نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔
یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
دکی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 5 دہشتگرد ہلاک
بلوچستان کے ضلع دُکی کے علاقے ڈبر میں کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کارروائی کے دوران دہشتگردوں نے اہلکاروں پر فائرنگ کی، جس پر بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔ جھڑپ کے نتیجے میں پانچ دہشتگرد مارے گئے، جن کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہونے کا شبہ ہے، جبکہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ علاقے میں مزید ممکنہ دہشتگردوں کی موجودگی کے پیش نظر سرچ آپریشن جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایسی کارروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔
Post Views: 4