پاکستان نے پیٹرول موٹر سائیکلوں کو الیکٹرک بنانے کے لیے سوئیڈن سے مدد طلب کر لی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے بجلی اویس احمد خان لغاری نے سوئیڈن کے گرین فنڈ سے پاکستان کی چھوٹی گاڑیوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے کے لیے تکنیکی اورمالی مدد طلب کی ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ تجویز پاکستان میں سوئیڈن کی سفیر الیگزینڈرا برگ وون لنڈے سے ملاقات میں پیش کی، تاکہ پاکستان کے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں ریکارڈ کمی کے حالیہ اقدام کی حمایت کی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ای۔سوائل یعنی الیکٹرونک مٹی کی دریافت کیا گل کھلائے گی؟
موجودہ فوسل فیول گاڑیوں خصوصاً موٹرسائیکلوں کو تبدیل کرنے کی تجویز کی وضاحت کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 30 ملین سے زائد موٹر سائیکلیں اس آمدنی والے گروپ کے پاس ہیں، جو قرضوں کی ادائیگی میں بہت بہترہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سوئیڈش اور یورپی یونین گرین فنڈ اس مقصد کے لیے پاکستانی بینکوں کے ذریعے بلاسود قرضے فراہم کرنے پرغورکرسکتے ہیں جن کا نظام بہت مضبوط ہے۔
مزید پڑھیں: عالمی بینک نے بلوچستان کی قابل تجدید توانائی کے استعمال کا مشورہ کیوں دیا؟
توانائی کے موجودہ مرکب اور قابل تجدید توانائی کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے اویس لغاری نے بتایا کہ گزشتہ سال یہ پاکستان میں بجلی کی مجموعی پیداوار کا 55 فیصد رہا۔
وفاقی وزیر برائے بجلی کے مطابق حکومت قابل تجدید توانائی کے فروغ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس سلسلے میں پاور ڈویژن احتیاط سے پالیسیاں مرتب کررہا ہے، تاکہ صارفین کو سستی اور پائیدار بجلی فراہم کی جاسکے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور امریکا گرین اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں نئے کاروباری مواقع کو فروغ دینے پر متفق
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنے انڈیکیٹیو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ کم سے کم لاگت کی بنیاد پر قومی گرڈ میں توانائی کے انضمام کو یقینی بنایا جا سکے اور زیادہ سے زیادہ اقتصادی اثرات کے لیے ملک کے توانائی کے وسائل کو بہتر بنایا جاسکے۔
سوئیڈش سفیر الیگزینڈرا برگ وون لنڈے کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال پاکستان اور سوئیڈن کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال کی تکمیل دونوں ملکوں کے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: سائنسدان کنکریٹ سے سستی ترین توانائی حاصل کرنے میں کامیاب، اب گھر میں خود بجلی پیدا کر سکتے ہیں
سفیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان میں فعال سوئیڈش کمپنیاں قابل اعتماد گرین انرجی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خواہشمند ہیں اوراس ضمن میں پاکستان کو سوئیڈش مہارت اور تکنیکی تعاون فراہم کرنے پررضامندی کا اظہار کیا۔
الیگزینڈرا برگ وون لنڈے نے مزید بتایا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر یورپی یونین کے لیے بنیادی برآمد کنندگان میں سے ایک ہے، جسے قابل تجدید اورپائیدارتوانائی کے حوالے سے عالمی سطح پر مسابقتی بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پیرس سے 5 گنا اور دنیا کے سب سے بڑے قابل تجدید توانائی منصوبے کی تعمیر
انہوں نے قابل تجدید توانائی میں سوئیڈن کی برتری کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سوئیڈن کی 70 فیصد توانائی قابل تجدید وسائل سے پیدا ہوتی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح اقتصادی ترقی اور گرین انرجی بغیر کسی رکاوٹ کے ممکن ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اویس لغاری بجلی توانائی سفیر سوئیڈش سوئیڈن قابل تجدید قابل تجدید توانائی گرین انرجی وفاقی وزیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اویس لغاری بجلی توانائی سفیر سوئیڈش سوئیڈن قابل تجدید توانائی وفاقی وزیر قابل تجدید توانائی پاکستان میں وفاقی وزیر مزید پڑھیں توانائی کے کہ پاکستان کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کا معاشی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
ڈیووس ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جنوری 2025ء ) پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ممالک کے معاشی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق ڈیووس فورم کے موقع پر پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سعودی ہم منصب محمد بن عبداللہ الجدان سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے معاشی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا، اس موقع پر محمد اورنگزیب نے سعودی وزیر خزانہ کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بہتر ماحول پیدا کرنے کے لیے جاری سٹرکچرل اصلاحات، مالیاتی نظم و ضبط، قوائد و ضوابط پر مؤثر عمل درآمد کے حوالے سے آگاہ کیا، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ خوشحالی کے لیے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی اور مالیاتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ وزیرِ خزانہ نے سعودی نیشنل بینک کے چیئرمین سعید بن محمد الغامدی سے بھی ڈیووس میں ملاقات کی، جس میں محمد اورنگزیب نے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ سیکٹر میں شراکت داری سے متعلق موضوع پر چیئرمین سعید بن محمد الغامدی سے بات چیت کی، دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ممکنہ مالی تعاون بالخصوص بینکنگ کے شعبے میں شراکت داری کو مضبوط کرنے پر غور کیا، جب کہ ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے دوران سعودی ایکسپورٹ امپورٹ بینک اور پاکستان کے بینک الفلاح کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے، جس سے تجارتی و معاشی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب قریبی علاقائی شراکت دار ہونے کے ساتھ اقتصادی معاملات میں بھی اتحادی ہیں، گزشتہ برس اکتوبر میں دونوں ممالک کے درمیان 2 اعشاریہ 8 ارب ڈالر کے 34 معاہدوں پر دستخط ہوئے جب کہ 27 لاکھ سے زائد پاکستانی شہری روزگار کے سلسلے میں سعودی عرب میں مقیم ہیں اور پاکستان کو سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے ہی بھیجی جاتی ہیں۔