آغا راحت نے کہا کہ ہمیں اب انتظار نہیں کرنا کہ دیگر علماء یا پاکستان کے شیعہ کیا لائحہ عمل دیتے ہیں، بس ہم نے برسی کے اجتماع میں گلگت بلتستان کے حوالے سے موقف پیش کرنا ہے۔ گلگت بلتستان کے شیعہ اس ظلم و بربریت کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ قائد گلگت بلتستان آغا سید راحت حسین الحسینی نے اتوار کے روز شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کے پروگرام کے موقع پر پاراچنار کی صورتحال پر لائحہ عمل دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے مرکز کی طرف سے یہ پیغام آیا ہے کہ حکومت ہر طریقے سے تکفیریوں کو لگام دینے میں ناکام رہی ہے، لہذا ہم نے جو امن معاہدہ کیا تھا اس کو توڑتے ہیں۔ آغا راحت نے کہا کہ ہمیں اب انتظار نہیں کرنا کہ دیگر علماء یا پاکستان کے شیعہ کیا لائحہ عمل دیتے ہیں، بس ہم نے برسی کے اجتماع میں گلگت بلتستان کے حوالے سے موقف پیش کرنا ہے۔ گلگت بلتستان کے شیعہ اس ظلم و بربریت کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتے۔ لہٰذا میرا یہ پیغام ہر ایک جوان تک پہنچائیں کہ برسی کے دن کوئی بھی اپنے گھر میں نہ رہے، ہر ضلع کے امام جمعہ برسی میں حاضر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 16 سال سے 25 سال تک کے جوان برسی میں شرکت کریں تاکہ پارہ چنار کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ لہٰذا 19 جنوری بروز اتوار کو صبح 9 بجے مرکزی امامیہ جامع مسجد میں ملت کے ہر افراد عاشورا کی طرح شرکت کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے نے کہا کہ برسی کے کے شیعہ

پڑھیں:

حزب اللہ کے حامی شیعہ امام کا ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا اعلان

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برادری 20 جنوری سے شروع ہوجائے گی اور تین روز تک جاری رہے گی۔

العربیہ نیوز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں پہلی بار دعاؤں کا بھی اہتمام ہوگا اور مختلف امام اور پادری سمیت مذہبی رہنما بھی شرکت کریں گے۔

عراقی نژاد امریکی شہری امام ہشام الحسینی نے بھی تقریب میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ جو مشی گن کے شہرڈیئربورن کے ’’کربلا مرکز برائے اسلامی تعلیمات‘‘ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔

یاد رہے کہ یہ وہی امام ہشام ہیں جنھوں نے 2007 میں فوکس نیوز چینل کے پروگرام میں حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

امام شام نے کہا تھا کہ دہشت گرد جماعت ہونا آپ کا خیال ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ حزب للہ ایک لبنانی تنظیم ہے۔

اسی طرح 2006 میں ہی وہ حزب اللہ کی حمایت میں حسن نصر اللہ کی تصویر لے کر اسٹیج پر نمودار ہوئے تھے۔

انھوں نے ماضی میں اسرائیل کے خلاف سخت بیانات بھی دیئے تھے اور 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں قاسم سلیمانی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

تاہم اب ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے اعلان پر ان پر تنقید کی جا رہی ہے اور پرانے بیانات یاد دلائے جا رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • میہڑ: اُمِ رباب چانڈیو کا سرداری نظام سے بیزاری کا اعلان
  • الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے ووٹرز کی شکایات کے ازالے کیلئے سوفٹ ویئر متعارف کرا دیا
  • گلگت بلتستان حکومت نے بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ کا بیان مسترد کر دیا
  • حزب اللہ کے حامی شیعہ امام کا ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا اعلان
  • پاراچنار کی صورتحال پر جرگہ رکن شبیر حسین ساجدی کیساتھ خصوصی انٹرویو
  • گلگت بلتستان، نیشل ہیلتھ کیئر پروگرام کے 600 ملازمین فارغ
  • گلگت بلتستان، بجلی کے منصوبوں کی منظور شدہ لاگت میں اربوں روپے کا اضافہ
  • محصولات کے ہدف کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، وزیر اعلی گلگت بلتستان
  • دیامر: علما کے فتویٰ کے بعد امداد میں ملی انگیٹھیاں نذر آتش