Jasarat News:
2025-04-29@03:57:20 GMT

کوئی ڈیل نہیں صرف مذاکرات ہونے ہیں،عمران خان

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

راولپنڈی(خبر ایجنسیاں)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے دو ٹوک کہا کہ کوئی ڈیل نہیں صرف مذاکرات ہوں گے۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بعض اوقات فیصلہ سنانے میں تاخیر ہوجاتی ہے۔ عدالتی عملے نے ہمیں کہاتھا کہ گیارہ بجے فیصلہ سنایاجائے گا۔ جج صاحب تھوڑا انتظار کرلیتے تو فیصلہ سنادیاجاتا۔انہوں نے کہا کہ اب جو بھی فیصلہ ہوناہے 17 تاریخ کو آجائے گا۔ ہمیں امید ہے اعلیٰ عدلیہ ہمیں انصاف دے گی۔ فیصلے کامذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب نے دوٹوک الفاظ میں کہاہے کہ کوئی ڈیل نہیں ہونی ،مذاکرات ہونے ہیں۔مذاکرات کامیاب ہونے چاہییں، یہ ملک کے لیے بہتر ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مذاکرات وہی ہو رہے ہیں جو حکومت کے ساتھ ہو رہے ہیں، 16 جنوری کو مذاکرات میں حکومت کو دو تحریری مطالبات پیش کردیں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب نے کہا مجھے بتایا گیا تھا کہ نو بجے آجائو، خان صاحب نے کہا جب میرے وکلا آجائیں گے تو میں پیش ہو جائوں گا، خان صاحب نے کہا جب سے اس جیل میں ہوں کوئی بھی ٹرائل گیارہ بجے سے پہلے شروع نہیں ہوا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب نے کہا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، مذاکرات کیلیے 16 تاریخ کو بلایا گیا ہے ہماری ٹیم جائے گی، اپنے مطالبات تحریری طور پر دینے جائیں گے، جوڈیشل کمیشن کا قیام اور اسیران کی رہائی ہمارے مطالبات ہیں۔ملک کی خاطر مذاکرات ہونے چاہییں اور کامیاب ہونے چاہییں، کوئی ڈیل نہیں ہو رہی ایسا کچھ ہوتا تو پبلک سے نہ چھپاتے، مذاکرات وہی ہو رہے ہیں جو حکومت کے ساتھ ہو رہے ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ آرمی چیف کے ساتھ علی امین گنڈاپور کی ملاقات ہوئی کیا یہ خوش آئند ہے؟۔ بیرسٹرگوہر نے جواب میں کہا کہ ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے ہوتی رہتی ہیں ورکنگ ریلیشن بھی رکھنا ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا خان صاحب نے کہا کوئی ڈیل نہیں ہو رہے ہیں نے کہا کہ نہیں ہو

پڑھیں:

ہم جوہری پروگرام و پابندیوں کے خاتمے کے علاوہ کسی اور موضوع پر مذاکرات نہیں کرینگے، سید عباس عراقچی

اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگلا راؤنڈ ممکنہ طور پر اسنیچر کو ہو گا۔ جسکی تفصیلات اور مقام کا اہتمام میزبان حکومت، عمان کیجانب سے کیا جائے گا اور فریقین کو آگاہ کیا جائے گا۔ فی الحال مذاکرات کی اس سطح پر میرے اور اسٹیو ویٹکاف کے ہمراہ ماہرین موجود ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آج مسقط میں ایران-امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور عمل میں آیا جس کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے ان مذاکرات کی میزبانی کرنے پر عمان کا شکریہ ادا کیا۔ اپنی گفتگو کے آغاز میں انہوں نے شہید رجائی پورٹ میں پیش آنے والے واقعے کی تعزیت پیش کی۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے پہلے اس افسوس ناک حادثے پر تعزیت اور زخمیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے کی ضرورت ہے۔ مجھے امید ہے کہ امدادی ٹیمیں زخمیوں کا فوری علاج اور متعلقہ ایجنسیز واقعے کی تحقیقات کریں گی۔

مذاکرات ماضی کی نسبت زیادہ سنجیدہ تھے
مذاکرات کے حوالے سے سید عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ غیر مستقیم بات چیت کا تیسرا دور مسقط میں منعقد ہوا۔ جس کے لئے ہم حکومت عمان اور اپنے ہم منصب "بدر البوسعیدی" کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے بہت اچھے انتظامات کئے۔ ان بہترین انتظامات کی بدولت ہی یہ مذاکرات سازگار فضاء میں منعقد ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار مذاکرات، ماضی کے مقابلے میں زیادہ سنجیدہ تھے اور ہم بتدریج کچھ زیادہ سنجیدہ و تکنیکی موضوعات میں داخل ہو گئے۔

کچھ بڑے اور جزوی مسائل میں اختلافات ہیں
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس موقع پر ماہرین کی موجودگی بہت مفید رہی۔ ہم نے کئی بار تحریری طور پر اپنی رائے کا تبادلہ کیا۔ مذاکرات بالواسطہ ہوتے ہیں اور تکنیکی بات چیت میں کچھ درستگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بعض فیصلوں کا تبادلہ بنیادی طور پر تحریری صورت میں ہوتا ہے اس کے علاوہ ایک دوسرے کے سوالات کے جوابات تحریری طور بھیجے جاتے ہیں۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ مجموعی طور پر میں کہہ سکتا ہوں کہ مذاکرات کا ماحول سنجیدہ اور کام کرنے والا تھا۔ ہم بعض مرکزی مسائل سے دور رہے تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ تمام اختلافات حل ہو گئے۔ اس وقت کچھ مرکزی اور کچھ جزئی مسائل میں اختلافات ہیں۔ اگلے دور تک اختلافات کو حل کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں امریکہ و ایران کے دارالحکومتوں میں مزید مشاورت کی جائے گی۔ بہرحال یہ بالکل واضح ہے کہ دونوں فریق سنجیدہ ہیں اور سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات میں داخل ہوئے۔ یہ سنجیدگی خود ایک ایسی فضا پیدا کرتی ہے جس میں ہمیں پیش رفت ہونے کی امید ہے۔

تفصیلات اور مقام کا تعین عمان کرتا ہے
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اگلا راؤنڈ ممکنہ طور پر اسنیچر کو ہو گا۔ جس کی تفصیلات اور مقام کا اہتمام میزبان حکومت، عمان کی جانب سے کیا جائے گا اور فریقین کو آگاہ کیا جائے گا۔ فی الحال مذاکرات کی اس سطح پر میرے اور اسٹیو ویٹکاف کے ہمراہ ماہرین موجود ہوں گے۔

اگلے راؤنڈ میں اٹامک انرجی سے ایک ماہر کو بھی شامل کیا جائے گا
ماہرین کی تشکیل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں اٹھائے گئے مسائل کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ ہم متعلقہ ماہرین کو ساتھ لائیں۔ اب جب کہ کلی سے جزئی مسائل کی جانب بڑھا جا رہا ہے تو متعلقہ ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ آج کے راؤنڈ میں پہلی بار ہمارے ساتھ معاشی ماہرین موجود تھے۔ ان کی موجودگی بہت مفید رہی۔ سید عباس عراقچی نے مذاکرات کا ایجنڈا بدلنے جیسی قیاس آرائیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ ہمارا صرف جوہری مسئلہ ہے اور ہم کسی دوسرے ایشو پر بات نہیں کریں گے۔ جب ہم جوہری کہتے ہیں تو ہمارا مطلب پابندیاں ہٹانے کے بدلے ایران کے جوہری پروگرام پر اعتماد پیدا کرنا۔ گزشتہ تینوں راؤنڈز میں دونوں طرف سے اس امر کا مشاہدہ بھی کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پیر پگارا کا نہریں نکالنے کے منصوبے کو ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم
  • ہم نے بیانیے کی جنگ بھارت سے جیت لی، کوثر کاظمی
  • ترجمان سندھ حکومت نے سندھ کے وکلاء سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کردی
  • پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے تیارہے، دوسری طرف سے پیشرفت نہیں ہو رہی: عارف علوی
  • پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے تیارہے، دوسری طرف سے پیشرفت نہیں ہو رہی: عارف علوی
  • ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں، روس
  • پاک بھارت کبڈی میچ میں جیتی ٹرافی روڈن انکلیو کے ہیڈ آفس پہنچ گئی
  • بھارتی فالس فلیگ آپریشن کا پول کھل، موجودہ حالات میں عمران خان کی ضرورت ہے، بیرسٹر سیف
  • ہم جوہری پروگرام و پابندیوں کے خاتمے کے علاوہ کسی اور موضوع پر مذاکرات نہیں کرینگے، سید عباس عراقچی
  • بھارتی جارحیت: ’’اس بار چائے فنٹاسٹک نہیں ، کڑوی اور ناقابلِ برداشت ہوگی،بیرسٹر سیف