باطنی بیداری کا سفر ‘شعور کی روشنی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
گزشتہ ایک صدی میں انسانیت ایک خاموش تبدیلی سے گزری ہے۔ سچا روحانی علم، جو کبھی اخلاص والے دلوں میں چھپا ہوتا تھا، اب مادی حرص و ہوس کے نیچے دفن ہو گیا ہے۔ دین اور روحانیت کے علمبردار علما، مشائخ اور مبلغین اکثر اس علم کو دولت، شہرت اور اقتدار کے لیے استعمال کرنے لگے۔
تزکیہ نفس، ذکر، اور باطنی سچائی کی دعوت اب سیاسی و مالی مفادات کی نذر ہو چکی ہے۔
حدیث ‘ ’’ایسا وقت آئے گا جب لوگ صرف اپنے پیٹ کی فکر کریں گے، دین ان کے لیے مال کا ذریعہ ہوگا، ان کا قبلہ ان کی خواہشات ہوں گی، اور وہ قرآن پڑھیں گے مگر اس پر عمل نہیں کریں گے۔
جب سچے ذکر اور باطنی بیداری کا چراغ بجھنے لگا، تب آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت (AI) جیسے نئے علوم نے دنیا میں جگہ لی شاید ہمیں یہ یاد دلانے کے لیے کہ ہم نے کیا کھو دیا، اور دوبارہ نظام، ترتیب، اور ربانی حکمت کی طرف لوٹنے کا وقت ہے۔
روحانی علم کی آلودگی۔ اخلاص، جو کبھی دین و تصوف کی روح تھی، اب لالچ، شہرت اور طاقت کے ہاتھوں ماند پڑ گئی ہے۔ اکثر مبلغین اور اداروں نے دین کو تجارت بنا دیا ہے۔
حقیقی تصوف، جو کبھی صرف اہلِ دل کے سینوں میں چھپا ہوتا تھا، اب رسموں اور نعروں فتوئوں میں بدل گیا ہے۔علم بغیر عمل کے دیوانگی ہے، اور عمل بغیر علم کے بیکار ہے۔
امام غزالی، احیاء العلوم۔ روح کی کھوئی ہوئی حقیقت ‘ لطائف کا علم‘ جو انسان کے اندر موجود روحانی مراکز کی نشاندہی کرتا ہے صدیوں تک خفیہ طور پر استاد سے شاگرد تک منتقل ہوتا رہا۔
ذکر، مجاہدہ، اور سچائی کے ذریعے یہ لطائف بیدار ہوتے ہیں اور اللہ کی قربت کی راہیں کھولتے ہیں۔مگر آج یہ علم یا تو چھپا لیا گیا ہے یا بیچا جا رہا ہے۔
جس نے اپنے نفس کو پہچانا، اس نے اپنے رب کو پہچانا۔
حدیث ‘اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے‘ نور پر نور۔ اللہ جسے چاہے اپنے نور کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ (سورۃ النور، 24:35)
آئی ٹی اور AI ‘ واپسی کی ایک نشانی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے پیچھے جو نظریہ ہے، وہ مسلمان سائنسدانوں کی تحقیق پر مبنی ہے۔
الگوردم ‘ کا تصور محمد بن موسی الخوارزمی سے آیا، جو ایک مومن مسلمان ریاضی دان تھے۔ہمیں سچائی کو جہاں سے بھی ملے، قبول کرنے میں شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
الکندی‘یاد رکھیں: ٹیکنالوجی بذاتِ خود نہ حرام ہے نہ حلال اصل چیز نیت اور استعمال ہے۔
کچھ علماء AI اور IT کو کفر یا بدعت کہتے ہیں، مگر خود سوشل میڈیا، آئی فون، اور لیپ ٹاپ پر دن رات سرگرم ہوتے ہیں۔یہ ریاکاری ہے، دین نہیں۔
جبکہ سچے طالبانِ حق جدید علم کو اخلاص اور حکمت سے استعمال کرتے ہیں۔ ان کے لیے یہ علم علمِ نافع ہے جیسا کہ حضور ﷺ نے فرمایا:علم حاصل کرو ماں کی گود سے قبر تک۔
حدیث‘ تم میں سے بہترین وہ ہے جو علم سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔ (صحیح بخاری)
اللہ والے مخلصین ایسے لوگ پوری حکمت اور فراست سے لیس ، کمپاس، GPS اور روحانی WiFi رکھتے ہیں جو انہیں رب سے جوڑ دیتا ہے۔
لطائف دل کی روشنی‘ تصوف کے مطابق، انسان کے اندر کئی لطائف ہیں جو روحانی ترقی کی منزلیں طے کرواتے ہیں۔ لطیفہ قلب‘ ذکر کا مقام۔ لطیفہ روح ‘الہام و وحی کا مرکز۔ لطیفہ سر ‘ دل کی گہرائیوں کا راز۔ لطیفہ خفی و اخفی ‘ باطنی اسرار کی انتہا۔
مولانا روم فرماتے ہیں:تم کمرے کمرے پھر رہے ہو اس ہار کو تلاش کرنے کے لیے جو تمہارے گلے میں پہلے ہی ہے۔
تمہارا کام محبت کی تلاش نہیں، بلکہ ان رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے جو تم نے اس کے خلاف کھڑی کی ہیں۔
طالبِ حق کے نام پیغام۔ اے سچے طالب!یہ راہ تیرے لیے ہے۔ نہ ان کے لیے جو دنیا چاہتے ہیں، بلکہ ان کے لیے جو قربِ الہی کے خواہاں ہیں۔
دل کی طرف لوٹ،باطن کو بیدار کر،اس نور کو جگا،جو اللہ نے تیرے اندر رکھا ہے۔خبردار! دلوں کا سکون صرف اللہ کے ذکر میں ہے۔ (سور ۃالرعد، 13:28؟)
آئو، ذکر کو اپنا ساتھی بنائو،لطائف کو روشن کرو،اور رب کی طرف بڑھو۔
اللہ ھو ۔ ھو کا ورد کرو پھر دیکھو دل میں اللہ کی محبت ا نور افضل الذکر لاا لہ ا لا اللہ۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگوگلیو تھا، رومن کیتھولک چرچ کے 266 ویں پوپ تھے، 17 دسمبر 1936 کو ارجنٹائن کے دارلحکومت بیونس آئرس میں پیدا ہونیوالے پوپ فرانسس جنوبی امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ تھے جنہیں 13 مارچ 2013 کو پوپ منتخب کیا گیا تھا۔
خورخے ماریو برگولیو لاطینی امریکا اور انجمن عیسوی سے منتخب ہونے والے پہلے پوپ تھے، ان سے قبل کبھی ویٹیکن سٹی کے کسی سربراہ نے پناہ گزینوں اور تحفظ ماحول کے لیے کسی نے اس قدر آواز نہیں اٹھائی جتنی انہوں نے بلند کی۔
تدریس اور مطالعہ
1964 سے 1966 تک خورخے ماریو برگولیو سانتا فے اور بیونس آئرس میں ادب اور نفسیات کے استاد رہے، تعلیم و تدریس ان کے لیے صرف ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک مشن بھی تھا، ان کا ماننا تھا کہ علم کی روشنی سے ہی حقیقی خدمت کا راستہ ہموار ہوتا ہے۔
BREAKING: Pope Francis has died at the age of 88, the Vatican has announced.
According to Sky News, the pontiff – who was Bishop of Rome and head of the Catholic Church – became pope in 2013 after his predecessor Benedict XVI resigned.
“Francis had experienced a string of… pic.twitter.com/KJonJOZqpL
— Namibian Sun (@namibiansun) April 21, 2025
لیکن ان کا سفر یہیں نہیں رُکا، 1967 میں، وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے واپس کولیجیو ڈی سان خوسے پہنچے اور 1970 میں وہاں سے تھیولوجی کی ڈگری حاصل کی، ان کی علمی و روحانی استعداد اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی تھی۔
انہوں نے بیونس آئرس میں کیمیکل ٹیکنیشن کی ڈگری حاصل کی۔ بعد میں انہوں نے ولا ڈیویوٹو کے ڈاؤسیزن سیمینری میں تعلیم حاصل کی، 1960 کی دہائی میں، انہوں نے چلی اور ارجنٹائن میں فلسفہ اور الہیات کی تعلیم حاصل کی۔
مذہبی کیریئر کا آغاز
1958 میں، خورخے ماریو برگولیو نے مسیحی جیسوٹ آرڈر میں شمولیت اختیار کی، انہیں 1969 میں پادری مقرر کیا گیا، انہوں نے 1970 کی دہائی میں ارجنٹائن میں جیسوٹ صوبے کے سپیریئر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
1992 میں، انہیں بیونس آئرس کا معاون بشپ مقرر کیا گیا، 1998 میں، وہ بیونس آئرس کے آرچ بشپ بن گئے، 2001 میں، پوپ جان پال دوم نے انہیں کارڈینل مقرر کیا، 13 مارچ 2013 کو انہیں پوپ منتخب کیا گیا۔
پوپ فرانسس کو ان کی سادگی، غریبوں اور پسماندہ افراد کے لیے ہمدردی اور سماجی انصاف کے لیے ان کی وکالت کے لیے جانا جاتا تھا، انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، بین المذاہب مکالمے اور امن کے فروغ کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔
مزید پڑھیں:پوپ فرانسس کے طیارے کا پاکستانی حدود کا استعمال، عوام کے لیے خیرسگالی کا پیغام
پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں 21 اپریل 2025 کو ایسٹر کے موقع پر ویٹیکن سٹی میں انتقال کر گئے۔
پوپ فرانسس کو ان کی سادگی، غریبوں اور پسماندہ افراد کے لیے ہمدردی اور سماجی انصاف کے لیے ان کی وکالت کے لیے جانا جاتا تھا، انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، بین المذاہب مکالمے اور امن کے فروغ کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس کی آخری رسومات ویٹیکن سٹی میں ادا کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آخری رسومات ارجنٹائن بیونس آئرس پوپ فرانسس جنوبی امریکا خورخے ماریو برگوگلیو رومن کیتھولک چرچ ویٹیکن سٹی