گلشن اقبال کراچی میں شہری کے ہاتھوں مبینہ ڈاکو کی ہلاکت، ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کراچی:
گشن اقبال کے علاقے 13 ڈی2 میں شہری کے ہاتھوں مبینہ ڈاکو کی ہلاکت کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئی۔
فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سفید کار میں سوار شہری جیسے ہی گاڑی سے باہر نکلتا ہے تو اس ہی دوران موٹر سائیکل پر سوار دو مبینہ ڈاکو اس کے قریب آتے ہیں۔
شہری فوری طور پر گاڑی سے اسلحہ نکالتا ہے اور ڈاکوؤں پر فائرنگ کر دیتا ہے۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک مبینہ ڈاکو موقع پر ہی زمین پر گر جاتا ہے جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔
واقعے کے بعد شہری اپنی گاڑی اسٹارٹ کرتا ہے اور جائے وقوعہ سے روانہ ہو جاتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اور فائرنگ کرنے والے شہری کی تلاش کی جا رہی ہے تاکہ مزید حقائق سامنے لائے جا سکیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز گلشن اقبال 13 ڈی2 میں ڈاکوؤں کو شہری سے لوٹ مار کی واردات کرنا مہنگی پڑ گئی تھی، شہری نے فائرنگ کر کے ایک ڈاکو کو ہلاک کر دیا جبکہ اس کے دیگر 2 ساتھی موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق شہری کی فائرنگ سے ہلاک ڈاکو کی شناخت نبیل احمد کے نام سے ہوئی جو عادی جرائم پیشہ تھا اور اُس کا مجرمانہ ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مبینہ ڈاکو
پڑھیں:
سجل ملک کی مبینہ نازیبا ویڈیو لیک ہوگئی
معروف ٹک ٹاکر سجل ملک کی مبینہ نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی۔
پاکستانی ٹک ٹاکر سجل ملک کی ایک مبینہ نجی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ سجل ہیں تاہم اس ویڈیو میں سجل ملک ہی ہیں اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے ایک جانب سجل کے مداح اس ویڈیو کے لیک ہونے کو ذاتی زندگی میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کر رہے ہیں، تو دوسری کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر نے شہرت کیلئے خود اپنی ویڈیو لیک کروائی ہے۔
سجل ملک کی جانب سے اس وائرل ویڈیو پر تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے جس کے باعث ان کے اس ویڈیو سے منسلک ہونے سے متعلق قیاس آرائیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ سجل ملک کے ٹک ٹاک پر1 لاکھ 76 ہزار سے زائد فالوورز اور دو ملین سے زیادہ لائکس ہیں۔ اس واقعے نے نہ صرف ان کی ساخت کو متاثر کیا ہے بلکہ ڈیجیٹل پرائیویسی اور سائبر کرائم سے متعلق نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔