مردان: سرکاری اسپتال میں خاتون سے زیادتی،’کئی روز تک دوست کے ساتھی نے اپنے ساتھ رکھا‘
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے کزن نوشیروان برکی کی زیرنگرانی ایم ٹی آئی مردان میڈیکل کمپلیکس میں اسپتال اہلکاروں نے ذہنی مریض خاتون کو متعدد بار ریپ کا نشانہ بنا دیا۔
اسپتال کا بورڈ آف گورنر کئی ماہ تک خاتون مریضہ کے ساتھ اسپتال کے او پی ڈی میں رونما ہونے والے زیادتی کے واقعے سے لاعلم رہا۔
یہ بھی پڑھیں: مردان میڈیکل کمپلیکس میں ایم اوز کی بھرتیوں میں بے قاعدگیوں کا انکشاف
ذرائع کے مطابق یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے لیکن ایف آئی آر پہلی بار درج ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں صوبائی وزیرصحت احتشام خان کی موجودگی میں چیئرمین بورڈ آف گورنر کی نااہلی اور بے قاعدگیوں کے خلاف شکایات کے انبار لگائے گئے تاہم نوشیروان برکی کا لاڈلہ ہونے کے باعث مذکورہ چیئرمین اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔
مردان میڈیکل کمپلیکس بربادی کی راہ پر گامزن ہے،ابھی تک ذہنی مریضہ خاتون کے ساتھ زیادتی پر ایف آئی آر کے باوجود بورڈ آف گورنر کی جانب سے چپ سادھی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں علاج کے لیے سرکاری اسپتال آنے والے مریضہ کے ساتھ دوستی کے بعد انہیں اسپتال ہی کے او پی ڈی میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا،جبکہ خاتون کو اغوا کرکے کئی دن حبس بے جا میں بھی رکھا گیا۔
مردان پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ خاتون سے ذیادتی کیس میں ایف آئی آر کے اندراج کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، ایف آئی آر میں نامزد ایک درجہ چہارم کے ملازم ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم دوسرا ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔
واقعہ کب پیش آیا؟مردان کے علاقے شیخ ملتون میں درج ایف آئی آر کے مطابق مردان میڈیکل کمپلیکس میں ذہنی مریضہ خاتوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ رواں ماہ کے شروع میں پیش آیا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق مردان کے نواحی علاقے کی رہائشی خاتون کے اہل خانہ نے پولیس کو ان کی کمشیدگی کی رپورٹ دی تھی، جبکہ چند دن پہلے خاتون تھانے پہنچی اور اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے پولیس کو رپورٹ کی۔
ایف آئی آر کے مطابق خاتون کو مردان میڈیکل کمپیلکس کے او پی ڈی اور گائنی او ٹی میں متعدد بارذیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جس کی شکایت پر 2 افراد کو نامزد کیا گیا۔
اسپتال میں دوستی ہوئی، پھر دوست نے بھی ذیادتی کا نشانہ بنایامقدمے کی تفتiش کرنے والے پولیس افسر طاہر خان نے بتایا کہ ذیادتی کیس میں پیشرفت ہوئی ہے اور مقدمے میں نامزد میں ایک ملزم کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس واقعے کا آغاز مردان میڈیکل کمپلیکس میں ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے علاج کے لیے آنے والی مریضہ سے کلاس فور ملازم کی دوستی سے ہوا، متاثرہ خاتون ایم ایم سی علاج کے لیے اکثر ذہنی امراض کے ڈاکٹر کے پاس آتی تھی جبکہ رواں ماہ ان کی ملاقات عزیز نامی شخص سے ہوئی جس نے اپنے آپ کو ڈاکٹر پیش کرکے متعارف کیا جس پر مذکورہ کلاس فور نے خاتون کو اپنا فون نمبر دیا جس کے بعد دونوں میں دوستی ہوگئی۔
طاہر خان نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات کے دوران جو معلومات سامنے آئی ہیں ان کے مطابق ملزم نے خاتون کو مردان میڈیکل کمپلیکس بلایا اور مین گیٹ کے ساتھ واقع روم میں انھیں مبینہ طور پر ذیادتی کا نشانہ بنایا، جبکہ اس فعل میں ذاکر نامی ساتھی کو بھی مبینہ طور پر شامل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: احتساب کا نعرہ لےکراقتدارمیں آنے والی پی ٹی آئی حکومت اپنے دعوے پر کتنا عمل کرپائی؟
انہوں نے بتایا کہ خاتون اور عزیز نامی ملزم کے درمیان ذاکر کو شامل کرنے پر اختلافات پیدا ہوئے اور ذاکر مبینہ طور پر خاتون کا اغوا کرکے لے گیا، اور کئی روز تک زبردستی نامعلوم مقام پر رکھا، کہ ذاکر کی گرفتاری کے بعد اس حوالے مزید معلومات سامنے آئیں گی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ مبینہ ذیادتی کے دونوں ملزم سرکاری اسپتال کے کلاس فور ملازم ہیں اور خاتون کو فائدہ دینے کا کہہ کر پھنسایا،انہوں نے بتایا کہ دوسرے ملزم کے گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے ماررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزمان کی جانب سے کوشش کی جارہی ہے کہ متاثرہ خاتون کو جرگے کے ذریعے صلح کے لیے راضی کیا جائے، جبکہ متاثرہ خاتون نے کئی اور اہلکاروں کی بھی نشاندہی کی ہے تاہم ان کے خلاف ابھی تک اسپتال کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
اس کے ساتھ ہی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس حوالے سے اطلاعات کو روکا جائے، یہی وجہ ہے کہ اتنے بڑے واقعے پر خیبرپختونخواہ حکومت نے بھی چپ سادھ رکھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پی ٹی آئی جنسی زیادتی خاتون عمران خان مردان میڈیکل کمپلیکس نوشیروان برکی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی جنسی زیادتی خاتون نوشیروان برکی کا نشانہ بنایا ایف آئی آر کے خاتون کو کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں پادری گرفتار
بھارت میں کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں ایک پادری کو گرفتارکرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کے کوئمباٹور میں واقع ایک چرچ کے پادری کو 2 نابالغ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے، کنگز جنریشن چرچ کے پادری جان جیبراج کو کل شام گرفتار کیا گیا، اسے آج عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔
37 سالہ جبراج جن کے سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں فالوروز ہیں، وہ مہینوں سے گرفتاری سے بچ رہے تھے، کوئمباٹور کے سینٹرل آل ویمن پولیس اسٹیشن نے اسے تلاش کیا اور اپنی تحویل میں لے لیا، قبل ازیں کوئمباٹور سٹی پولیس نے ملزم کو تلاش کرنے کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دی تھیں، ملزم کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے لک آؤٹ نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔
ملزم کے خلٓاف بچوں کے جنسی جرائم سے متعلق سخت قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف جنسی زیادتی سے متعلق دفعات لگائی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ملزم نے گزشتہ سال مئی میں کوئمباٹور کے اپنے گھر میں پارٹی کے دوران نابالغوں کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی، متاثرین میں سے ایک نے حال ہی میں اس واقعے کے بارے میں اپنے ایک رشتہ دار کو بتایا، اس کے بعد سینٹرل آل ویمن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔
یہ گرفتاری پنجاب میں ایک پادری بجندر سنگھ کو 2018 کے ریپ کیس میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے چند دن سامنے آئی ہے، شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ بجندر سنگھ نے اسے بیرون ملک لے جانے کا وعدہ کیا اور اپنے گھر میں اس کا ریپ کیا، اس نے الزام لگایا کہ ملزم نے ریپ کیویڈیو بھی بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی دھمکی دی۔