پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے 20 اپریل کو شہدائے غزہ کانفرنس کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری اور بچوں، عورتوں، صحافیوں کو نشانہ بنانا اخلاقی دیوالیہ پن کی بدترین مثال ہے۔ مرکزی مسلم لیگ اہل غزہ کیساتھ ہے، کراچی میں شہداء غزہ کانفرنس میں شہری شریک ہو کر اس امر کا ثبوت دیں کہ پاکستان کا بچہ بچہ اسرائیل کیخلاف کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنما حافظ طلحہ سعید نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ظلم، جبر، قتلِ عام اور نسل کشی کے تمام عالمی قوانین کو روند کر رکھ دیا ہے۔ غزہ اس وقت زمین پر جہنم بن چکا ہے، 20 اپریل کو شہداء غزہ کانفرنس کے بعد بھی غزہ لہو لہو ہے۔ مرکزی مسلم لیگ کی تحریک جاری رہے گی، مرکزی مسلم لیگ اہل غزہ کیساتھ کھڑی ہے، مسلم دنیا کو متحد ہو کر اسرائیل کیخلاف مشترکہ مزاحمت کرنی ہوگی۔ حافظ طلحہ سعید کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری اور بچوں، عورتوں، صحافیوں کو نشانہ بنانا اخلاقی دیوالیہ پن کی بدترین مثال ہے۔ مرکزی مسلم لیگ اہل غزہ کیساتھ ہے، کراچی میں شہداء غزہ کانفرنس میں شہری شریک ہو کر اس امر کا ثبوت دیں کہ پاکستان کا بچہ بچہ اسرائیل کیخلاف کھڑا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرکزی مسلم لیگ غزہ کانفرنس
پڑھیں:
آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں غزہ میں جاری حالیہ جارحیت، او آئی سی قرارداد اور شراکہ تنظیم اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، فلسطینی شہداء، بچے، مردوں اور خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی، شرکاء ریلی سے صوبائی رہنماء حسن رضا اور ضلعی صدر علی مصدق نے کہا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہر دن ایک قیامت ہے، جو فلسطینی مسلمانوں پر ٹوٹتی ہے اور ہر رات ایک اندھیرا ہے، جو ہماری بے حسی کو مزید عیاں کرتا ہے، لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ منظر وہ نہیں، جو غزہ میں ہے بلکہ وہ خاموشی ہے، جو مسلم و عرب حکمرانوں کے محلات میں گونج رہی ہے، وہ زبانیں جو کبھی اسلام کے دفاع کی بات کرتی تھیں، آج سامراجی طاقتوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں۔
رہنمائوں نے کہا کہ وہ ہاتھ جو مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے چاہیئے تھے، آج صرف کاروباری معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، قرآن ہمیں بار بار یاد دلاتا ہے، اللہ کو ظالموں کے اعمال سے غافل نہ سمجھو، غزہ کی مائیں اپنے بچوں کو کفن پہنا کر دفنا رہی ہیں اور تم چمکتی میزوں پر بیٹھ کر سودے طے کر رہے ہو، تمہاری فوجیں اپنے ہی عوام کو دبانے میں مصروف ہیں، لیکن فلسطین کیلئے ایک قدم نہیں اٹھتا، جان لو وقت قریب ہے، جب یہ خاموشی تمہارے لیے وبال بنے گی، جب زمین کانپے گی اور اللہ کا قہر تم پر نازل ہوگا، یہ وقت ہے جاگنے کا، ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے دلوں کو جھنجھوڑو، ظلم کے خلاف کھڑے ہو جاو، مظلوم کا ساتھ دو، ورنہ وہ دن دور نہیں، جب تاریخ تمہیں رسوائے زمانہ قرار دے گی۔