اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ہدایت پر اسپیکرز فورم نے اسپیکر قانون ساز اسمبلی آزاد جموں اینڈ کشمیر چوہدری لطیف اکبر پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لے لیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ہدایت پر چیف سیکرٹری اور آئی جی آزاد جموں کشمیر کو خطوط ارسال کردیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ، 2 کارکنان زخمی

خطوط میں اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینٹ، چاروں صوبائی اسمبلیوں اور گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکرز کی جانب سے چوہدری لطیف اکبر پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی پر قاتلانہ حملہ جمہوری اقدار کے منافی ہے اور قابل مذمت ہے۔

خطوط میں چیف سیکریٹری اور آئی جی آزاد کشمیر کو واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔

خطوط میں ہدایت کی گئی ہے کہ واقعہ پر شفاف تحقیقات کرکے 3 روز کے اندر مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔

خطوط میں چیف سیکریٹری اور آئی جی آزاد کشمیر کو واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کرکے قانون کے مطابق قرار واقعی سزاز دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں آزاد کشمیر کے قائم مقام صدر نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا ذمہ دار عمران خان حکومت کو کیوں قرار دیا؟

واضح رہے کہ گزشتہ روز چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر اپنے حلقہ انتخاب میں مخالف سیاسی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی اسپیکرز فورم حملے کا نوٹس لطیف اکبر مذمت وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپیکر ا زاد کشمیر اسمبلی اسپیکرز فورم حملے کا نوٹس لطیف اکبر وی نیوز لطیف اکبر

پڑھیں:

بھارت امن کاخواہاں نہیںچودھری لطیف اکبر

مظفرآباد(صباح نیوز) اسپیکر آزادجمو ں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ جہادسے انکار ممکن نہیں، ہم نے امن کو ہر ممکن موقع دینے کی کوشش کی ہے۔ بھارت کا رویہ یہ ثابت کررہاہے کہ بھارت امن کا خواہاں نہیں ہے۔ اگر ہم دشمن کو طاقت کا جواب طاقت سے نہیں دیں گے تو دشمن بات چیت کے لیے آمادہ نہیں ہوگا۔ مسلح افواج پاکستان کی دفاع وطن کے لیے لازوال قربانیاں ہیں۔ مسلح افواج
پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بات کی ہے۔ گزارش ہے کہ 5 فروری، یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر صدرپاکستان اور وزیر اعظم پاکستان آزادکشمیر تشریف لائیں اور تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے لائحہ عمل دیں۔ ہمیں حقیقی معنوں میں آزادکشمیر کو مقبوضہ جموں وکشمیر کا بیس کیمپ بنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نیجموں کشمیر لبریشن سیل اور مہاجرین جموں وکشمیر 1989 کے زیر اہتمام دارالحکومت مظفرا ٓباد میں26 جنوری بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کے موقع پر یوم سیاہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سپیکر آزادجمو ں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ یقین دلاتاہوں ہم تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کوئی کوتاہی نہیں برتیں گے۔ آزادکشمیر کا بچہ بچہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ ایل و سی پر باڑ افسوسناک ہے۔ نوجوانوں کا رول ناگزیر ہے۔ نوجوان آگے بڑھیں اور تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔ قانون ساز اسمبلی اب قراردادوں سے آگے جاکر اپنا بھرپور اور موثر کردار ادا کرے گی۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حریت قیادت کو بھارت نے غیر قانونی طور پر پابند سلاسل رکھا ہوا ہے۔ یہ بدترین جبر ختم ہونا چاہیے۔ بھارت کی انسانی حقوق کی پامالیوں پر سخت باز پرس ہونی چاہیے۔ بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام اور اس کے یکے بعد دیگر ے قائم ہونے والی مقبوضہ کشمیر میں ماورائے قانون اسمبلی کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ واضح ہو گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے مودی کے ہندوتوا نواز ایجنڈے کو مسترد کردیا ہے۔ کشمیر یوں کا وکیل پاکستان ہے، پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی بین الاقوامی فورمز پر زبردست وکالت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی لطیف اکبر پر حملے میں ملوث ایک ملزم گرفتار
  • آزاد کشمیر: اسپیکر لطیف اکبر پر حملے کے ملزمان کی عدم گرفتاری، پیپلزپارٹی نے ڈیڈلائن دیدی
  • بھارت امن کاخواہاں نہیںچودھری لطیف اکبر
  • اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے قافلت پر فائرنگ
  • بلاول زرداری کی اسمبلی آزاد کشمیر پر فائرنگ کی مذمت
  • مظفر آباد میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے قافلے پر حملہ
  • اسپیکرآزادکشمیراسمبلی کے قافلے پرشرپسندوں کا حملہ، دو افراد زخمی
  • آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے قافلے پر فائرنگ
  • اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ، 2 کارکنان زخمی