کراچی میں سردی کی لہر میں معمولی کمی، نئے مغربی سسٹم کی آمد متوقع
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی:شہر قائد میں جاری سردی کی لہر میں قدرے کمی آئی ہے اور شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو گزشتہ روز کے مقابلے میں 2 ڈگری زیادہ ہے۔
سردی کے اثرات میں کمی کا سبب شہر کی فضا میں بادلوں کا چھانا بتایا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔
15 جنوری سے ایک کمزور مغربی سسٹم بلوچستان کے راستے ملک میں داخل ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں کراچی اور بلوچستان کے علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔ اس سسٹم کے ساتھ سرد ہوائیں بھی آئیں گی جو کراچی میں سردی کی لہر کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔
اسی طرح 20 جنوری کو ایک اور طاقتور مغربی سسٹم بلوچستان میں اثرانداز ہونے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں بارشیں ہو سکتی ہیں تاہم اس سسٹم کے کراچی میں بارشوں کے امکانات نہیں ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج کراچی میں درجہ حرارت اولڈ ایئرپورٹ اور پہلوان گوٹھ کے سرکاری ویدراسٹیشن پر 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ اسی طرح جناح ٹرمینل پر سب سے کم 11 ڈگری سینٹی گریڈ، شاہراہ فیصل پر 12.
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق کراچی میں سردی کی لہر کا سبب مغربی سسٹمز کی موجودگی ہے اور مزید 2 و مغربی سسٹمز متوقع ہیں جو بلوچستان میں بارشیں لا سکتے ہیں، جبکہ ان سسٹمز کا اثر کراچی میں سردی کی شدت میں اضافے کی صورت میں نظر آ سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کراچی میں سردی کی سردی کی لہر
پڑھیں:
الاہلی اسپتال پر اسرائیلی حملہ: وینٹیلیٹر سے نکالا گیا بچہ سردی میں دم توڑ گیا
غزہ شہر میں واقع الاہلی اسپتال مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی شدید بمباری نے اسپتال کے آکسیجن اسٹیشن، سرجری یونٹ اور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا، جس کے بعد اسپتال اب مکمل طور پر سروس سے باہر ہو چکا ہے۔
الجزیرہ کے نمائندے ہانی محمود کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب رہنے والے اسرائیلی شہریوں کو پہلے سے خبردار کیا تھا کہ وہ شدید دھماکوں کی آوازیں سنیں گے۔ اس وارننگ کے کچھ ہی گھنٹوں بعد الاہلی اسپتال کو نشانہ بنایا گیا۔
اس بمباری کے دوران اسپتال میں موجود مریضوں اور طبی عملے کو مختصر وقت میں نکالنے کا حکم دیا گیا۔ کئی مریض جو طبی آلات سے منسلک تھے، انہیں زبردستی باہر نکالا گیا۔ اسی دوران ایک بچے کو وینٹیلیٹر سے ہٹا کر اسپتال سے باہر نکالا گیا، جہاں وہ سردی کی شدت سے دم توڑ گیا۔
ہانی محمود نے بتایا کہ یہ ایک ایسا منظر تھا جو سمجھنے سے باہر تھا۔ اسپتال کا عملہ بے بسی کے عالم میں مریضوں کو بچانے کی کوشش کرتا رہا، لیکن شدید سردی اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی نے ایک انسانی المیہ کو جنم دیا۔