واشنگٹن:

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی تاریخ میں ہونے والے 3 اہم قتل کی تحقیقاتی رپورٹس منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق حکم نامے میں ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس اور اٹارنی جنرل کو سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کی ان فائلوں کو منظر عام پر لانے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔

جبکہ دیگر 2 قتل کی تحقیقاتی رپورٹس کو 45 دن میں منظر عام پر لانے کا حکم دیا ہے۔

 اس کے حکمنامے کے تحت سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی، سینیٹر رابرٹ ایف کینیڈی اور شہری حقوق کی اہم سیاہ فام شخصیت مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹس عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔

ٹرمپ نے حکم نامے پر دستخط کرنے کے بعد اوول آفس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بہت سے لوگ طویل عرصے سے بلکہ دہائیوں سے اس کا انتظار کر رہے ہیں لیکن اب سب کچھ ظاہر ہو جائے گا۔

یاد رہے جے کے ایف کو 1963 میں قتل کیا گیا تھا۔ ان کے بھائی آر ایف کے کو 1968 میں صدارتی انتخاب لڑتے ہوئے قتل کر دیا گیا تھا جبکہ صرف دو ماہ بعد امریکہ کے سب سے مشہور شہری حقوق کے سیاہ فام رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کو میمفس، ٹینیسی میں قتل کر دیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منظر عام پر لانے قتل کی

پڑھیں:

بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کا عزم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جنوری 2025ء) ڈھاکہ کی عبوری حکومت نے منگل کے روز کہا کہ وہ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی اور ضرورت پڑنے پر بین الاقوامی مداخلت کی بھی کوشش کی جائے گی۔

بنگلہ دیش کے معروف میڈیا ادارے ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق عبوری حکومت میں قانونی معاملات کے مشیر آصف نظرول نے ڈھاکہ میں سکریٹریٹ کے اندر صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ اگر نئی دہلی حسینہ کو واپس کرنے سے انکار کرتا ہے، تو یہ بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔

جلاوطن شیخ حسینہ کے دوسری مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری

77 سالہ شیخ حسینہ گزشتہ سال پانچ اگست سے بھارت میں مقیم ہیں، جب وہ طالب علموں کی زیر قیادت ایک زبردست احتجاج کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہو کر نئی دہلی پہنچی تھیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں سینکڑوں مظاہرین ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

بنگلہ دیشی جوہری پاور پلانٹ: شیخ حسینہ خاندان کا کرپشن سے انکار

انہیں واقعات کے حوالے سے بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹرائیبونل (آئی سی ٹی) نے شیخ حسینہ اور ان کی جماعت عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے کئی سابق وزراء، مشیروں اور فوجی اور سول حکام کے خلاف "انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی" کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔

بنگلہ دیش: بھارت سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ

حوالگی کے تعلق سے ڈھاکہ نے کیا کہا؟

چند ماہ قبل ہی ڈھاکہ نے نئی دہلی کو ایک سفارتی نوٹ بھیجا تھا، جس میں حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت نے اس کی تصدیق بھی کی تھی، تاہم اس نے اس پر کوئی مزید تبصرہ نہیں کیا۔

آصف نظرول نے کہا کہ "ہم نے حوالگی کے لیے ایک خط لکھا ہے۔

اگر بھارت شیخ حسینہ کو ڈھاکہ کے حوالے نہیں کرتا ہے، تو یہ بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہو گی۔"

انہوں نے کہا کہ اگر انہیں حوالے نہیں کیا گیا، تو وزارت خارجہ اس معاملے کو عالمی برادری سے مل کر حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔ مشیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ وزارت خارجہ بھی اپنی سطح پر کوششیں کر رہی ہے اور ریڈ الرٹ پہلے ہی جاری کر دیا گیا ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے پرعزم

انہوں نے کہا، "ہم اپنی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت شیخ حسینہ کو واپس لانے کی تمام کوششیں جاری رکھے گی۔ اگر ضرورت پڑی تو بین الاقوامی تعاون حاصل کیا جائے گا۔"

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی دفعات کے تحت یہ بھی درج ہے کہ اگر جرم "سیاسی کردار" میں سے ایک ہے تو حوالگی سے انکار بھی کیا جا سکتا ہے۔

بنگلہ دیش کے ساتھ کشیدگی: بھارتی خارجہ سیکرٹری ڈھاکہ جائیں گے

حسینہ کے ویزے میں توسیع

بنگلہ دیش کی جانب سے حوالگی کے مطالبے کے درمیان ہی بھارت نے شیخ حسینہ کے ویزا میں توسیع کر دی ہے، تاہم نئی دہلی نے ابھی تک حسینہ کو سیاسی پناہ دیے جانے کا اعلان نہیں کیا ہے۔

بھارت نے جنوری کے دوسرے ہفتے میں شیخ حسینہ کے ویزے میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا، تاکہ نئی دہلی میں "ان کے قیام کو آسان بنایا جا سکے۔

" حیرت کی بات یہ ہے کہ ڈھاکہ کی عبوری انتظامیہ نے شیخ حسینہ کے پاسپورٹ کی منسوخ کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم نئی دہلی نے اس کے باوجود ان کے ویزے میں توسیع کی ہے۔

شیخ حسینہ فی الوقت دہلی کے ایک محفوظ سرکاری مکان میں سخت سکیورٹی میں رہ رہی ہیں۔

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتی کشیدگی

شیخ حسینہ کی معزولی اور محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی بھارت اور بنگلہ دیش کے تعلقات بھی کشیدہ ہیں۔

بھارت اس ملک میں اقلیتوں بالخصوص ہندوؤں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں، شیخ حسینہ نے یونس کی زیر قیادت عبوری حکومت پر "نسل کشی" کا ارتکاب کرنے اور اقلیتوں بالخصوص ہندوؤں کے تحفظ میں ناکام ہونے کا الزام بھی لگایا ہے۔

ڈھاکہ نئی دہلی کے ان تمام الزامات کو یہ کہہ کر مسترد کرتا رہا ہے کہ اس حوالے سے مبالغہ آرائی سے کام لیا جا رہا ہے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ٹرمپ کا امریکی تاریخ کے 3 اہم قتل کی رپورٹس منظر عام پر لانے کا حکم
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے جان ایف کینیڈی قتل سے متعلق تمام خفیہ دستاویزات جاری کرنے کا حکم دیدیا
  • فیڈرل جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر خلاف آئین قرار دیکر عارضی طور پر روک دیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط
  • امریکی سیاست اور مذہبی ٹچ
  • ٹرمپ کی خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی منظر نامہ
  • بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کا عزم
  • ایٹم توڑنے کے دعو ے پراہل نیوزی لینڈ ٹرمپ سے خفا
  • ثانیہ مرزا کے اماراتی بزنس ٹائیکون سے قریبی تعلق کی خبریں، یہ شخصیت کون ہے؟