گلگت بلتستان کے اسپتالوں کی صفائی کے لیے ویسٹ منیجمنٹ سے معاہدہ طے پاگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
گلگت بلتستان کے بڑے ہسپتالوں کی صفائی کے حوالے سے محکمہ صحت گلگت بلتستان اور ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا گیا ہے۔
اس معاہدے کے تحت گلگت بلتستان کے بڑے اسپتالوں میں صفائی اور ویسٹ مینجمنٹ کی تمام ذمہ داریاں ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ ان ہسپتالوں میں پی ایچ کیو گلگت، شہید سیف الرحمان ہسپتال گلگت، آر ایچ کیو ہسپتال سکردو، کارڈیئک ہسپتال گلگت اور آر ایچ کیو ہسپتال چلاس شامل ہیں۔
ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی اس معاہدے کے بعد گلگت بلتستان کے اسپتالوں میں محکمہ صحت کے تعاون سے صفائی کے حوالے سے خدمات فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے:گلگت بلتستان: کوہ پیماؤں نے پہاڑوں پر ٹنوں کے حساب سے کچرا چھوڑ دیا
ویسٹ مینجمنٹ کے انچارج ذوہیب ایوب کے مطابق، گلگت شہر میں روزانہ تقریباً 60 سے 70 ٹن کچرا جمع کیا جاتا ہے اور سٹی ایریا میں روزانہ صفائی کی جاتی ہے، جبکہ دیگر علاقوں میں یہ صفائی ہفتے میں ایک یا دو بار کی جاتی ہے۔ گلگت بلتستان میں اس وقت ویسٹ مینجمنٹ کے پاس 216 گاڑیاں ہیں، جن میں ڈمپر، ٹریکٹرز، بڑی اور چھوٹی گاڑیاں شامل ہیں، اور مجموعی طور پر 503 افراد پر مشتمل عملہ اس کام میں مصروف ہے۔
ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی گلگت، اسکردو، چلاس، ہنزہ، گاہکوچ، استور، نگر، دنیور، جگلوٹ، اور سوست میں اپنے خدمات فراہم کر رہی ہے۔ ان علاقوں میں گلگت شہر میں 46 گاڑیاں، اسکردو میں 37، چلاس میں 13، ہنزہ میں 11، گاہکوچ میں 9، استور میں 8، نگر میں 5، دنیور میں 11، جگلوٹ میں 5 اور سوست میں 3 گاڑیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:سائنسدانوں کو ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کا طریقہ مل گیا
اس کے علاوہ، روزانہ کی بنیاد پر مختلف علاقوں سے کچرا اٹھایا جاتا ہے، گلگت سے 87 ٹن، اسکردو سے 62 ٹن، چلاس سے 24 ٹن، ہنزہ سے 15 ٹن، گاہکوچ سے 14 ٹن، استور سے 8 ٹن، نگر سے 7 ٹن، دنیور سے 36 ٹن، جگلوٹ سے 4 ٹن، اور سوست سے 2 ٹن کچرا روزانہ اٹھایا جاتا ہے۔
ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی نے گلگت شہر میں کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے 80 کنال اراضی خریدی ہے، جہاں کچرے کو دفن کیا جاتا ہے تاکہ فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔ پہلے کچرا جلایا جاتا تھا جس سے فضائی آلودگی پیدا ہوتی تھی، لیکن اب کچرے کو لینڈ فِل سسٹم کے تحت زمین میں دفن کیا جا رہا ہے۔
ویسٹ مینجمنٹ کے انچارج کا کہنا ہےکہ صفائی کے عمل میں عوام کا تعاون ضروری ہے۔ کچھ علاقوں کے لوگ صفائی میں تعاون کرتے ہیں، لیکن بعض اوقات لوگ اپنے علاقے کی صفائی کے بعد کچرا باہر پھینک دیتے ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے علاقے کی صفائی کے بعد کچرا مناسب طریقے سے ایک بیگ یا شاپر میں ڈال کر متعین کردہ جگہ پر رکھیں تاکہ صفائی کا عملہ اسے ٹھکانے لگائے۔ ان کا کہنا ہے کہ صفائی ہمارا دینی و سماجی فرض ہے اور ہر فرد کو اپنے محلے کی صفائی کی اہمیت کا شعور ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
gilgit hospitals waste managment اسپتال گلگت ویسٹ منیجمنٹ گلگت بلتستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپتال گلگت ویسٹ منیجمنٹ گلگت بلتستان ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی گلگت بلتستان کے کی صفائی کے جاتا ہے
پڑھیں:
گلگت بلتستان کے وکلاء نے 16 اپریل سے عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
وکلاء رہنمائوں نے کہا کہ لینڈ ریفامز ایکٹ سمیت لائرز پروٹیکشن ایکٹ و سپریم اپیلیٹ کورٹ جی بی میں ججز کی خالی اسامیوں کو پر کر کے عدالت عظمی کا کورم پورا کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وکلاء نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں 16 اپریل سے تمام عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ وکلاء رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت کو ڈیڈ لائن دے رہے ہیں کہ 16 اپریل کے بعد چیف سیکریٹری آفس سمیت تمام سرکاری آفسز کی تالہ بندی کی جائے گی اور تمام عدالتیں بند ہونگی۔ اپنے مطالبات دھراتے ہوئے وکلاء رہنمائوں نے کہا کہ لینڈ ریفامز ایکٹ سمیت لائرز پروٹیکشن ایکٹ و سپریم اپیلیٹ کورٹ جی بی میں ججز کی خالی اسامیوں کو پر کر کے عدالت عظمی کا کورم پورا کیا جائے۔ مقررین نے کہا کہ 6 ماہ سے وکلاء سراپا احتجاج ہیں اور گلگت بلتستان کے وکلاء تمام متعلقہ فورمز پر بات کر چکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے، ہمارے مطالبات ناجائز نہیں ہیں بلکہ قانون کے مطابق ہیں۔