ڈیرہ غازی خان ( بیورو رپورٹ) بزرگ خاتون بیگم عفیفہ ممدوٹ لاہور میں انتقال کر گئیں۔ لغاری فیملی کی بزرگ شخصیت بیگم عفیفہ ممدوٹ ایک باوقار اور معزز خاتون تھیں جو اپنے خاندان اور سماجی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی تھیں۔ عفیفہ جمال لغاری 4 ستمبر 1928 کو پیدا ہوئیں، وہ نواب سر جمال خان لغاری کی بڑی صاحبزادی تھیں۔ ڈیرہ غازی خان میں ایم این اے کے الیکشن میں بھی حصہ لیا مگر کامیاب نہ ہوسکیں۔ سابق صدر پاکستان فاروق لغاری کی پھوپھو تھیں۔ بیگم عفیفہ ممدوٹ کی شادی نوابزادہ ذوالفقار علی خان ممدوٹ سے ہوئی تھی جو کہ نواب شاہنواز خان ممدوٹ کے صاحبزادے اور تحریک پاکستان کے اہم ذمہ داروں میں سے ایک تھے اور تقسیم سے قبل مسلم لیگ کے صدر تھے۔ بیگم ممدوٹ نے صحت، سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم کی وفاقی وزیر اور اقوام متحدہ میں ملک کی نمائندہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کے انتقال پر پورے خاندان میں سوگ کا سماں ہے۔ مرحومہ کی نماز جنازہ آج ماڈل ٹاؤن لاہور میں ادا کی جائے گی۔ نماز جنازہ میں عزیز و اقارب، سماجی شخصیات اور سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک ہونے کی توقع ہے۔ بیگم عفیفہ ممدوٹ کی رحلت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات اور کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی قل خوانی 21 جنوری بروز منگل سہ پہر 3 بجے 110 جی ماڈل ٹاؤن، لاہور میں ہو گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: لاہور میں

پڑھیں:

سابق نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

پروفیسر خورشید احمد کو 23 مارچ 2011ء کو علمی خدمات پر پاکستان کا اعلیٰ سول ایوارڈ نشان امتیاز عطا کیا گیا، جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کے خدمات کے اعتراف میں کنگ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب امیر اور سابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق پروفیسر خورشید احمد کا انتقال برطانیہ کے شہر لیسٹر میں ہوا۔ پروفیسر خورشید 23 مارچ 1932ء کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے، وہ کئی کتابوں کے مصنف تھے جن میں اسلامی نظریہ حیات، تذکرہ زندان، پاکستان بنگلادیش اور جنوبی ایشیا کی سیاست سمیت درجنوں اردو اور انگریزی کتابیں شامل ہیں۔ وہ سن 2002ء سے 2012ء تک پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے رکن رہے۔ اُن کی دنیا بھر میں شناخت ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی ہے۔ انہیں 23 مارچ 2011ء کو علمی خدمات پر پاکستان کا اعلیٰ سول ایوارڈ نشان امتیاز عطا کیا گیا، جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کے خدمات کے اعتراف میں کنگ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پروفیسر خورشید احمد کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، مرکزی رہنما لیاقت بلوچ، امیر العظیم و دیگر نے بھی خورشید احمد کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملائیشیا کے سابق وزیراعظم عبداللہ احمد بداوی انتقال کر گئے
  • لاہور‘ کراچی میں پروفیسر خورشید کی غائبانہ نماز جنازہ، عالمی رہنماؤں کی تعزیت 
  •  سابق نائب امیرجماعت اسلامی و سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ منصورہ کی جامع مسجد میں ادا 
  • ملائیشیا کے سابق وزیراعظم عبداللہ بداوی 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • نیویارک میں طیارہ حادثہ: سابق MIT ایتھلیٹ کرینا گروف خاندان سمیت جاں بحق
  • سابق نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے
  • نوشہرہ: ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2 کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید
  • پشاور میں ایکسائز پیٹرولنگ کی گاڑی پر فائرنگ، تین اہلکار شہید
  • مدھوبالا اور مینا کماری: پکی سہیلیاں ایک دوسرے کی بدترین دشمن کیوں بن گئیں؟