ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ملاقات کے دوران مشائخ عظام نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مشائخ عظام کو اپنی شہرۂ آفاق تصنیف "دستورِ مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور" بطورِ تحفہ پیش کی، مشائخ کرام نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی اس تحقیقی کتاب کو سراہا اور امت کی فکری و عملی راہنمائی کے لیے عظیم علمی سرمایہ قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے سجادہ نشین دربارِ بابا فریدؒ خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ سے قصرِ فرید، ڈیفنس لاہور میں ملاقات کی ہے۔ ناظمِ اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور اور ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری، قاضی فیض الاسلام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں آستانہ عالیہ میاں میرؒ لاہور کے سجادہ نشین پیر سید ہارون علی گیلانی، آستانہ عالیہ سندر شریف کے سجادہ نشین پیر ڈاکٹر سید محمد حبیب عرفانی، آستانہ عالیہ سلطان باہو جھنگ کے پیر سلطان ریاض الحسن باہو، آستانہ عالیہ چشتیہ نظامیہ کے خواجہ اسرار الحق چشتی نظامی، آستانہ عالیہ وارثیہ لاہور کے سجادہ نشین پیر سید حسنین محبوب گیلانی، اور آستانہ عالیہ واصف علی واصفؒ کے صاحبزادہ کاشف علی واصف بھی شریک ہوئے۔ ملاقات کے دوران مشائخ عظام نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مشائخ عظام کو اپنی شہرۂ آفاق تصنیف "دستورِ مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور" بطورِ تحفہ پیش کی، مشائخ کرام نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی اس تحقیقی کتاب کو سراہا اور امت کی فکری و عملی راہنمائی کے لیے عظیم علمی سرمایہ قرار دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری ا ستانہ عالیہ
پڑھیں:
ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف
ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (آئی پی ایس )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی بقا کے لئے کھوئی ہوئی لیڈر شپ کو تلاش کر نے کی ضرورت ہے ۔ سیالکوٹ میں ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کو ویزہ مسائل کی بڑی وجہ فقیروں کی بھرمار ہے، مانگنے والے بیرون ملک جا کر مانگتے ہیں، دیگر ممالک ان وجوہات کے باعث متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو کروڑ سے زائد مانگنے والے فقیر موجود ہیں، ہم سیالکوٹ سے دو بار ان کو سویپ کر چکے ہیں لیکن اب بھی ان کی بھرمار ہے، ہمیں دوسرے ممالک کیسے فیسلیٹیشن کرسکتے ہیں، سعودی ارب میں چھ ہزار افراد وزیر لے کے وہاں مانگ رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا، ملک میں معاشی استحکام اور نئے پراجیکٹ کو لانچ کیا گیا، ایک نا تجربہ کار حکومت نے اس ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا، عدم اعتماد کے بعد 1 اپریل 2022 کو وزارت خزانہ نے ہمیں کہہ دیا تھا کہ ایک کوارٹر کے لئے ہمارے پاس کوئی رقم نہیں تھی۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت لیڈر شپ نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، آج ملک میں اسباب پیدا ہوئے ہیں کہ پاکستان چوتھی اڑان بھرنے کو تیار ہے، پاکستان کی بقا کے لئے کھوئی ہوئی لیڈر شپ کو تلاش کر نے کی ضرورت ہے، ہم نے معاشی خامیوں کی جانچا ہے ایکسپورٹ کو قومی ایمرجنسی بنا کر پیداواری سیکٹر کو اس جانب راغب کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری اسٹاک ایکسچینج کے 533 کمپنی ہیں ان میں 70 کمپنیاں ہیں جو دس ہزار ڈالر سے اوپر کام کر رہی ہیں، ہمیں ایکسپورٹ کی جانب آنا چاہئے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری امپورٹ پر 4 بلین ڈالر کا خسارہ ہے، ہمارے ملک کے لئے ان چار بلین ڈالرز کی بہت اہمیت ہے، 2015 میں ہم نے پلانٹ لگانے شروع کئے ہمارے پاور پلانٹ والوں نے ہر گرام پر چونا لگایا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے کہ اس ملک کو کتنا نقصان ہو چکا ہے، بزنس کمیونٹی اس ملک کے محسن ہے، ایمانداری سے اپنے ملک میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، 90 کی دہائی کی آئی پی پیز کنٹریکٹ ختم ہو جائیں گے، مشرف دور میں ہونے والے آئی پی پیز معاہدے تقریبا 2035 میں ختم ہوں گے۔