اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) امریکہ میں تین بھارتی اور دو چینی طلباء نے ملک کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ اور امیگریشن کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان طلباء نے امریکہ کی جانب سے کئی غیر ملکی اسٹوڈنٹس کے ایف ون ویزا منسوخ کیے جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا۔

نیو ہمسفائیر کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ٹرمپ انتظامیہپر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ "یکطرفہ طور پر سینکڑوں بین الاقوامی طلباء کے ایف ون ویزا اسٹیٹس کو منسوخ کر رہے ہیں۔

"

مقدمہ آخر ہے کیا؟

ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف طلباء کی اس قانونی جنگ میں ان کا موقف ہے کہ انہیں نا صرف ملک بدری یا ویزا کی منسوخی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ انہیں "شدید مالی اور تعلیم کے حرج" کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس مقدمے میں کہا گیا کہ حکومت نے غیر ملکی طالب علموں کے ویزا کی قانونی حیثیت ختم کرنے سے پہلے مطلوبہ نوٹس جاری نہیں کیا۔

درخواست دینے والے طلباء میں چینی شہری ہانگروئی ژانگ اور ہاویانگ این اور بھارتی شہری لنکتھ بابو گوریلا، تھانوج کمار گمماداویلی اور مانی کانتا پاسولا شامل ہیں۔

ان طلباء کو ویزا کی منسوخی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہانگروئی کی ریسرچ اسسٹنٹشپ منسوخ ہوئی ہے۔ ہاویانگ کو تقریباﹰ ساڑھے تین لاکھ ڈالر خرچ کرنے کے بعد بھی شاید اپنی پڑھائی ادھوری چھوڑنی پڑے۔

گوریلا 20 مئی کو اپنی ڈگری مکمل کرنے والا ہے، لیکن ایف ون ویزا کے بغیر وہ ایسا نہیں کر سکے گا۔


امریکہ میں بین الاقوامی طلباء کے مسائل کیا ہیں؟

ٹرمپ انتظامیہ کی اسٹوڈنٹ ویزا پالیسیوں میں سختی پر بین الاقوامی طلباء، تعلیمی اداروں اور قانونی ماہرین کو شدید تشویش ہے۔

امریکہ میں پڑھنے والے طلباء میں سب سے زیادہ تعداد چینی اور بھارتی اسٹوڈنٹس کی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے تعلیمی اداروں کے بیانات اور اسکول کے حکام کے ساتھ خط و کتابت کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ مارچ کے آخر سے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک ہزار سے زیادہ بین الاقوامی طلباء کے ویزے منسوخ یا ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔

ادارت: عرفان آفتاب

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط

کراچی:

سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک مجموعی طور پر 17,980 موٹر سائیکلیں ضبط کی جا چکی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے سینئر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کریک ڈاؤن کے حوالے سے بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ  فینسی نمبر پلیٹس، ٹنٹڈ گلاس، اور دیگر غیر قانونی لوازمات کے خلاف 1,295 کارروائیاں عمل میں لائی گئیں جبکہ 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں۔

شرجیل میمن کے مطابق 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے مخصوص شرائط کے تحت چھوڑا گیا، شرائط میں تکنیکی بہتری، فٹنس سرٹیفکیٹ کی تجدید، اور دیگر عوامل شامل ہیں۔

اپنے بیان میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں نے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی صرف ایک معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کارروائیاں بلا تفریق جاری رہیں گی، ان کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں اور غیر قانونی لوازمات سے گریز کریں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط
  • یمن میں امریکہ کو بری طرح شکست کا سامنا ہے، رپورٹ
  • امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • امریکا میں فلسطینیوں سے یکجہتی  جرم بن گیا، سیکڑوں طلبا کے ویزے منسوخ
  • مصنوعی ذہانت :امریکہ میں  40 ہزار نوکریاں‘ کم از کم تنخواہ   90 ہزار ڈالر
  • اسلام آباد ٹریفک پولیس نے گزشتہ 15 دنوں میں کیا کارروائیاں کیں؟
  • ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، ایک ہزار سے زائد غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ