Jasarat News:
2025-04-15@09:30:13 GMT

جامشورو،پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

جامشورو (نمائندہ جسارت) جامشورو میں یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر کی طرح ڈسٹر کٹ پریس کلب جامشورو کے صدر اور ڈسٹرکٹ پریس کلب حیدرآباد کے نائب صدر عرفان برفت ڈسٹرکٹ پریس کلب جامشورو کے علا وہ دیگر عہد یدار ا ن شاہد خٹک، حاکم علی چانڈیو، علی محمد مگسی، احمد علی اَبڑو، سہیل جویو، اسد منگریو، مرتضیٰ نوحانی، حیات میرانی اور دیگر کی قیادت میں پر یس کلب سے احتجاجی ریلی نکال کر شہر کا گشت کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور متنازعہ بِل 2025 نامنظور، کالے قانون واپس لو، ظلم کے خلاف جنگ جاری ہے اور جاری رہے گی، کے فلک شگاف نعرے بازی کرتے ہوئے پریس کلب پہنچے، جہاں مظاہرین نے پیکا ایکٹ کے خلاف مذمت کرتے ہوئے اسے صحافت کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ پریس کلب کے صدر عرفان برفت نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالے قانون کی مانند ہے جس کا مقصد صحافیوں کو آزادانہ رپورٹنگ سے روکنا اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں مشکلات پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو دباؤ میں لینے کے ہر حربے کو ناکام بنائیں گے، صحافیوں کا کہنا تھاکہ پاکستان میں آزادیِ صحافت پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور صحافیوں کے حقوق کا دفاع ہر صورت میں کیا جائے گا، آزادی اظہار پر حملہ بلکہ حقیقی جمہوریت پر حملہ ہے، صحافیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون پر نظرثانی کرتے ہوئے صحافیوں کو ان کے کام کرنے میں مکمل آزادی دی جائے تاکہ وہ بغیر کسی خوف یا دباؤ کے عوامی مفاد میں آزادانہ طور پر رپورٹنگ کر سکیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا موجودہ حکومت بھی آمریت کے راستے پر چل رہی ہے، ہم نے ماضی میں کسی کالے قانون کو قبول نہیں کیا اور نہ اَب کریں گے، ہم اِظہار رائے کی آزادی کا تحفظ کریں گے، حکومت کو کالے قانون کو فوراً واپس لینا چاہیے۔ صحافیوں کا کہنا تھا حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس جامشورو ڈویژن نے پیکا پیکا ایکٹ کے خلاف بھر پور احتجاج کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کے قانون کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف ملک بھر کے صحافی سڑکوں پر آئے ہیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا صحافیوں نے ڈکٹیٹر اَیوب کی آمریت سے لے کر ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں بھی آزادانہ صحافت کے لیے آواز بلند کرتے رہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ کے کالے قانون کرتے ہوئے پریس کلب کے خلاف

پڑھیں:

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ملزمان کیخلاف فرد جرم کی کارروائی پھر موخر

اسلام آباد:

بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے کیس میں ملزمان کے خلاف فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر موخر ہوگئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم عامر محمود کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزمان کی جانب سے وکیل سردار مصروف خان اور زاہد بشیر ڈار عدالت میں پیش ہوئے۔

فیصل جاوید خان کی جانب سے دائر حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کر لی گئی۔

جج نے ملزم عامر کیانی سے استفسار کیا کہ دو دفعہ آپ کے خلاف اشتہاری ہونے کی کارروائی شروع ہوتی ہے تو آپ آ جاتے ہیں، اس پر آپ کیا کہیں گے؟ آج میں آپ کو حوالات بھیجوں گا اس کے علاؤہ کوئی حل نہیں۔

عدالت نے عامر کیانی کی ایک لاکھ روپے مچلکے کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم عباسی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی جبکہ غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ اگلی سماعت پر ملزمان میں سے جو نہیں ہوگا اس کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔

فیصل جاوید خان، واثق قیوم و دیگر مقدمے میں نامزد ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماوں کے خلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ملزمان کیخلاف فرد جرم کی کارروائی پھر موخر
  • وقف ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں پر شکنجہ
  • نیا وقف قانون سیاسی ہتھیار ہے مسلمانوں کیلئے ہرگز موزوں نہیں ہے، مولانا محمود مدنی
  • بھارت کی وکلا تنظیم نے وقف ایکٹ کو متعصبانہ قانون قرار دے دیا
  • مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام حیدرآباد میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف 19 اپریل کو احتجاج کی کال
  • بے دخل بھکاریوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات چلانے کا فیصلہ
  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • سکردو، صیہونی مظالم کیخلاف تحریک بیداری کے زیر اہتمام ریلی
  • پشاور، جماعت اسلامی کیجانب سے اسرائیل کیخلاف بھرپور احتجاج
  • پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری، ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا