پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض حسین نے کہا ہے کہ چاہے جتنا مرضی ظلم کرلو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔ میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا، آج بھی یہی فیصلہ ہے۔

پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض حسین نے جو ایک عرصہ سے دوبئی میں مقیم ہیں، گزشتہ روز پاکستان کے قومی احتساب بیورو کی طرف سے جاری کردہ ایک انتباہ کا جواب سماجی رابطے کی سائٹ’ ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں دیا ہے، جس میں ان  کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں ہے۔ قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا  اور عالمی سطح کی پہلی ہاؤسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا۔ مجھے اللہ نے استقامت دی۔ میں نے اپنے ممبرز سے کیے ہوئے وعدے وفا کیے۔ انگنت رکاوٹوں، سرکاری بلیک میلنگ نے بعض اوقات وعدوں کی تکمیل میں تعطل پیدا کیا، لیکن میرے رب نے ہمیشہ مجھے سرخرو کیا۔ میں نے سالوں کی بلیک میلنگ، جعلی مقدمے اور افسران کے لالچ کو عبور کیا، مگر ایک گواہی کی ضد کی وجہ سے بیرون ملک منتقل ہونا پڑا۔

میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا آج بھی یہ فیصلہ ہے چاہے جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا!
پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں، قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا اور عالمی سطح کی پہلی ہاوسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا،…

— Malik Riaz Hussain (@MalikRiaz_) January 22, 2025

ملک ریاض نے کہا کہ مدتوں سے لوگوں کی خواہش تھی کہ پاکستانی برانڈ کو ورلڈ کلاس برانڈ بنایا جائے۔ اللہ تعالی نے مجھے اس کا سبب بھی بنایا اور دبئی میں BT Properties کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ   دبئی کی ترقی کا راز ہز ہائی نس شیخ محمد بن راشد المکتوم کا وژن ہے اور یہاں نیب جیسے ادارے کا نہ ہونا ہے۔

نیب کی آج کی بے سروپا پریس ریلیز دراصل بلیک میلنگ کا ایک نیا مطالبہ ہے۔ میں ضبط کررہا ہوں لیکن دل میں ایک طوفان لیے بیٹھا ہوں۔ اگر یہ بند ٹوٹ گیا تو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جائے گا۔ یہ مت بھولنا کہ پچھلے 25، 30 سالوں کے سب راز ثبوتوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔

ملک ریاض کا کہنا ہے کہ اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن پاکستان  کامیاب ترین پراجیکٹ بنا اور اب اللہ کے کرم سے بی ٹی پراپرٹیز دبئی بھی خوب کامیاب ہو گا۔

ماشااللہ اب تک درجنوں ملکوں سے سرمایہ کار دبئی میں آنے والے BT Properties کے منصوبوں میں مثالی دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ پاکستانیوں کو فخر ہونا چاہیے کہ کہ ان کی کمپنی کو دنیا کے سب سے شفاف، سب سے ایماندار نظام نے عالمی سطح کے مقابلے کے لیے ایک عالیشان منصوبے کے لیے چنا ہے۔اس عزم کے ساتھ کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے لیے تھا اور ہمیشہ رہے گا، اپنے پاکستانی بھائیوں بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم نے پاکستان سمیت دنیا کے ہر ملک کے قانون کی پاسداری کی ہے اور ہمشہ کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نہ تو کسی کے خلاف استعمال ہوگا اور نہ ہی  کسی سے بلیک میل ہوگا۔ انشااللہ دبئی پراجیکٹ کامیاب بھی ہوگا اور دبئی سمیت پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بنے گا۔

یہ بھی پڑھیےملک ریاض کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، نیب کا انتباہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، کیونکہ ان کے خلاف فراڈ اور دھوکہ دہی کے کئی مقدمات زیرتفتیش ہیں۔

نیب کے ترجمان نے کہاکہ نیب عوام الناس کو دھوکہ دہی اور جعلسازی کے ذریعے لوگوں سے ناجائز ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر دن رات پیسے بٹوڑنے والے عناصر کے متعلق آگاہ کرتا رہا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ نیب کے پاس اس وقت بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں۔

ترجمان کے مطابق نیب کے پاس اس بات کے مضبوط شواہد موجود ہیں کہ ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر کراچی، تخت پڑی، راولپنڈی اور نیو مری میں سرکاری بلکہ نجی اراضی پر بغیر این او سی قبضہ کیا۔ ملک ریاض نے بغیر اجازت نامے کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کرتے ہوئے لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر پشاور اور جام شورو میں بھی زمینوں پر ناجائز قبضے کرکے اور بغیر این او سی کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کیں۔ ملک ریاض اب بھی لوگوں سے دھوکہ دہی کے ذریعے بھاری رقوم وصول کررہا ہے۔

ترجمان نیب نے کہا کہ ملک ریاض اس وقت این سی اے کے مقدمے میں ایک عدالتی مفرور ہے جو کہ عدالت اور نیب دونوں کو مطلوب ہے، نیب بحریہ ٹاؤن کے پاکستان کے اندر بے شمار اثاثے پہلے ہی ضبط کر چکا ہے، جبکہ مزید اثاثہ جات کو ضبط کرنے کے لیے بلا توقف قانونی کارروائی کرنے جارہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ملک ریاض اس وقت عدالتی مفرور کی حیثیت سے دبئی میں مقیم ہے، بحریہ ٹاؤن کے مالک نے حال ہی میں وہاں پر بھی لگژری اپارٹمنٹ کی تعمیرات کے حوالے سے ایک نیا پراجیکٹ شروع کیا ہے۔

ترجمان نیب نے کہا کہ عوام الناس کو اس حوالے سے تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ مذکورہ پراجیکٹ کے اندر کسی قسم کی سرمایہ کاری سے اپنے آپ کو دور رکھیں، اگر عوام ایسا کریں گے تو ان کا یہ فعل منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگا۔

ترجمان نے کہا کہ پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان بھی فوری طور پر اس اہم معاملے پر دبئی کی حکومت سے رابطہ کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرےگی، تاکہ معصوم لوگوں کو اس کے دھوکے اور غیر قانونی فعل سے محفوظ رکھا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

دوبئی ملک ریاض نیب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ملک ریاض ترجمان نے کہا بحریہ ٹاؤن کے انہوں نے کہا سرمایہ کاری پاکستان میں کہ ملک ریاض دھوکہ دہی نے کہا کہ نے کہاکہ اللہ کے بھی یہ کے لیے

پڑھیں:

عمران خان نے واضح کیا جتنے مرضی ایسے ججز لاکر بٹھا دیں، ڈیل نہیں کروں گا، علیمہ خان

راولپنڈی(نیوز ڈیسک)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں سزا اس لیے سنائی گی کہ ڈیل کرلیں تاہم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ وہ کوئی ڈیل نہیں کریں گے بلکہ مقدمات کا سامنا کریں گے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے کی وجہ سے ساری دنیا میں ہمارا مذاق بن گیا، سب کو سمجھ آگئی کہ سیاسی انتقام میں ہماری عدلیہ کس طرح استعمال ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناصر جاوید رانا پر سپریم کورٹ نے بھی اعتراض اٹھایا اٹھائے تھے، اسی قسم کے ججز آپ ہائی کورٹ میں بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو چوری، ڈاکا، مینڈیٹ چوری کو تحفظ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے کہہ دیا کہ القادر یونیورسٹی کو حکومت کی تحویل میں لے لیں جہاں سیرت النبیﷺ پڑھائی جاتی تھی، اب مریم نواز اس ادارے کو چلا کر تھوڑا ثواب کمائیں گی، کیا پتا تھا آپ کا خواب مریم نواز اب اپنا رہی ہیں،کوئی بات نہیں ان کو ابھی تھوڑا ثواب کما لینے دیں۔

علیمہ خان کے مطابق پانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مجھے یہ سزا اس لیے سنائی گئی کہ میں کوئی ڈیل کر لوں، تاہم میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا بلکہ مقدمات کا سامنا کروں گا، جتنی دیر مرضی جیل رکھنا ہے،جتنے مرضی ایسے ججز لا کر بٹھا دیں میں ڈیل نہیں کروں گا۔

ایک سوال کے جواب میں علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت سے ہونے والے مذاکرات کا اس فیصلے سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذاکراتی کمیٹی کو دو مطالبات کے لیے بات کرنے کا کہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو سہولت کاری پر 7 سال کی سزا سنائی گئی یہ بھی تو بتائیں یہ کونسی سہولت کاری ہے یہ نہیں سمجھایا۔

علیمہ خان نے کہا کہ عمران چاہتے ہیں کہ یہ کیس ہائیکورٹ میں چلے، اب یہ کیس ہائیکورٹ جائے گا، یہ کیس زرداری کی ملک ریاض کی سہولت کاری پر شروع ہوا اور سپریم کورٹ سے ان کو جرمانہ ہوا، کیس لندن پہنچا جہاں ملک ریاض نے حسن نواز کی اپارٹمنٹ دگنی قیمت پر خریدی۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس میں زرداری اور نواز شریف کو کوئی سزا نہیں ہوئی لیکن بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو سزا دے دی گئی، بہتر یہ ہو گا کہ جن کے کیسسز ہیں وہ کورٹ میں آکر صفائی دیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں جاکر یہ سارا کیس مزید کھلے اور یہ سارے نام آپ پھر سے سنیں گے۔
مزیدپڑھیں:لاہور کنسرٹ میں ناقص انتظامات پر بوہیمیا منتظمین پر برہم

متعلقہ مضامین

  • حکومت ملک ریاض کی حوالگی کیلئے متحدہ عرب امارات سے رابطے میں ہے، نیب
  • نیب کی پریس ریلیز پر ملک ریاض حسین کا ردعمل ، کسی صورت بلیک میل ہونگا اور نا ہی گواہی دونگا، تمام راز ثبوتوں کیساتھ سینے میں ہیں ، تحمل کر رہا ہوں ،، ملک ریاض ، مزید تفصیلات سب نیوز پر
  • حکومت ملک ریاض کی حوالگی کیلیے امارات سے رابطے میں ہے‘ نیب
  • ملک ریاض کی حوالگی کے لیے یواے ای سے رابطہ
  • حکومت کا ملک ریاض کی حوالگی کیلئے متحدہ عرب امارات سے رابطہ
  • ملک ریاض کے کسی پراجیکٹ میں بھی سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، نیب کا انتباہ
  • نیب کا بڑا فیصلہ ،مفرور ملک ریاض کے مزید اثاثے ضبط کرنے کی تیاریاں مکمل، دبئی حکومت سے رابطے کا فیصلہ ، دبئی پراجیکٹ میں انوسٹمنٹ کرنیوالوں کو منی لانڈرنگ کے کیسز کا سامنا کرنا پڑیگا ، تفصیلات سب نیوزپر
  • کرپشن مافیا،سزاوجزا
  • عمران خان نے واضح کیا جتنے مرضی ایسے ججز لاکر بٹھا دیں، ڈیل نہیں کروں گا، علیمہ خان