حکومت خطیر ٹیکس وصولی کے باوجود عوام کو سہولت نہیں دے رہی، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت خطیر ٹیکس وصولی کے باوجود عوام کو سہولت نہیں دے رہی۔
لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سندھ میں دوسرے صوبوں کے مقابلے میں تعلیم کا برا حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد دیگر صوبوں سے زیادہ ہے، خطیر ٹیکس وصولی کے باوجود حکومت عوام کو کوئی سہولت نہیں دے رہی۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت کا مہنگائی کم کرنے کا دعویٰ غلط ہے، بس مہنگائی بڑھنے کی رفتار کم ہوئی ہے۔ زرعی پانی کی تقسیم کے معاملے کو نہ چھیڑا جائے تو بہتر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات کو طول دے رہی ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ امریکا کا پریشر آئے۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ امریکا اپنا اثر و رسوخ عمران خان کے معاملے میں استعمال نہیں کرے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل دے رہی کہا کہ
پڑھیں:
حکومتی مہنگائی کو کم کرنے کے دعوؤں کا فائدہ عام آدمی کو نہیں پہنچ رہا، شاداب نقشبندی
ایک بیان میں سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ ملک کو نوچ نوچ کر کھانے والے عیش و عشرت کی زندگی گذار رہے ہیں ان کے خلاف کوئی قانون کی گرفت کرنیوالا نہیں ہے، عوام تعلیم، انصاف، صحت اور روزگار چاہتے ہیں مگر مظلوم غریب عوام ان سے محروم ہیں جو جمہوریت کے خلاف عمل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدشاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ ملک کو آگے لے جانا ہے تو حکمرانوں کو قول و فعل میں تضاد ختم کرنا ہوگا، مہنگائی پر کنٹرول اور غریبوں کو ریلیف دینے کیلئے مذہبی و سیاسی اکائیوں کو ایک ہوکر جدوجہد کرنا ہوگی، حکومتی مہنگائی کو کم کرنے کے دعوؤں کا فائدہ عام آدمی کو نہیں پہنچ رہا، جمہوری حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی مسائل میں اضافہ اور کرپشن کے تحفے دیئے ہیں، حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا عذاب عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے، ملک میں مالی، اخلاقی اور سیاسی کرپشن کرنیوالوں کا بے رحم احتساب ہونا چاہیئے، کرپشن نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے، کرپشن کے باعث پیدا ہونیوالا بچہ بھی ہزاروں کا مقروض ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت سے جاری ایک بیان میں کیا۔
شاداب رضا نقشبندی کا کہنا تھا کہ سیاست سے دین کو نکال دیا جائے تو چنگیزیت رہ جاتی ہے اور آج ملک میں چنگیزیت کی سیاست کا دور دورہ ہے، عوام کو ان کے بنیادی حقوق میسر نہیں ہے، حکمرانوں نے تعلیم، صحت اور انصاف کو امیر اور غریب میں تقسیم کردیا ہے۔ انہوں کا کہنا تھا کہ سودی نظام عذاب الہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، قرآن و سنت کی روشنی میں سود کا کاروبار حرام اور سود لینے اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں، علما کرام سود کے کاروبار کے حوالے سے حکمرانوں کو آئینہ دیکھائیں تاکہ سود کی لعنت کو ملک سے جلد از جلد ختم کیا جاسکے۔