مسلم ممالک کے خلاف امریکہ، اسرائیل، انڈیا کی شیطانی تثلیث بڑا خطرہ بن گئی ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مذاکرات اسی وقت کامیاب ہونگے جب قومی سیاسی جمہوری جماعتیں اور قیادت اپنی ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کریں اور آئینی حدود کی پابندی قبول کرلیں۔ الیکشن کمیشن کو اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کے دباو سے آزاد کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو انتظامی، مالی اور عدالتی خودمختاری دینے کے ساتھ آئینی تحفظ دیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، قرطبہ سٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے الخدمت رازی میڈیکل سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت فانڈیشن پورے ملک کے لیے خدمت اور اعتماد کا اہم ترین ادارہ ہے۔ غریب اور متوسط طبقہ کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی عوامی اور قومی خدمت ہے۔ الخدمت فاونڈیشن نے سیلاب، کرونا (کووِڈ 19) اور اب غزہ کے مظلوم و بے بس عوام کی تاریخ ساز خدمات کے ذریعے پاکستان کا روشن چہرہ پوری دنیا میں تسلیم کروایا ہے۔ عالمی ادارے اور عالمِ اسلام کی قیادت نے غزہ پر اسرائیل کی سفاکی، انسان کشی اور نسل کشی پر مجرمانہ اور بزدلانہ کردار ادا کیا ہے۔ آج پوری دنیا کا امن خطرات سے دوچار ہے۔ ہر مسلم ملک کے خلاف امریکہ، اسرائیل، انڈیا کی شیطانی تثلیث بڑا خطرہ بن گئی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بنیادی ذمہ داری آئین، جمہوریت اور بنیادی حقوق کا تحفظ ہے لیکن سیاست ضِد، انا، ہٹ دھرمی اور غیرجمہوری اقدار کی قیدی بن کر رہ گئی ہے۔ سیاسی مذاکرات اسی وقت کامیاب ہونگے جب قومی سیاسی جمہوری جماعتیں اور قیادت اپنی ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کریں اور آئینی حدود کی پابندی قبول کرلیں۔ الیکشن کمیشن کو اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کے دباسے آزاد کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو انتظامی، مالی اور عدالتی خودمختاری دینے کے ساتھ آئینی تحفظ دیں۔ قومی جمہوری جماعتوں کو مفادپرست شخصیات اور نااہل کرپٹ سیاسی بیوفا الیکٹیبلز سے نجات پانے کے لیے متناسب نمائندگی کے طریقہ انتخاب پر اتفاق کرلینا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کو کے لیے
پڑھیں:
یورپی کمیشن کا امریکہ پر جوابی ٹیرف میں 90 دن کی تاخیر کا اعلان
برسلز: یورپی کمیشن کی صدر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف پر 90 روزہ وقفے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے یورپی یونین کی جانب سے جوابی ٹیرف کے نفاذ میں بھی 90 دن کی تاخیر کا اعلان کر دیا ہے۔
کمیشن کی صدر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تجارتی کشیدگی سے بچنے کے لیے مذاکرات کو ایک اور موقع دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یورپی یونین کے جوابی اقدامات کو تمام رکن ممالک کی حمایت حاصل ہے، مگر فی الحال ہم نے ان اقدامات کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز یورپی یونین نے امریکہ پر 25 فیصد جوابی ٹیرف عائد کرنے کی منظوری دی تھی۔ یہ اقدام امریکہ کی جانب سے یورپی اسٹیل اور ایلومینیم پر ٹیرف لگانے کے جواب میں کیا گیا تھا۔
جن امریکی اشیاء پر یہ ٹیرف عائد کیا جانا تھا ان میں مرغی، چاول، مکئی، پھل، میوے، لکڑی، موٹرسائیکلیں، پلاسٹک، ٹیکسٹائل، پینٹنگز اور برقی آلات شامل ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع کے مطابق زیادہ تر متاثرہ مصنوعات ری پبلکن اکثریت رکھنے والی امریکی ریاستوں میں تیار کی جاتی ہیں، جس سے اس اقدام کے سیاسی اثرات بھی نمایاں ہو سکتے ہیں۔