ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کررہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے جو اُس کی مدد کرتا ہے خدا اُس کی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یزید کل بھی ہارا ہے وہ آج بھی ہارے گا، جو اپنے اصولوں پر مر مٹا وہ زندہ ہے اور جیت اُس کی ہے، ہماری ذمہ داری ہے استقامت دکھانا، ظالموں کا مقابلہ کرنا ہے، قیام کرنا ہماری ذمہ داری ہے، واقعہ کربلا کے بعد مخدرات عصمت نے استقامت کا مظاہرہ کیا اور کربلا والوں کی قربانیوں کو دنیا کے سامنے پیش کیا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لیے اللہ کے وعدے ہیں اور اُن کے لیے انعام ہے، دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کررہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے جو اُس کی مدد کرتا ہے خدا اُس کی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں اُمت مسلمہ وہ ہے جو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرے، کوئی بھی منافق اُمت محمدی سے نہیں ہے، شہدائے غزہ و فلسطین ہمیشہ کے لیے زندہ ہیں، شہید صرف زندہ نہیں ہوتا بلکہ وہ زندہ کرتا بھی ہے، وہ اُمت کو بیدار کرتا ہے، خاموش اُمت اسرائیل کی حامی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا س کی مدد کرتا ہے ہماری ذمہ داری ہے ہے کہ مزاحمت
پڑھیں:
ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں مگر ہم کہتے ہیں آؤ ہم سے بات کرو، سلمان اکرم راجہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا کا کہنا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون نہیں، چادر چار دیواری محفوظ نہیں، ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں مگر ہم کہتے ہیں آؤ ہم سے بات کرو۔
اسلام آباد میں مجلس وحدت المسلمین کے زیر اہتمام استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین ایک میثاق ہے جسے بار بار توڑا گیا اور ایک بار تو ملک ہی ٹوٹ گیا، آج ہم سب نشانے پر ہیں، ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں۔
سلمان اکرام راجا کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی قومی اسمبلی میں 16 نشستیں ہیں، وزیراعظم کے انتخاب میں ان کی نمائندگی ہی نہیں، ہمیں جھوٹا بیانیہ دیا جاتا ہے کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے، معیشیت کی بہتری اور شخصی آزادیوں کو ناپنے کا کوئی پیمانہ نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں بھاشن دیا جاتا ہے کہ بھول جاؤ انتخابات اور آئین، زمین سے سونا نکال کر معیشت بہتر کریں گے، یہ جھوٹ ہے کہ اس دولت سے بلوچستان کی ماں یا بہن امیر ہوگی۔