امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم “یونیڈو” نے اپنی ویب سائٹ پر ایک مضمون شائع کیا جس میں کہا گیا کہ امریکہ کی ٹیرف پٌالیسی غلط ہے اور اس سے عالمی اقتصادی ترقی اور صنعتی ترقی کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہوں گے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک اور کم ترقی یافتہ ممالک کی عالمی تجارت میں حصہ لینے کی صلاحیت اس امریکی اقدام سے کمزور ہوگی اور ان ممالک کی اپنی صنعتوں کو جدید اور اپنی معیشتوں کو متنوع بنانے کی کوششوں کو بھی شدید نقصان پہنچے گا ۔
یونیڈو کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اس مضمون میں کہا گیاہے کہ محصولات صنعتی پیداوار کی لاگت میں اضافہ کریں گے، معاشی کارکردگی اور تجارتی منافع کو کم کریں گے، مسابقت کو کمزور کریں گے اور بالآخر عالمی سطح پر روزگار کو خطرے میں ڈالیں گے جس سے معاشی طور پر کمزور ترین ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے.
مضمون میں کہا گیا ہے کہ محصولات اہم صنعتوں میں تجارت اور انٹرنیشنل سپلائی چین میں بھی خلل ڈالیں گے۔ تحفظ پسندی ملازمتوں اور معاشی مواقعوں کو کم کرے گی، صنعت کاری کی رفتار سست کرے گی اور غربت میں کمی کی کوششوں میں بھی رکاوٹ بنے گی۔ مضمون میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ محصولات ،کمزور معیشتوں والے ممالک اور خود محصولات عائد کرنے والے ملک کو متاثر کریں گے اور جغرافیائی سیاسی تناؤ اور غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کریں گے۔
مضمون کے مطابق امریکی محصولات حقائق پر مبنی نہیں ہیں اور ان کے مطلوبہ اثرات حاصل نہیں ہوں گے ۔یونیڈو نے زیادہ منصفانہ اور پائیدار بین الاقوامی تجارتی اور معاشی نظام کے لئے عالمی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا تاکہ تمام ممالک خاص طور پر ترقی پذیر اور سب سے کم ترقی پزیر ممالک عالمی معیشت سے مکمل طور پر مستفید ہوسکیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وزیر خزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلیے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں ہوں گی
اسلام آباد:وزیر خزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہو گئے، جہاں وہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف حکام سمیت کئی اہم تقاریب میں شرکت اور ملاقاتیں کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب ورلڈ بینک گروپ اور آئی ایم ایف کے موسم بہار 2025 اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہوئے۔ یہ اجلاس پیر 21 اپریل سے شروع ہو کر ہفتہ 26 اپریل تک جاری رہیں گے۔
وزیر خزانہ اجلاسوں میں شرکت کے دوران عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ اس دورے میں ان کی ملاقاتیں چین، برطانیہ، سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خزانہ اور دیگر ہم منصب قائدین سے بھی شیڈول ہیں۔
امریکا کے اسٹیٹ اور ٹریژری ڈیپارٹمنٹس کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی اس دورے کا حصہ ہیں، جب کہ وزیر خزانہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں، کمرشل اور سرمایہ کار بینکوں کے حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔
اپنے دورہ امریکا کے دوران سینیٹر محمد اورنگزیب مختلف سرمایہ کاری فورمز اور سیمینارز سے بھی خطاب کریں گے، جہاں وہ ملک کے معاشی منظر نامے کو اجاگر کریں گے۔
وزیر خزانہ موسمیاتی اقدام کے لیے قائم وزرائے خزانہ کے اتحاد کی تیرہویں وزارتی نشست میں بھی شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں، وہ جیفریز انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے ساتھ گول میز نشست میں پاکستان کے معاشی منظر نامے، تازہ ترین مالی و مالیاتی پیش رفتوں اور اصلاحات پر پیش قدمی اور آئی ایم ایف کے ساتھ روابط کے موضوع پر اظہار خیال کریں گے۔
محمد اورنگزیب سینٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ (سی جی ڈی) کے تحت پاکستان میں جاری اصلاحات اور مستقبل کے چیلنجز پر ایک نشست سے بھی خطاب کریں گے۔ ان کے شیڈول میں گیٹس فاؤنڈیشن کی عالمی پالیسی اور وکالت کے شعبہ کی صدر گارجی گوش سے ملاقات بھی شامل ہے۔
علاوہ ازیں وزیر خزانہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی مشیر برائے مالی صحت اور جی 20 کی عالمی شراکت برائے مالی شمولیت کی اعزازی سرپرست، نیدرلینڈز کی ملکہ میکسما سے بھی ملاقات کریں گے۔
دورے کے دوران وہ امریکا کے معروف تھنک ٹینکس کا دورہ کریں گے اور اٹلانٹک کونسل میں سال 2025 اور مستقبل میں پاکستانی معیشت کو درپیش چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر خطاب کریں گے۔
آخر میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب منتخب بین الاقوامی اور امریکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔