ایک سینئر امریکی اہلکار نے کہا ہے  کہ ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر بات چیت کے دوسرے دور میں بہت اچھی پیش رفت" ہوئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار نے ایران کے اس بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہ دونوں فریقین نے آئندہ ہفتے دوبارہ میٹنگ کرنے پر اتفاق کیا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز روم میں  مذاکرات کا دوسرا دور چار گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا، اس میں ہم نے اپنی براہ راست اور بالواسطہ بات چیت میں بہت اچھی پیش رفت کی ہے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن اور ایک سینئر امریکی اہلکار نے بتایا کہ روم میں عمان کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہی، تہران کے اعلیٰ سفارت کار نے اسے ایک "اچھی میٹنگ" قرار دیا جس میں پیش رفت ہوئی۔

انہوں نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اس بار ہم اصول اور اہداف کے سلسلے میں بہتر افہام و تفہیم تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

سینئر امریکی عہدیدار نے ایک بیان میں کہا روم میں چار گھنٹے سے زیادہ کی ہماری بات چیت کے دوسرے دور میں ہم نے اپنی براہ راست اور بالواسطہ بات چیت میں بہت اچھی پیش رفت کی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فریقین نے اگلے چند روز میں تکنیکی سطح پر بالواسطہ بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا  اور اس کے بعد بات چیت اگلے ہفتہ 2 سینئر مذاکرات کاروں کی سطح پر جاری رکھیں گے۔

امریکی اہلکار نے اگلے ہفتے ایک اور ملاقات کی تصدیق کی لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ میٹنگ کب اور کہاں ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سینئر امریکی بات چیت میں بہت پیش رفت

پڑھیں:

ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا

روم: ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کا دوسرا دور آج اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوگا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی مذاکرات کے دوسرے دور میں شرکت کیلئے روم پہنچ گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ مذاکرات عمان کی ثالثی میں ہورہے ہیں۔ 

اس سے قبل دونوں وفود کے درمیان گزشتہ ہفتے عمان میں ملاقات ہوئی تھی جسے فریقین نے "تعمیری" قرار دیا تھا۔

یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب حالیہ ہفتوں میں کشیدگی اور سخت بیانات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ واشنگٹن نے مذاکرات کے لیے سخت شرائط رکھی ہیں جن میں ایران کے یورینیم افزودگی پروگرام کا مکمل خاتمہ شامل ہے۔

دوسری جانب ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اگر امریکی حکومت نے غیر حقیقی مطالبات رکھے تو مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ تہران ان مذاکرات میں کھلے ذہن کے ساتھ شرکت کر رہا ہے۔

اسماعیل بقائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ نیک نیتی اور ذمہ داری کے جذبے کے ساتھ سفارت کاری کو مسائل کے حل کا مہذب طریقہ سمجھتے ہوئے اپنایا ہے اور ایرانی قوم کے اعلیٰ مفادات کا مکمل احترام کیا ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • ایران امریکا مذاکرات
  • ایران کا جوہری پروگرام(3)
  • امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
  • ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام پر اہم مذاکرات
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا
  • امریکا سے جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا بھرپور فوجی طاقت کا مظاہرہ
  • ٹرمپ ضمانت دیں وہ پہلے کی طرح جوہری معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایران
  • امریکا حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرے تو ایٹمی پروگرام پر معاہدہ طے پاسکتا ہے، ایران