فلسطین کے معاملے پر امت مسلمہ کو فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے ،اسپیکر ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
فلسطین کے معاملے پر امت مسلمہ کو فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے ،اسپیکر ایاز صادق WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
استنبول (سب نیوز)قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے استنبول میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے اجلاس میں فلسطین سمیت دیگر ممالک کے اسپیکرز سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا اور امت مسلمہ کو اس معاملے پر فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔
ترکیے کے شہر استنبول میں فلسطین کی حمایت میں منعقدہ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے شریک ممالک کے اسپیکرز، پریذائیڈنگ افسران سے اہم ملاقاتیں کیں اور فلسطین کی تشویش ناک صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے ترکیے کے اسپیکر کے فلسطین کے معاملے پر اہم اجلاس منعقد کرنے کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ اجلاس کا مقصد فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کا اظہار تھا اور انہوں نے پاکستان کی فلسطینیوں کے ساتھ غیرمتزلزل حمایت کا عزم دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کو فلسطین پر متحد ہو کر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے، فلسطینیوں پر ریاستی دہشت گردی دنیا کے جدید اصولوں کے منافی ہے، فلسطین کے معاملے پر امت مسلمہ کو فیصلہ کن کرنے ہوں گے۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے فلسطین کے اسپیکر سے ملاقات کی اور فلسطینی عوام سے یک جہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطینی ماں، بچوں اور بزرگوں کا درد محسوس کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کے دل فلسطینی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں، پاکستان کی پارلیمان اور عوام مشکل گھڑی میں فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان فلسطینی عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان نے فلسطینیوں کے حق میں متعدد قراردادیں منظور کیں ہیں، اسرائیلی فورسز نے غزہ میں بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے، فلسطین کی حالت زار پر اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔اس موقع پر فلسطین کے اسپیکر نے پاکستان کے فلسطینی عوام کے لیے دردمندانہ جذبات کو سراہا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ترکیہ کے ہم منصب سے بھی ملاقات کی اور فلسطین کی تشویش ناک صورت حال پر مشترکہ حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔اماراتی ہم منصب سے ملاقات میں ایاز صادق نے فلسطین میں فوری جنگ بندی پر زور دیا، اسی طرح ملائیشیا کے ہم منصب سے ملاقات میں دونوں رہنماوں نے فلسطین پر پارلیمانی سطح پر تعاون پر اتفاق کیا۔اسپیکر ایاز صادق نے انڈونیشیا کے اسپیکر سے بھی ملاقات کی، جہاں اسلاموفوبیا پر اظہار تشویش اور فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے اقوام عالم کو مظلوم اقوام کے حق خود ارادیت کے لیے بیدار کرنا پڑے گا، پاکستان پارلیمانی سفارت کاری کے ذریعے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فلسطین کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسپیکر ایاز صادق فلسطینیوں کے فلسطینی عوام امت مسلمہ کو ایاز صادق نے کرنے ہوں گے کہ پاکستان میں فلسطین اور فلسطین کے اسپیکر فلسطین کی نے فلسطین سے ملاقات فیصلہ کن کے ساتھ عوام کے کہا کہ
پڑھیں:
مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی
قومی مجلس مشاورت کے عنوان سے خصوصی نشست سے اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین تحریک بیداری امت مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں میاں میرؒ منزل، نزد دربار حضرت میاں پر ’’ہدیۃ الہادی‘‘ کے زیراہتمام ’’قومی مجلس مشاورت‘‘ کےموضوع پر فکری نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے ممتاز قومی قائدین، جید علما کرام، مشائخ عظام، دینی و فکری شخصیات نے شرکت کی۔ نشست کی صدارت سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کی جبکہ دیگر قائدین بھی شریک تھے۔ نشست کا مقصد ملکی و قومی مسائل پر مؤثر اور مربوط مشاورت کیساتھ ساتھ اُمت مسلمہ کو درپیش اہم ترین مسئلہ ’’فلسطین‘‘ پر متفقہ موقف اپنانا تھا۔ اس موقع پر تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ علامہ جواد نقوی کی اس پُرزور تجویز کو تمام شرکاء نے سراہا اور مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ یہ مجلس نہ صرف فکری بیداری اور ملی شعور کی ایک عظیم مثال ہے، بلکہ فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں ایک مؤثر آواز بھی ثابت ہوگی۔