عابد چوہدری: مزنگ پولیس نے رات گئے اچھرہ سے اعجاز کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس کے مبینہ تشدد کے باعث اعجاز کی حالت غیر ہو گئی اور اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مزنگ پولیس اعجاز کے بھائی انعام کو گرفتار کرنے گئی تھی تاہم انعام موقع سے فرار ہو گیا جس کے بعد پولیس نے اس کے بھائی اعجاز کو حراست میں لے لیا۔
ورثا کے مطابق جاں بحق نوجوان کسی مقدمے یا درخواست میں مطلوب نہیں تھا۔
پولیس نے روایتی کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کی لاش مردہ خانے منتقل کر دی۔ اس کے علاوہ پولیس حکام نے بتایا کہ فرار ہونے والا انعام منشیات کے مقدمے میں مطلوب تھا۔
متوفی کے ورثا نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے نوجوان کی ہلاکت کے بعد اس کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا اور گھر سے زیورات اور نقدی بھی لے گئے۔ ورثا نے پولیس کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔