آسٹریلوی بیٹر اسٹیو اسمتھ کا ٹیسٹ میں نیا ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی:
آسٹریلوی بلے باز اسٹیو اسمتھ نے ٹیسٹ میں نیا اعزاز اپنے نام کرتے ہوئے اپنے سابق ہم وطن کھلاڑیوں رکی پونٹنگ، اسٹیو وا اور ایلن بارڈر کو پیچھے چھوڑ دیا۔
سری لنکا کے خلاف جاری پہلے ٹیسٹ میچ میں اسٹیو اسمتھ اپنے 10ہزار رنز مکمل کرکے چوتھے آسٹریلوی بلے باز بن گئے۔ اسمتھ نے بائیں ہاتھ کے اسپنر پرباتھ جے سوریا کی گیند پر ایک رن بنا کر یہ سنگل میل عبور کیا۔
اننگز کے اعتبار سے دیکھا جائے تو اسٹیو اسمتھ 205 اننگز میں 10ہزار رنز مکمل کرنے والے دنیا کے پانچویں بلے باز بن گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر یہ سنگل میل عبور کرنے والے دنیا کے 15ویں کھلاڑی ہیں۔
بارڈر گواسکر ٹرافی کے سڈنی ٹیسٹ میں اسٹیو اسمتھ 9999 رنز پر آؤٹ ہو کر یہ اعزاز اپنے نام نہیں کر پائے تھے۔
بھارت کے سچن ٹنڈولکر، ویسٹ انڈیز کے برائن لارا اور سری لنکا کے کمار سنگاکارا نے ٹیسٹ میں تیز ترین 10ہزار رنز 195 اننگز میں بنائے تھے جبکہ رکی پونٹنگ نے 196 اننگز میں سنگ میل عبور کیا تھا۔ پانچویں نمبر پر بھارت کے راہول ڈریورڈ ہیں جنہوں نے 206 اننگز میں یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے سابق کپتان یونس خان نے ٹیسٹ کی 213 اننگز میں 10ہزار99 رنز بنائے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹیو اسمتھ ٹیسٹ میں
پڑھیں:
ملتان ٹیسٹ میں پاکستان کا تیسرا سب سے کم ہدف
ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں120 رنز سے شکست ہوئی۔ پاکستان نے اس ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں546 بالوںپر بیس وکٹوں کے نقصان پر287رنز بنائے جو ایک ٹیسٹ میں اسکے تیسرے سب سے کم رنز ہیں۔ ان میں وہ ٹیسٹ شامل ہیں جس میں پاکستان کے کھلاڑی دونوں اننگز میں آئوٹ ہوئے۔ پاکستان نے پہلی اننگز میں47 اوور میں154 رنز بنائے تھے جبکہ دوسری اننگز میں اسکے سبھی کھلاڑی44 اوورمیں133 رنز ہی بناسکے تھے۔ ویسٹ انڈیز نے 644 بالوں پربیس وکٹوں کے نقصان پر407رنز بنائے تھے۔ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سب سے کم رنز پاکستان نے شارجہ میں آسڑیلیا کے خلاف اکتوبر 2002میں ہوئے ٹیسٹ میں بنائے تھے۔ اس ٹیسٹ میں پاکستان نے340 بالوں پر19 وکٹوں کے نقصا ن پر 112 رنز بنائے تھے۔پاکستان کی دوسری اننگز میں عبدالزاق زخمی ہونے کی وجہ سے بلے بازی نہیں کرسکے تھے۔ اس میچ میں آسڑیلیا نے ایک اننگز اور 198 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس نے اپنی واحد اننگز میں92.1 اوور میں310 رنز بنائے تھے۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے31.5 اوور میں59 رنز بنائے تھے جو تب اس کا ٹیسٹ کرکٹ میں یہ سب سے کم اسکور تھا۔ دوسری اننگز میں پاکستان کے سبھی کھلاڑی 24.5 اوور میں53 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے جو تب پاکستان کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم اسکور تھا ۔اب یہ پاکستان کا دوسرا سب سے کم اسکورہے کیونکہ جنوبی افریقا کے خلاف جوہانسبرگ میں فروری 2013 میں پاکستان کے سبھی کھلاڑی 29.1 اوور میں49 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے ۔ لاہورمیں ویسٹ انڈیز کے خلاف نومبر1986 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے19 کھلاڑیو ں 591 بالوں پر208 رنز بنائے تھے جو اس کا ایک ٹیسٹ میں دونوں اننگز میں دوسرا سب سے کم اسکور ہے۔اس ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے ایک اننگز اور 10 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس نے اپنی واحد اننگز میں90.5 اوور میں218 رنز بنائے تھے۔پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی تھی اور53.4 اوور میں131رنز بنائے تھے۔ دوسری اننگز میں پاکستان نے44.5 اوور میں 77 رنز بنائے تھے جو ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کا سب سے کم اسکور ہے۔ پاکستان کی اس اننگز میں قاسم عمر زخمی ہونے کی وجہ سے اپنی اننگز جاری نہیں رکھ سکے تھے۔ڈھاکا میں مارچ1959 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں830 بالو ں پر بیس وکٹوں کے نقصان پر 289 رنز بنائے تھے جو کسی ٹیسٹ کی دونوں اننگزمیں اس کا چوتھا سب سے کم اور جیت کیلئے بنایا گیا سب سے کم اسکور ہے۔ اس میچ میں پاکستان نے41 رنز سے کامیابی اپنے نام کی تھی۔ ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں75.3 اوور میں 145رنز بنائے تھے۔ ویسٹ انڈیز کے سبھی کھلاڑی36.3 اوور میں76 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے تھے جو تب اس کا پاکستان کے خلاف سب سے کم اسکور تھا۔اب یہ ویسٹ انڈیز کا پاکستان کیخلاف دوسرا سب سے کم اسکور ہے کیونکہ فیصل آباد میںاکتوبر 1986 میں ہوئے ٹیسٹ میں ویسٹ انٖڈیز کے سبھی کھلاڑی25.3 اوور میں53رنز بناکر آئوٹ ہوگئے تھے جو تب ویسٹ انڈیز کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم اسکور تھا اب یہ اس کا تیسرا سب سے کم اسکور ہے۔ پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں 62.5 اوور میں144 رنز بناکر ویسٹ انڈیز کو میچ جیتنے کیلئے214 رنز کاہدف دیا تھا اسکے سبھی کھلاڑی دوسری اننگز میں60.5 اوور میں 172 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے اور پاکستان کو41 رن سے جیت حاصل ہوگئی تھی۔