اے آئی پی ٹیکنالوجی سے لیس پاکستانی آبدوزوں سے دشمن خائف
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
لاہور:
بھارتی بحریہ میں چند روز قبل ملکی ساختہ سکارپین آبدوز شامل ہونے سے آبدوزوں کی کل تعداد 19 ہوئی، اس کے باوجود بھارتی ملٹری و سیاسی اسٹیبلشمنٹ کیلیے یہ بات باعث تشویش ہے کہ ان کی ایک بھی آبدوز اے آئی پی ٹیکنالوجی سے لیس نہیں۔
پاک بحریہ کی صرف 5 آبدوزیں ہیں جو کہ اس ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔ بھارتی ملٹری کیلئے مزید پریشانی کا باعث یہ بات ہے کہ 2028ء تک اے آئی پی ٹیکنالوجی سے لیس چینی ساختہ 8 ہنگول آبدوزیں پاک بحریہ میں شامل ہو جائیں گی،
یوں کم وسائل کے باوجود پاکستان نے اپنی بحریہ کو بھارتی بحریہ سے زیادہ طاقتور بنایا۔
اے آئی پی ٹیکنالوجی آبدوز کو زیر آب 10 سے 14 دن تک رہنے کے قابل بناتی ہے، شناخت کے بغیر دشمن کے علاقے میں دور تک جا کر اس کے جنگی جہازوں کو باآسانی نشانہ بنا سکتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی نہ رکھنے والی بھارتی ڈیزل آبدوزیں صرف 48 گھنٹے زیرآب رہ سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی سے لیس
پڑھیں:
پاکستانی نژاد انگلش فاسٹ بولر ثاقب محمود کو بھارتی ویزا جاری
انگلینڈ کے فاسٹ بولر ثاقب محمود کو بھارت کا ویزا جاری ہو گیا۔
بھارت نے پاکستانی آباؤ اجداد سے تعلق رکھنے والے ثاقب محمود کو تاخیر سے ویزا جاری کیا۔
ویزا تاخیر سے ملنے پر ثاقب محمود ابتدائی ٹریننگ کیمپ میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔
اس سے پہلے پاکستانی سے ہی تعلق رکھنے والے انگلینڈ کے اسپنر شعیب بشیر کو بھی ویزا تاخیر سے جاری کیا گیا تھا۔
ویزا تاخیر سے ملنے سے شعیب بشیر گزشتہ سال پہلے ٹیسٹ میچ میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔
واضح رہے کہ بھارت اور انگلینڈ کے درمیان 5 ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کا آغاز 22 جنوری سے ایڈن گارڈن میں ہو گا۔