سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا،وکیل سلمان اکرم راجہ 

سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا،وکیل سلمان اکرم ...
سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا،وکیل سلمان اکرم راجہ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران سزایافتہ مجرم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل  دیتے ہوئے کہاکہ سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،سزایافتہ مجرم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل  دیتے ہوئے کہاکہ آج دلائل مکمل کر لوں گا، جو کہنا چاہتا ہوں وہ کہنے دیں،سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا،سویلینز کا کورٹ مارشل بین الاقوامی تقاضوں کے بھی خلاف ہے،بین الاقوامی تقاضا ہے ٹرائل کھلی عدالت میں اور شفاف ہونا چاہئے،عالمی قوانین کے مطابق ٹرائل کے فیصلے پبلک ہونے چاہئیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ بین الاقوامی اصولوں پر عمل نہ کیا جائے تو نتیجہ کیا ہوگا؟وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ بین الاقوامی اصولوں پر عمل نہ کرنے کا مطلب ہے ٹرائل شفاف نہیں ہوا۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کوئی ملک عالمی اصولوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو تو کیا ہوگا؟وکیل نے کہاکہ کچھ بین الاقوامی اصولوں کو ماننے کی پابندی ہوتی ہے کچھ کی نہیں،شفاف ٹرائل کا آرٹیکل 10اے بین الاقوامی اصولوں کی روشنی میں ہی آئین کا حصہ بنایا گیا۔