برآں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی شہادت کا اعلان کردیا۔ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ویڈیو بیان میں محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کیا۔ ابو عبیدہ میں اپنے بیان میں محمد الضیف کے نائب مروان عیسیٰ سمیت القسام بریگیڈز کے دیگر سینئر کمانڈروں غازی ابو طماعہ، رائد ثابت، رافع سلامہ، احمد الغندور اور ایمن نوفل کی شہادت کا اعلان بھی کیا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ سال جولائی میں محمد الضیف کو نشانہ بنانے کااعلان کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے المواسی کیمپ میں ایک کمپاؤنڈ پر بڑا فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 90 فلسطینی شہید اور 300 سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے محمد الضیف اور ان کے ساتھ موجود رافع سلامہ شہید ہوگئے تاہم حماس کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل القسام بریگیڈز کے کی شہادت کا اعلان اسرائیلی فوج فلسطینی شہید محمد الضیف کی جانب سے کو رہا

پڑھیں:

حماس نے القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کردیا

غزہ:  فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی شہادت کا اعلان کردیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کیا۔

ابو عبیدہ میں اپنے بیان میں محمد الضیف کے نائب مروان عیسیٰ سیمت القسام بریگیڈز  کے دیگر سینیئر کمانڈروں غازی ابو طماعہ، رائد ثابت، رافع سلامہ،  احمد الغندور اور ایمن نوفل کی شہادت کا اعلان بھی کیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ سال جولائی میں محمد الضیف کو نشانہ بنانے کااعلان کیا تھا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے المواسی کیمپ میں ایک کمپاؤنڈ پر  بڑا فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 90 فلسطینی شہید اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے محمد الضیف اور ان کے ساتھ موجود رافع سلامہ شہید ہوگئے تاہم حماس کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

محمد الضیف کون تھے؟

القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف ابو خالد1965 میں غزہ کے علاقے خان یونس میں پیدا ہوئے۔

محمد الضیف 1987 میں شروع ہونے والی پہلی فسطینی انتفاضہ کے بعد حماس میں شامل ہوئے، انہیں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

2002 میں القسام بریگیڈ کے سربراہ سلاح شہادہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے  بعد محمد الضیف کو القسام بریگیڈز کا سربراہ بنا گیا اور وہ تب سے ہی اسرائیل کے لیے ایک بڑا ہدف تھے۔

محمد الضیف انتہائی پراسرار شخصیت کے مالک تھے، شہادت سے قبل ان کی چند ہی تصاویر دستیاب تھیں اور وہ کبھی منظر عام پر بھی نہیں آتے تھے، یہاں تک کہ 7 اکتوبر 2023 کو آپریشن طوفان الاقصیٰ کے آغاز پر بھی ان کا آڈیو پیغام ہی جاری کیا گیا تھا۔

محمد الضیف کو حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ ہونے کی وجہ سے 7 اکتوبر کے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی کہا جاتا ہے۔

یہی نہیں بلکہ غزہ میں حماس کی سرنگوں کے نیٹورک اور راکٹ سازی کا آغاز کرنے کا ذمہ دار بھی محمد الضیف کو ہی سمجھا جاتا ہے۔

محمد الضیف کو اسرائیل کی جانب سے ’نو زندگیوں والا‘ کہا جاتا تھا جس کی وجہ 7 سے زائد اسرائیلی حملوں میں ان کا بچ نکلنا تھا۔

ان حملوں میں محمد الضیف زخمی بھی ہوئے اور ان کی ایک آنکھ بھی متاثر ہوئی، ایک اسرائیلی حملے میں محمد الضیف خود تو بچ گئے تاہم ان کی اہلیہ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی شہید ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد الضیف کی شہادت کی تصدیق کردی
  • حماس نے القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد ضیف کی شہادت کی تصدیق کردی
  • القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد الضیف شہید ہوگئے، حماس نے اعلان کردیا
  • حماس نے القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کردیا
  • حماس کا القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف سمیت دیگر کمانڈرز کی شہادت کا اعلان
  • اسرائیل نے تاخیر کے بعد 110فلسطینی قیدی رہا کر دیئے
  • اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملے جاری، جنین،تلکرم میں تباہی 21 فلسطینی شہید 60 سے زائد گرفتار
  • اسرائیلی وحشیانہ کارروائی میں 10 فلسطینی شہید، قیدیوں کے تبادلے کا تیسرا مرحلہ آج ہوگا
  • اسرائیلی فضائی کارروائی میں ترکیے کے 3 شہری شہید