گھروں کی تعمیرکے لئے بینکوں سے جاری قرضوں میں 4 فیصد کمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر ) گھروں کی تعمیر و خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضوں کے اجرا میں دسمبر کے دوران سالانہ بنیادوں پر 4 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق دسمبر 2024 میں گھروں کی تعمیر و خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے فراہم کر دہ قرضہ جات کا حجم 200 ارب روپے ریکارڈکیا گیا جو دسمبر 2023 کے مقابلہ میں 4 فیصد زیاد ہ ہے۔دسمبر 2023 میں گھروں کی تعمیر و خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 208 ارب روپے ریکارڈکیاگیا تھا۔ نومبر کے مقابلہ میں دسمبر میں گھروں کی تعمیر و خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات میں ماہانہ بنیادوں پر 0.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گھروں کی تعمیر و خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے
پڑھیں:
’ 50 کلو سے کم وزن والے اڑ سکتے ہیں‘، چین میں تیز ہواؤں کا الرٹ، عوام سے گھروں میں رہنےکی اپیل
چین میں تیز ہواؤں کے پیش نذر لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی گئی ہے جب کہ متنبہ کیا گیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ہوا میں اڑا سکتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا کہ شمالی چین میں ہفتے اور اتوار کے روز ایسی شدید ہوائیں چل سکتی ہیں جو انسان تک کو اپنے ساتھ اڑا لے جا سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین میں حکام نے لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی ہے جبکہ کچھ سرکاری ذرائع ابلاغ نے متنبہ کیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ’ہوا میں اڑ سکتے ہیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ منگولیا سے جنوب مشرق کی طرف بڑھنے والے سرد بھنور کی وجہ سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں بیجنگ، تیانجن اور ہیبی کے علاقے کے دیگر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیں گی۔
ایک دہائی میں پہلی بار بیجنگ نے آندھی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے جو کہ چار درجہ موسمی انتباہی سسٹم میں دوسرا سب سے خطرناک درجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق خدشہ ہے کہ اس بار یہ ہوائیں علاقے میں برسوں میں دیکھی جانے والی کسی بھی چیز سے زیادہ تیز ہوں گی، حکام نے بتایا کہ ہفتے کو جب تیز ہوائیں آئیں گی تو بیجنگ میں 24 گھنٹوں کے اندر درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہے۔
بیجنگ کی موسمیاتی سروس نے کہا کہ ’یہ انتہائی تیز ہوائیں ہیں، طویل عرصے تک چلتی ہیں اور وسیع علاقے کو متاثر کرتی ہیں اور یہ انتہائی تباہ کن ہیں۔‘