بیک ڈور رابطوں میں بڑی ڈیل، 45 روز میں عمران خان کی رہائی، بڑی خبر سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
سینیئر سیاست دان و ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر کسی نے واردات نہ ڈالی تو عمران خان 45 روز میں جیل سے باہر آ جائیں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، جن میں عمران خان کو 60 روز کے لیے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان 60 دنوں میں سے 15 دن گزر چکے ہیں، اور صرف 45 دن باقی رہ گئے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ اگر کسی نے کوئی اور واردات نہ ڈال دی تو عمران خان کی 45 روز بعد جیل سے رہائی ممکن ہے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران کان 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جبکہ باہر ان کی پارٹی تتر بتر ہے، اور کئی گروپ بن چکے ہیں، پارٹی رہنما عمران خان کی رہائی پر توجہ دینے کے بجائے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل اسٹیبلشمنٹ بڑی ڈیل پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شیر افضل مروت عمران خان رہائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل اسٹیبلشمنٹ بڑی ڈیل پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی شیر افضل مروت عمران خان رہائی وی نیوز
پڑھیں:
شیر افضل مروت 2سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اپریل 2025ء ) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان نے شیر افضل مروت کے علیمہ خان کیخلاف بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیر افضل مروت 2سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟ اس غلاظت اور گٹھیا پن کی مذمت کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان کی بہن علیمہ خان کیخلاف بیانات دینے پر شیر افضل مروت کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخونزادہ حسین احمد کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپنے بیان میں اخونزادہ حسین احمد نے کہا کہ شیر افضل مروت دو سال پہلے کہاں تھا، اور کون تھا یہ اس ملک میں؟ زیادہ کسی کو پتہ نہیں۔ عمران خان کی وکالت نے انہیں یہاں لا کے کھڑا کیا ہے کہ آج وہ ٹی وی ٹاک شوز پر آ کر خان صاحب کی بہنوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔(جاری ہے)
ہم نہ صرف اس غلاظت اور گٹھیا پن کی مذمت کرتے ہیں، بلکہ پارٹی کے ان ساتھیوں کو بھی ملامت کرتے ہیں، جو اب بھی ان سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے ہی شیر افضل مروت کو پارٹی معاملات پر اور خان کی فیملی کے بارے میں اتنی بے باکی سے بولنے کے قابل بنایا ہے۔ یہ تو کم ظرفی کی انتہا ہے کہ جس شخصیت نے آپ کو ایک مقام پر بٹھایا ہو، آپ ان کی بہنوں کے خلاف دشنام طرازی پر اتر آئے۔