حکومت پاکستان کا عازمین حج کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
حکومت نے پینسٹھ سال سے زائد عازمین حج کو کرونا ویکسین لگوانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ تمام عازمین کو حج پرواز سے دس روز قبل ویکسینیشن کارڈ حاصل کرنا ہو گا، دارالحجاج لاہور میں ہفتہ کے سات روز تک ویکسینیشن کی سہولت میسر ہو گی۔ اسی طرح حج پرواز سے قبل عازمین کو موبائل سم، شناخت لاکٹ سمیت دیگر کوائف بھی حاصل کرنا ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے عازمین حج کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وزارت مذہبی امور پاکستان کی جانب سے دارالحجاج لاہور میں اکیس اپریل سے پولیو، گرن توڑ، انفلوئزہ اور کرونا ویکسین لگانے کا آغاز ہو جائیگا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری سکیم کے عازمین حج کیلئے گردن توڑ بخار، انفلوئنزہ اور پولیو کی ویکسینیشن کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ دارالحجاج لاہور سے عازمین کو ویکسنیشن کروانے پر پیلے رنگ کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جائیگا، جو سفر کے دوران ساتھ رکھنا ہو گا۔ دوسری جانب حکومت نے پینسٹھ سال سے زائد عازمین حج کو کرونا ویکسین لگوانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ تمام عازمین کو حج پرواز سے دس روز قبل ویکسینیشن کارڈ حاصل کرنا ہو گا، دارالحجاج لاہور میں ہفتہ کے سات روز تک ویکسینیشن کی سہولت میسر ہو گی۔ اسی طرح حج پرواز سے قبل عازمین کو موبائل سم، شناخت لاکٹ سمیت دیگر کوائف بھی حاصل کرنا ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دارالحجاج لاہور ویکسینیشن کا حاصل کرنا ہو حج پرواز سے عازمین کو
پڑھیں:
دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں ہی بچے کی کسٹڈی کی حق دار ہے، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
لاہور(آئی این پی )لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے حوالے سے قرار دیا ہے کہ دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں ہی بچے کی کسٹڈی کی حق دار ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احسن رضا کاظمی نے نازیہ بی بی کی درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے حوالگی کے کیسز میں سب سے اہم نقطہ بچوں کی فلاح وبہبود ہونا چاہیے، عام طور پر ماں کو ہی بچوں کی کسٹڈی کا حق ہے، اگر ماں دوسری شادی کر لے تو یہ حق ضبط کر لیا جاتا ہے لیکن یہ کوئی حتمی اصول نہیں ہے کہ ماں دوسری شادی کرنے پر بچوں سے محروم ہو جائے گی۔
بالائی علاقوں میں شدید موسمی خرابی سے ملک بھر کی متعدد پروازیں منسوخ، سینکڑوں سیاح پریشان
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ غیر معمولی حالات میں عدالت ماں کی دوسری شادی کے باوجود بچے کی بہتری کیلئے اسے ماں کے حوالے کر سکتی ہے، موجودہ کیس میں یہ حقیقت ہے کہ بچہ شروع دن سے ماں کے پاس ہے، صرف دوسری شادی کرنے پر ماں سے بچے کی کسٹڈی واپس لینا درست فیصلہ نہیں، ایسے سخت فیصلے سے بچے کی شخصیت پر بہت برا اثر پڑ سکتا ہے۔
تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس میں میاں بیوی کی علیحدگی 2016 میں ہوئی جبکہ والد نے 2022 میں بچے کی حوالگی کے حوالے سے فیصلہ دائر کیا، والد اپنے دعوے میں یہ بتانے سے قاصر رہا کہ اس نے چھ سال تک کیوں دعوی دائر نہیں کیا، والد نے بچے کے خرچے کے دعوے میں ممکنہ شکست کے باعث حوالگی کا دعوی دائر کیا۔
اسلام آباد میں ژالہ باری کے بعد گاڑیوں کی ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں اضافہ، شہری نئی پریشانی میں مبتلا
عدالت نے قرار دیا کہ ٹرائل کورٹ نے کیس میں اٹھائے گئے اہم نکات کو دیکھے بغیر فیصلہ کیا، اس لئے عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے بچے کی حوالگی والد کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی ہے۔
مزید :